لاہور کے تاریخی عجائب گھر کی اپ گریڈیشن کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
لاہور کے تاریخی عجائب گھر کی اپ گریڈیشن کا فیصلہ کرلیا گیا جب کہ منصوبے پر 8 ملین ڈالر لاگت آئے گی۔
رپورٹ کے مطابق یونیسکوماسٹرپلان کے تحت عجائب گھر کو 1929 کی شکل میں بحال کیا جائیگا ، ڈیجیٹلائزیشن کی اسٹڈی مکمل کرلی گئی،پانچ سالہ بحالی منصوبے کے تحت عجائب گھر کو قومی اور مقامی ثقافتی ورثے سے ہم آہنگ کیا جائے گا۔
مال روڈ لاہور پر واقع لاہور عجائب گھر 1894 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ لاہور عجائب گھر کا شمار جنوبی ایشیا کے چند بڑے عجائب گھروں میں ہوتا ہے، اس میوزیم میں گندھارا، مغل ، سکھ اور برطانوی دور کے 60 ہزار کے قریب نوادرات ہیں، جس میں نادر ونایاب مجسمے ، مختلف ادوار کے سکے، لکڑی کا کام، مصوری فن پارے اور مغل، سکھ اور برطانوی دور حکومت سے تعلق رکھنے والے نوادرات شامل ہیں۔
وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے لاہورعجائب گھر کی اپ گریڈیشن اور اس منصوبے کو صوبائی کابینہ سے منظور کروانے کی ہدایت کی ہے۔
پنجاب کی سینیئر وزیر مریم اورنگزیب نے بتایا لاہور عجائب گھر کو یونیسکو کے ماسٹر پلان کے تحت اپ گریڈ کیا جائیگا، یہ میوزیم ہماری تاریخ، ثقافت اور قومی ورثے کی پہچان ہے۔
اس کی بحالی جدید تقاضوں کے مطابق کی جائے گی، اسے مقامی اور بین الاقوامی سیاحوں کے لیے بھی ایک مرکز بنائیں گے۔ یہ منصوبہ ثقافتی ترقی اور معیشت کے استحکام کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔
لاہور عجائب گھراپ گریڈیشن منصوبے پر 8 ملین امریکی ڈالرلاگت آئیگی۔جدید بحالی منصوبہ میں عجائب گھر کی چھت واٹر پروف، ڈیمپنس اور ڈرینج کی صلاحیت بڑھائی جائیگی، اندرونی ماحول، لائٹنگ، الیکٹریکل سسٹم، فائر سیفٹی اور سیکیورٹی کو جدید معیار کے مطابق ڈھالا جائے گا۔
اسی طرح جدید میوزیگرافی، ڈیزائن، وزیٹر سروسز اور نئی گیلریوں کی تعمیر بھی کی جائیگی، ہر فن پارے کو اس کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت کے مطابق شوکیس کیا جائے گا۔
لاہورعجائب گھر حکام کے مطابق میوزیم کی بحالی کے لیے شارٹ اور لانگ ٹرم منصوبہ بندی کی گئی ہے،عجائب گھر کی عمارت کو اس کی اصل شکل میں بحال کیا جائیگا، بحالی کے دوران لاہور عجائب گھر کو سیاحوں کے لئے بند اور یہاں موجود 60 ہزار تاریخی نوادرات کو عارضی طور پر دوسری جگہ منتقل کیا جائیگا۔
ذرائع کا کہنا ہے لاہورعجائب گھر اپ گریڈیشن منصوبے کے لئے آغاخان کلچرل سروس پاکستان اوربین الاقوامی ماہرین سے تکنیکی معاونت لی جائیگی، آغاخان کلچرل سروس ، پاکستان میں پہلے ہی متعدد تاریخی مقامات کی بحالی میں معاونت کررہی ہے۔
پنجاب آرکیالوجی کے سابق ڈائریکٹر افضل خان نے کہتے ہیں عجائب گھرکی اپ گریڈیشن بہت ضروری تھی، کیونکہ اب جدید مہارتیں اور ڈیوائسز آگئی ہیں، جدید لائٹنگ سسٹم ہے اس کا امپیکٹ ہوتا ہے۔ ڈسپلےسسٹم بہترہوگا اور سیاحوں کو ہرایک اوبجیکٹ سے متعلق معلومات ملیں گی تو یقینا ان کی دلچسپی بڑھے گی جس سے سیاحت کو فروغ ملے گا۔
انہوں نے کہا اگر ماسٹرپلان میں دی گئیں گائیڈلائنز کےمطابق کام کیا جاتا ہے تویقینا یہ ایک بہت بڑی اچیومنٹ ہوگی ،اس سے ہماری آنیوالی نسلوں کو فائدہ ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لاہور عجائب گھر کی اپ گریڈیشن عجائب گھر کو عجائب گھر کی کیا جائیگا کے مطابق
پڑھیں:
سیلاب متاثرین کی مدد اور بحالی اولین ترجیح ہے: گورنر پنجاب
۔لاہور (نیوز رپورٹر) گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی مدد اور ان کی بحالی اولین ترجیح ہے۔ مشکل وقت میں مصیبت میں گھرے لوگوں کے کام آنا کسی عبادت سے کم نہیں۔ ان خیالات کا اظہار اْنہوں نے فیصل عبدالستار ایدھی سے ملاقات کے دوران کیا جنہوں نے گورنر ہائوس لاہور میں ان سے ملاقات کی۔ گورنر نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی مدد اور بحالی کے لئے اس وقت حکومت،ادارے اور فلاحی تنظیمیں مل کر کام کررہی ہیں۔ متاثرین کی بحالی تک امدادی کاموں کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ اْنہوں نے کہا کہ عبدالستار ایدھی کی فلاحی خدمات قابل تحسین ہیں۔ فیصل عبدالستارایدھی کا اپنے والد کے مشن کو آگے بڑھانا قابل ستائش ہے۔گورنر پنجاب نے سیلاب متاثرین کے لئے ایدھی فائونڈیشن کی فلڈ ریلیف سروسز کو بہت سراہا۔ اْنہوں نے فیصل ایدھی کو عوام کی بے لوث خدمت پر شاباش دی اور گراں قدر خدمات کے اعتراف میں گورنر ہائوس کی اعزازی شیلڈبھی پیش کی۔