Express News:
2025-11-03@14:50:31 GMT

لاہور کے تاریخی عجائب گھر کی اپ گریڈیشن کا فیصلہ

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

لاہور کے تاریخی عجائب گھر کی اپ گریڈیشن کا فیصلہ کرلیا گیا جب کہ منصوبے پر 8 ملین ڈالر لاگت آئے گی۔

رپورٹ کے مطابق یونیسکوماسٹرپلان کے تحت عجائب گھر کو 1929 کی شکل میں بحال کیا جائیگا ، ڈیجیٹلائزیشن کی اسٹڈی مکمل کرلی گئی،پانچ سالہ بحالی منصوبے کے تحت عجائب گھر کو قومی اور مقامی ثقافتی ورثے سے ہم آہنگ کیا جائے گا۔

مال روڈ لاہور  پر  واقع لاہور عجائب گھر 1894 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ لاہور عجائب گھر کا شمار جنوبی ایشیا کے چند بڑے عجائب گھروں میں ہوتا ہے، اس میوزیم میں گندھارا، مغل ، سکھ اور برطانوی  دور کے  60 ہزار کے قریب نوادرات ہیں، جس میں نادر ونایاب مجسمے ، مختلف ادوار کے سکے، لکڑی کا کام، مصوری فن پارے اور مغل، سکھ اور برطانوی دور حکومت سے تعلق رکھنے والے نوادرات شامل ہیں۔

وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف  نے لاہورعجائب گھر کی اپ گریڈیشن اور اس منصوبے کو صوبائی کابینہ سے منظور کروانے کی ہدایت کی ہے۔

پنجاب کی سینیئر وزیر مریم اورنگزیب نے بتایا لاہور عجائب گھر کو یونیسکو  کے ماسٹر پلان کے تحت اپ گریڈ کیا جائیگا، یہ میوزیم ہماری تاریخ، ثقافت اور قومی ورثے کی پہچان ہے۔

اس کی بحالی جدید تقاضوں کے مطابق کی جائے گی، اسے مقامی اور بین الاقوامی سیاحوں کے لیے بھی ایک مرکز بنائیں گے۔ یہ منصوبہ ثقافتی ترقی اور معیشت کے استحکام کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

لاہور عجائب گھراپ گریڈیشن منصوبے پر 8 ملین امریکی ڈالرلاگت آئیگی۔جدید بحالی منصوبہ میں عجائب گھر کی چھت واٹر پروف، ڈیمپنس اور ڈرینج کی صلاحیت بڑھائی جائیگی، اندرونی ماحول، لائٹنگ، الیکٹریکل سسٹم، فائر سیفٹی اور سیکیورٹی کو جدید معیار کے مطابق ڈھالا جائے گا۔

اسی طرح جدید میوزیگرافی، ڈیزائن، وزیٹر سروسز اور نئی گیلریوں کی تعمیر بھی کی جائیگی، ہر فن پارے کو اس کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت کے مطابق شوکیس کیا جائے گا۔

لاہورعجائب گھر حکام کے مطابق میوزیم کی بحالی کے لیے شارٹ اور لانگ ٹرم منصوبہ بندی کی گئی ہے،عجائب گھر کی عمارت کو اس کی اصل شکل میں بحال کیا جائیگا، بحالی کے دوران لاہور عجائب گھر کو سیاحوں کے لئے بند اور یہاں موجود 60 ہزار  تاریخی نوادرات کو عارضی طور پر دوسری جگہ منتقل کیا جائیگا۔

ذرائع کا کہنا ہے  لاہورعجائب گھر اپ گریڈیشن منصوبے کے لئے آغاخان کلچرل سروس پاکستان اوربین الاقوامی ماہرین سے تکنیکی معاونت لی جائیگی، آغاخان کلچرل سروس ، پاکستان میں پہلے ہی متعدد تاریخی مقامات کی بحالی میں معاونت کررہی ہے۔

پنجاب آرکیالوجی کے سابق ڈائریکٹر افضل خان نے کہتے ہیں عجائب گھرکی اپ گریڈیشن بہت ضروری تھی، کیونکہ اب جدید مہارتیں اور ڈیوائسز آگئی ہیں، جدید لائٹنگ سسٹم ہے اس کا امپیکٹ ہوتا ہے۔ ڈسپلےسسٹم بہترہوگا اور سیاحوں کو ہرایک اوبجیکٹ سے متعلق معلومات ملیں گی تو یقینا ان کی دلچسپی بڑھے گی جس سے سیاحت کو فروغ ملے گا۔

انہوں نے کہا اگر ماسٹرپلان میں دی گئیں گائیڈلائنز کےمطابق کام کیا جاتا ہے تویقینا یہ ایک بہت بڑی اچیومنٹ ہوگی ،اس سے ہماری آنیوالی نسلوں کو فائدہ ہوگا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: لاہور عجائب گھر کی اپ گریڈیشن عجائب گھر کو عجائب گھر کی کیا جائیگا کے مطابق

پڑھیں:

تاریخی خشک سالی، تہران میں پینے کے پانی کا ذخیرہ 2 ہفتوں میں ختم ہوجائے گا

ایران کو تاریخی خشک سالی کا سامنا ہے جس کی وجہ سے دارالحکومت تہران کے شہریوں کے لیے پینے کے پانی کا بنیادی ذریعہ خطرے میں پڑ گیا ہے۔

ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے ایرنا کے مطابق، تہران واٹر کمپنی کے ڈائریکٹر بہزاد پارسا نے بتایا کہ امیر کبیر ڈیم، جو شہر کو پانی فراہم کرنے والے 5 بڑے ڈیموں میں سے ایک ہے، میں صرف 1.4 کروڑ مکعب میٹر پانی باقی رہ گیا ہے، جو اس کی کل گنجائش کا صرف 8 فیصد ہے۔

یہ بھی پڑھیے: بلوچستان میں ڈرپ اریگیشن کا کامیاب آغاز، خشک سالی میں نئی امید

پارسا کے مطابق، اس مقدار سے تہران کو صرف 2 ہفتوں تک پانی فراہم کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال اسی ڈیم میں 8.6 کروڑ مکعب میٹر پانی موجود تھا، لیکن اس سال بارشوں میں 100 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

تہران صوبے میں بارش کی کمی کو مقامی حکام نے پچھلی ایک صدی میں بے مثال قرار دیا ہے۔ 10 ملین سے زائد آبادی والا یہ میگا سٹی البرز پہاڑوں کے دامن میں واقع ہے، جہاں سے بہنے والے دریاؤں پر متعدد ذخائر قائم ہیں۔

رپورٹس کے مطابق، تہران کے شہری روزانہ تقریباً 3 ملین مکعب میٹر پانی استعمال کرتے ہیں۔ پانی کی بچت کے لیے کئی علاقوں میں سپلائی بند کر دی گئی ہے جبکہ موسمِ گرما میں بار بار پانی کی بندش دیکھی گئی۔

جولائی اور اگست میں، حکومت نے دو سرکاری تعطیلات کا اعلان کیا تاکہ پانی اور بجلی کی کھپت کم کی جا سکے۔ اس دوران درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا، جب کہ بعض جنوبی علاقوں میں 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔

یہ بھی پڑھیے: ’یہ ناگوار ہے‘: خشک سالی کا شکار یوراگوئے کے دارالحکومت کے مکین کھارا پانی استعمال کرنے پر مجبور

ایرانی صدر مسعود پزشکیاں نے خبردار کیا تھا کہ پانی کا بحران اس سے کہیں زیادہ سنگین ہے جتنا کہ آج بتایا جا رہا ہے۔

ایران کے دیگر خشک صوبوں میں بھی پانی کی قلت ایک بڑا مسئلہ بنی ہوئی ہے، جس کی وجوہات میں انتظامی ناکامی، زیرِ زمین پانی کے بے دریغ استعمال، اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات شامل ہیں۔

ادھر ایران کے ہمسایہ ملک عراق کو بھی 1993 کے بعد اپنی سب سے خشک ترین سال کا سامنا ہے، جہاں دجلہ اور فرات کے پانی کی سطح میں 27 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جس کے باعث جنوبی علاقوں میں شدید انسانی بحران پیدا ہو چکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایران پانی کا ذخیرہ تہران خشک سالی

متعلقہ مضامین

  • لاہور، فیصل آباد کے ہسپتالوں میں سکھ یاتریوں کیلئے خصوصی وارڈز قائم کرنے کا فیصلہ
  • لاہور کے الیکشن ٹربیونل نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا الیکشن درست قرار دے دیا
  • مصر کے عظیم الشان عجائب خانے نے دنیا کیلئے اپنے دروازے کھول دیے
  • نئی ٹی وی سیریز ’رابن ہڈ‘ : تاریخی حقیقت اور ذاتی پہلو کے امتزاج کے ساتھ پیش
  • تاریخی خشک سالی، تہران میں پینے کے پانی کا ذخیرہ 2 ہفتوں میں ختم ہوجائے گا
  • پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • نئی دہلی کا نام انڈرپراستھا رکھنے کی تجویز‘ وزیرداخلہ کو خط لکھ دیا گیا
  • لاہورمیں الیکٹرک ٹرام منصوبہ مؤخر، فنڈز سیلاب متاثرین کو منتقل
  • خطرناک تر ٹرمپ، امریکہ کے جوہری تجربات کی بحالی کا فیصلہ
  • پنجاب میں وال چاکنگ پر مکمل پابندی عائد، صوبے بھر میں بیوٹیفکیشن منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ