ٹرانسپورٹرز کے مسائل سے آگاہ ہیں، جلد حل کرینگے، حکومت بلوچستان
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
اپنے بیان میں ترجمان حکومت بلوچستان نے بتایا کہ کوئٹہ سے لاہور، اسلام آباد بس سروس کی بحالی کیلئے مالکان سے بات چیت جاری ہے اور اس سلسلے میں مثبت پیش رفت ہو رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان کا کہنا ہے کہ بلوچستان سے پنجاب ٹرانسپورٹرز کے مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ عوام اور ٹرانسپورٹرز کی مشکلات سے آگاہ ہیں۔ ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا ہے کہ کوئٹہ سے لاہور، اسلام آباد بس سروس کی بحالی کے لئے مالکان سے بات چیت جاری ہے اور اس سلسلے میں مثبت پیش رفت ہو رہی ہے۔ حکومت ٹرانسپورٹرز کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہے اور ان کے حل کے لئے سنجیدہ اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے سرحدی علاقوں میں ٹرانسپورٹرز کے بعض تحفظات موجود ہیں، جنہیں دونوں صوبوں کی مشاورت سے حل کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ انتظامی امور سے متعلق قابل حل مسائل پر بات چیت جاری ہے، تاکہ دونوں صوبوں کے درمیان ٹرانسپورٹ کے معاملات کو بہتر انداز میں چلایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹرز پر واضح کر دیا گیا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں کسی بھی قسم کی غیر قانونی اشیاء کی اسمگلنگ قابل قبول نہیں ہوگی۔ اس حوالے سے قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے اور کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ترجمان نے بتایا کہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، کمشنر کوئٹہ اور ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کی ٹرانسپورٹرز سے ملاقات ہوئی، جس میں ان کے مطالبات اور مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ٹرانسپورٹرز کے کچھ مطالبات وفاقی اداروں سے متعلق ہیں، جنہیں متعلقہ حکام کے سامنے رکھا جائے گا، تاکہ ان کا مناسب حل نکالا جا سکے۔ کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات نے کہا کہ ٹرانسپورٹرز کا ایک مطالبہ ژوب کے علاقے میں گزشتہ روز مشتعل ہجوم کے ہاتھوں جلائی جانے والی بس کے معاوضے سے متعلق ہے۔ اس مسئلے کے حل کے لئے کمشنر ژوب ڈویژن سے رابطہ کیا جا رہا ہے اور اس پر غور کیا جا رہا ہے کہ متاثرہ فریق کو کس طرح ریلیف فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹرز سے بات چیت جاری ہے اور قابل عمل مطالبات پر عمل درآمد کے لئے سنجیدہ اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ حکومت عوامی مسائل کے حل کے لئے مخلص ہے، لیکن ٹرانسپورٹرز کو بھی سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور عوامی مشکلات کا احساس کرنا چاہئے۔ ٹرانسپورٹ سیکٹر میں بہتری کے لئے ہر ممکن اقدام اٹھایا جا رہا ہے، تاکہ مسافروں اور ٹرانسپورٹرز دونوں کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بات چیت جاری ہے ٹرانسپورٹرز کے ہے اور نے کہا کے لئے
پڑھیں:
رہنماء کی گرفتاری قابل مذمت، کسی دباؤ میں نہیں آئینگے، جے یو آئی کوئٹہ
کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس میں جمعیت کے رہنماؤں نے صوبائی رہنماء مولوی سرور کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے رہنماء کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کوئٹہ کے رہنماؤں نے مولانا سرور موسیٰ خیل کی گرفتاری کی مذمت اور رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ جے یو ائی کے مجلس عاملہ کا اہم اجلاس جے یو آئی کوئٹہ کے امیر مولانا حافظ حسین احمد شرودی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں جمعیت کے صوبائی نائب امیر سابق صوبائی وزیر مولانا محمد سرور موسیٰ خیل کی گرفتاری کی شدید الفاظ مذمت اور فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس سے جے یو آئی کے مولانا حافظ حسین احمد شرودی، حاجی عبدالصادق نورزئی، مولانا محمد ہاشم خیشکی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے مولانا سرور موسیٰ خیل اور ان کے بیٹوں کی گرفتاری کو ریاستی اداروں کی جانب سے عوامی حقوق کی آواز کو دبانے کی گھناؤنی سازش قرار دیا۔
رہنماؤں نے کہا کہ ایک سینئر بیوروکریٹ کی جانب سے جھوٹے مقدمے کا اندراج اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ کرپشن کے خلاف ہماری بے باک جدوجہد نے استحصالی اور عوام دشمن عناصر کو خوفزدہ کر دیا ہے۔ مولانا سرور موسیٰ خیل نے ہمیشہ غریب، مظلوم عوام کی ترجمانی کی ہے اور اسی پاداش میں انہیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ رہنماؤں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ جے یو آئی کسی بھی سازش، دباؤ یا جھوٹے مقدموں سے ڈرنے والی نہیں ہے۔ ہماری عوامی حقوق کی تحریک جاری رہے گی۔ ہم اس ظالمانہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ مولانا اور ان کے بیٹوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ ہم ہر محاذ پر اپنے قائدین اور عوام کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور یہ جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی۔