کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 فروری2025ء)کستان پیپلز پارٹی کے مرکزی سینئر رہنماء سابق وزیراعلی بلوچستان چیف اف جھالاوان نواب ثناء اللہ خان زہری سے جھالاوان ہاؤس کراچی میں پیپلز پارٹی تحصیل باغبانہ کے سینئر رہنماء یو سی چیئرمین بابو الہی بخش زہری چیف جلیل احمد زہری افضل زہری نے ملاقات کیملاقات میں رہنماؤں نے نوابزادہ بابا امیر حمزہ زہری کو صوبائی حکومت میں عوامی نمائندہ گی ملنے پر مسرت کا اظہار کیا اور نواب زہری کو مبارک بادی ملاقات میں رہنماؤں نے علاقائی مسائل اور دیگر مختلف باہمی دلچسپی کے موضوعات پر گفتگو کی یو سی چیئرمین بابو الہی بخش زہری نے نواب ثناء اللہ خان زہری کو باغبانہ کے جملہ مسائل بالخصوص اندرونی شہر لنک روڈز کی خستہ حالی امن و امان کی صورتحال اور دیگر عوام کو درپیش حل طلب مسائل کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی اس موقع پر نواب ثناء اللہ خان زہری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ باغبانہ کے عوام میرے دل کے بہت قریب ہے میں ان کے تمام مسائل اور مشکلات سے بخوبی اگاہ ہوں میں اور میرا ٹیم باغبانہ کے عوام کی تمام مسائل اور مشکلات کو کم کرنے کے لیے کوشان ہیں انہوں نے کہا کہ جلد انشاء اللہ باغبانہ کے تمام سڑکوں کی تعمیر کے لیے خطر رقم منظور کرائیں گے اور تمام لنک روڈز کو دوبارہ کارپیٹنگ کیا جائے گا سمبان ٹو محمودانی اور محمودانی ٹو رادھانی اور رادھانی ٹو سبزل خانزئی باجوئی اور سبزل خانزئی باجوئی ٹو چککو قومی شاہرہ تک تمام لنک روڈز کو از سر نو تعمیر کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ مجھے سڑکوں کی خستہ حالی کا علم ہے میں نے الیکشن کے دوران اپنے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ میں باغبانہ کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کروں گا اس کے لیے منصوبہ بندی جاری ہے عوام کو جلد خوشخبری سنائیں گے نواب ثناء اللہ خان زہری نے مزید کہا کہ باغبانہ میں واٹر لیول کو مستحکم بنانے کے لیے سمبان ڈیم پر اس وقت تعمیراتی کام جاری ہے اور ڈیم کی تعمیر کے لیے میں نے مزید فنڈز منظور کرایا ہے تاکہ باغبانہ کے عوام کا جو دیرینہ مطالبہ تھا کہ سمبان ڈیم کو بنایا جائے اب یہ ڈیم تعمیر ہو رہا ہے اور یہ ایک اعلی اسٹینڈر کا ڈیم بن جائیگا یہاں کے عوام اس کے پانی سے مستفید ہو جائیں اور واٹر لیول بھی بہتر ہوگی چیئرمین بابو الہی بخش زہری نے باغبانہ کے تعمیر و ترقی اور عوامی مسائل کی حل کے لیے نواب ثنا اللہ خان زہری کی مخلصانہ کوششیں اور کردار کو سراہتے ہوئے اپنی طرف سے اور اہلیان باغبانہ کی طرف سے تشکر کا اظہار کیا.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نواب ثناء اللہ خان زہری باغبانہ کے لنک روڈز کے عوام کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کردیا، پیشکشیں طلب

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت نے قومی ایئر لائن ( پی آئی اے ) کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کرتے ہوئے اظہار دلچسپی کا نوٹس جاری کر دیا۔

نجی چینلکے مطابق پی آئی اے کے 51 سے 100فیصد شیئرز فروخت کرنے کے لیے پیش کیے جائیں گے جبکہ پی آئی اے کا منیجمنٹ کنٹرول بھی منتقل کیا جائےگا۔

نجکاری کمیشن نے اظہار دلچسپی جمع کرانے کے لیے3 جون 2025 تک کی تاریخ مقرر کی ہے ، نجکاری کمیشن کے مطابق پی آئی اے کے کور اور نان کور بزنس کو الگ الگ کیا گیا ہے، پی آئی اے کے اثاثے اور واجبات پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی لمٹیڈ کو منتقل کیے گیے ہیں۔

نجکاری کمیشن کا کہنا ہے کہ نئےطیاروں کی خریداری اور لیز کے حوالے سے سیلز ٹیکس چھوٹ دی جاسکتی ہے، پی آئی اے کو مالی معاونت بھی فراہم کی جائے گی۔

واضح رہے کہ گزرے چند سالوں سے مسلسل خسارے سے دوچار پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی حکومت نجکاری کرنے کی خواہاں ہے اور اس سلسلے میں ایک طویل عمل کے بعد حکومت کو ادارے کی نجکاری کے لیے بولیاں بھی موصول ہوئی تھیں۔

تاہم توقع سے انتہائی کم بولی لگنے پر نجکاری بورڈ نے قومی ایئرلائن کی نجکاری کے لیے موصول ہونے والے بولیاں مسترد کردی تھیں۔

یاد رہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کے لیے گزشتہ سال 31 اکتوبر کو بولی کھولی گئی تھی اور قومی ایئر لائن کے 60 فیصد حصص کی نجکاری کے لیے 85 ارب روپے کی خواہاں حکومت کو ریئل اسٹیٹ مارکیٹنگ کمپنی کی جانب سے صرف 10 ارب روپے کی بولی موصول ہوئی تھی۔

بعد ازاں دبئی سے تعلق رکھنے والی پاکستانی گروپ نے حکومت کو 250 ارب روپے کے واجبات سمیت 125ارب روپے سے زائد میں خریدنے کی پیشکش ارسال کی تھی۔

نجی چینل کے مطابق النہانگ گروپ نے پی آئی اے کی خریداری کے لیے وزیر نجکاری، وزیر ہوا بازی اور وزیر دفاع سمیت دیگر متعلقہ حکام کو بذریعہ ای میل پیشکش ارسال کی تھی ۔

النہانگ گروپ نے حکومت کو پی آئی اے کے ملازمین کی چھانٹی نہ کرنے، تنخواہوں میں مرحلہ وار 30 سے 100 فیصد اضافے کی بھی پیشکش کی تھی۔

بعدازاں گزشتہ سال 19 دسمبر کو سابق وفاقی وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد نے حکومت پر پی آئی اے نجکاری کا عمل سبوتاژ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری کا تمام کام مکمل کرلیا گیا تھا مگر موجودہ حکومت نے پی آئی اے نجکاری کا عمل سبوتاژ کردیا۔

انہوں نے کہا تھا کہ نجکاری کے لیے واضح مقصد اور بیانیہ ہونا چاہیے، دنیا مین کوئی ایک ایسا ملک بتائیں جہاں نجکاری کمیٹی کا سربراہ وزیر خارجہ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے موجودہ وزیراعظم بڑی حکومت پر یقین رکھتے ہیں، ہمیں ایسی حکومت چاہیے جو چھوٹی حکومت کرنے پر یقین رکھتی ہو۔

طورخم بارڈر سے مزید 2258 افراد واپس افغانستان چلے گئے

متعلقہ مضامین

  • نہروں پر کام بند: معاملہ 2 مئی کو مشترکہ مفادات کونسل میں پیش ہو گا، وزیراعظم: باہمی رضامندی کے بغیر کچھ نہیں ہو گا، بلاول
  • سکلز کرکٹ اکیڈمی کے ذریعے نوجوانوں کو مفت کرکٹ سکھائی جائے گی ،سید شجر عباس
  • رانا ثناء اللہ نے مودی کی سندھ طاس معاہدے پر عملدرآمد روکنے کی کوشش کو “پاگل پن” قرار دیدیا
  • دعا کی طاقت… مذہبی، روحانی اور سائنسی نقطہ نظر
  • دوبارہ سرکاری ملازمت پر پنشن یا تنخواہ میں سے صرف ایک سہولت ملے گی، وزارت خزانہ
  • حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کردیا، پیشکشیں طلب
  • قانون سازی اسمبلیوں کا اختیار، کمیٹیوں میں عوام کے مسائل حل ہوتے ہیں، محمد احمد خان
  • تمام بھارتی سفارتی عملے کو ناپسندیدہ شخصیات قرار دے کر ملک بدر کیا جائے، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن
  • پنجاب؛ تعلیمی اداروں مع دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا ٹیسٹ لازمی قرار
  • پاراچنار کی طویل مشکلات کے ردعمل میں سابق سینیٹر علامہ سید عابد الحسینی کا اہم اعلان