کووڈ 19 ہارٹ اٹیک اور فالج کا باعث بن سکتا ہے، تحقیق
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کووڈ19 انفکیشن دل کی شریانوں کو نقصان پہنچا کر لوگوں میں ہارٹ اٹیک اور فالج کا باعث بن سکتا ہے۔
تحقیقاتی جریدے ریڈیالوجی میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کووڈ19 وائرس انفیکشن دل کی شریانوں کی نشونما روک کر ان کے بند ہونے کا باعث بن سکتا ہے، جو دل کے پٹھوں کو خون فراہم کرتی ہے، ان شریانوں کو کورونری شریانیں بھی کہا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس ممکنہ طور پر لیب سے پھیلا، امریکی کانگریس کمیٹی کا انکشاف
تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کووڈ19 کا ہلکا انفیکشن بھی دل کی شریانیں بند ہونے کا باعث بن سکتا ہے، جس سے کچھ لوگوں میں دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
محقیقن کے مطابق مطالعہ طویل کووڈ19 انفیکشن کی شدت کو خون کے سفید خلیوں کی گنتی سے جوڑتا ہے، متعدی سانس کی بیماری دل کی شریان میں سوزش کا باعث بنتی ہے اور شریان کو بند کردیتی ہے۔
چین کے شہر شنگھائی میں فوڈان یونیورسٹی کے زونگشن اسپتال کے کارڈیالوجی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جنبوجی کے مطابق کووڈ19 دل کی شریانوں میں غیر کیلسیفائیڈ پلیک بننے کا باعث بنتا ہے، جو کولیسٹرول اور چربی سے بنی ہوتی ہیں، ان کے پھٹنے سے شریانوں میں خون کا بہاؤ رکنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے، جس سے دل کا دورہ پڑتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’ایسٹرا زینیکا‘نے کووڈ 19ویکسین کیوں واپس لینا شروع کردی؟
مطالعہ کے لیے محققین نے 800 سے زائد مریضوں کے بار بار کیے گئے سی ٹی اسکینز کا تجزیہ کیا، 329 مریض ایسے تھے جن کی سی ٹی اسکین کووڈ19 وائرس پھیلنے سے پہلے لی گئی تھی اور 474 مریضوں کی تصویریں وبائی امراض کے دوران لی گئی تھیں۔
تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ تمام مریضوں کی کورونری شریانوں میں تقریباً 2,600 ایسے زخم ملے جو پلیک کی نشاندہی کرتے ہیں۔ کوویڈ 19 کے مریضوں میں 2 ہزار 100 سے زیادہ زخم تھے جبکہ غیر متاثرہ افراد کی دل کی شریانوں میں 480 زخم تھے۔
نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ کووڈ19 کے مریضوں کے دل کی شریانوں میں پلیک تیزی سے بنے، جو کہ غیر متاثرہ مریضوں میں 0.
یہ بھی پڑھیں: کیا کورونا نے پھر سر اٹھالیا، سندھ میں کیسز بڑھ رہے ہیں؟
محققین نے پایا کہ کووڈ19 وائرس سے مریضوں کو دل کا دورہ پڑسکتا ہے، سی ٹی اسکین کے بعد اس وبا سے متاثرہ مریضوں کو سرجری کے ذریعے بند شریان کو دوبارہ کھولنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ سارس کووی 2انفیکشن والے مریضوں کو ایک سال تک مایوکارڈیل انفیکشن، ایکیوٹ کورونری سنڈروم اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news دل شریانیں کورونا کووڈ 19 ہارٹ اٹیک وائرس انفکیشنذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: شریانیں کورونا کووڈ 19 ہارٹ اٹیک کا باعث بن سکتا ہے تحقیق میں یہ بات دل کی شریانوں شریانوں میں
پڑھیں:
عید کی چھٹیوں میں کن مقامات پر سیروتفریح کے لیے جایا جا سکتا ہے؟
عید کے موقعے پر اکثر افراد سیرو تفریح کا بھی پروگرام بناتے ہیں جس سے گھر کے بچوں اور بڑوں دونوں کے لیے ہی عید کی خوشیاں دوبالا ہوجاتی ہیں۔
پاکستان کا دارالحکومت اسلام آباد نہ صرف سیاسی اور انتظامی مرکز ہے بلکہ اپنے قدرتی حسن، سرسبز پہاڑیوں اور تاریخی مقامات کے باعث سیاحوں کے لیے ایک پرکشش منزل بھی ہے۔ شہر اور اس کے قرب و جوار میں متعدد مقامات ایسے ہیں جہاں مقامی اور غیر ملکی سیاح بڑی تعداد میں آتے ہیں
یہ بھی پڑھیں: عید کی چھٹیوں میں خیبر پختونخوا کے من پسند سیاحتی مقامات کیا ہیں؟
عید کی چھٹیوں میں اسلام آباد میں اور اس کے نزدیک واقع سیاحتی مقامات پر سیرو تفریح کے لیے جایا جا سکتا ہے۔ آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ وہ کون سی جگہیں ہیں۔
دامن کوہاسلام آباد میں مارگلہ پہاڑیوں میں واقع دامن کوہ ایک پرسکون تفریحی مقام ہے۔ یہاں سے شہر کا دلکش منظر اور مارگلہ کی سرسبز وادیوں کا نظارہ کیا جا سکتا ہے۔
دامن کوہ کی فضا میں ایک خاص سکون پایا جاتا ہے۔
مری
مری جو ملکہ کوہسار کے نام سے مشہور ہے اسلام آباد سے تقریباً 70 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
یہاں کی پتریاٹہ چیئرلفٹ ایک منفرد تجربہ پیش کرتی ہے جہاں سے پہاڑوں اور سرسبز وادیوں کا دلکش منظر دیکھا جا سکتا ہے۔ عید کے موقعے پر یہ جگہ خاص طور پر سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہوتی ہے۔
قلعہ پھروالہاسلام آباد سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع قلعہ پھروالہ ایک تاریخی مقام ہے جو گکھڑ حکمرانوں کے دور کی یاد دلاتا ہے۔
اس مقام کی خاموشی اور تاریخی اہمیت ایک منفرد تجربہ فراہم کرتی ہے۔
شاہدرہ
اسلام آباد کے قریب واقع شاہدرہ ایک خوبصورت وادی ہے جہاں ٹھنڈے اور میٹھے پانی کے چشمے بہتے ہیں۔ یہاں کے ریسٹورنٹس اور اسٹال مالکان نے اپنی میزیں اور کرسیاں بہتے ہوئے چشموں کے عین وسط میں لگائی ہوئی ہوتی ہیں جہاں سے ریفریشمنٹ کا مزہ دوبالا ہو جاتا ہے۔ یہاں کی فضا میں ایک خاص سکون اور قدرتی خوبصورتی ہے جو موسم گرما میں مزید دلکش ہو جاتی ہے۔
نیلا سانڈھ آبشارنیلا سانڈھ آبشار اسلام آباد سے تقریباً 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور اپنی نیلے پانی کی جھیل اور سرسبز پہاڑیوں کے لیے مشہور ہے۔
یہاں کی فضا میں ایک خاص سکون اور قدرتی خوبصورتی ہے جو عید کے دنوں میں مزید دلکش ہو جاتی ہے۔
خانپور ڈیماسلام آباد سے تقریباً 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع خانپور ڈیم نہ صرف پانی کا ذخیرہ ہے بلکہ واٹر اسپورٹس کا مشہور مقام بھی بن چکا ہے۔
یہاں کشتی رانی، جیٹ اسکی اور zip-lining جیسے ایڈونچر سے بھرپور سرگرمیاں دستیاب ہیں اور موسم گرما میں یہاں جانے کا مزہ دوبالا ہو جاتا ہے۔
تلہ جوگیاں اور کوٹلی ستیاںاگرچہ یہ مقام اسلام آباد سے کچھ فاصلے پر ہیں مگر کوٹلی ستیاں اور تلہ جوگیاں جیسے پہاڑی علاقے ہائیکنگ، قدرتی چشموں اور ہری بھری وادیوں کے لیے مشہور ہیں۔ ایڈوینچر کے شوقین افراد کے لیے یہ جگہیں نہایت پرکشش ہیں۔
راول ڈیم کے مقابلے میں نسبتاً کم مشہور مگر زیادہ قدرتی خوبصورتی کا حامل یہ ڈیم اسلام آباد کے مضافات میں واقع ہے۔ یہاں کا نیلا پانی، پہاڑوں سے گھرا ماحول اور کم ہجوم والے راستے اسے ’پرسنل ایڈونچر‘ کے لیے بہترین بناتے ہیں۔
اس سے آگے ایک چھوٹا سا گاؤں ہے جو پہاڑیوں، چشموں اور کھیتوں سے بھرا ہوا ہے۔ یہاں کا فطری حسن اور مقامی دیہی زندگی کا مشاہدہ ایک منفرد تجربہ ہے۔
خیرا گلی سے نیچے جنگلاتی ٹریکیہ علاقہ مری کی حدود میں تو آتا ہے مگر اسلام آباد سے بآسانی قابل رسائی ہے۔
یہاں سے کئی چھوٹے قدرتی ٹریک نکلتے ہیں جو بالکل غیر معروف ہیں اور مکمل فطری سکون فراہم کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خانپور ڈیم سملی ڈیم قلعہ پھروالہ کھیرا گلی مارگلہ تفریحی مقامات مری نیلا سانڈھ آبشار