امن کیلئے سکیورٹی فورسز کے بروقت اقدامات اور کارروائیاں لائق تحسین ہیں، محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
وفاقی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ 12 خوارجی دہشتگردوں کو جہنم واصل کرنے پر سکیورٹی فورسز کو سلام پیش کرتے ہیں، قیام امن کیلئے سکیورٹی فورسز کے بروقت اقدامات اور کارروائیاں لائق تحسین ہیں، خوارجی دہشتگردوں کی سرکوبی کے لئے قوم یکسو اور سکیورٹی فورسز کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل میں خوارجی دہشتگردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان کی بہادر سکیورٹی فورسز نے ایک بار پھر کامیاب آپریشن کرکے 12 خوارجی دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا، سکیورٹی فورسز نے بروقت آپریشن کرکے خوارجی دہشتگردوں کے مذموم عزائم کو خاک میں ملایا۔
محسن نقوی نے کہا کہ 12 خوارجی دہشتگردوں کو جہنم واصل کرنے پر سکیورٹی فورسز کو سلام پیش کرتے ہیں، قیام امن کیلئے سکیورٹی فورسز کے بروقت اقدامات اور کارروائیاں لائق تحسین ہیں، خوارجی دہشتگردوں کی سرکوبی کے لئے قوم یکسو اور سکیورٹی فورسز کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ وزیر داخلہ نے شہید لانس نائیک محمد ابراہیم کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ شہید محمد ابراہیم کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: خوارجی دہشتگردوں سکیورٹی فورسز کے محسن نقوی
پڑھیں:
بجٹ میں لوکل انڈسٹریز کو آگئے بڑھانے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے، علامہ باقر زیدی
ایک بیان میں رہنما ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ موجودہ بجٹ میں لوکل انڈسٹریز کو آگئے بڑھانے کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے، موجودہ بجٹ میں عوام پر لگائے جانے والے ٹیکسز اس امر کی دلیل ہیں کہ پاکستان پر مسلط حکمران پاکستانی عوام کے خیر خواہ نہیں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی صدر علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ حالیہ بجٹ اعداد و شمار کی ہیر پھیر کے سوا کچھ نہیں، ایسا لگتا بجٹ 2025-26ء عجلت میں بنایا گیا ہے بلکہ آئی ایم ایف کا دیا ہوا کاغذ لگ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کا بجٹ اس کے عوام کی معاشی ترقی کا ضامن سمجھا جاتا ہے لیکن ہمارے ہاں بجٹ کا لفظ عوام کو پہنچائی جانے والی اذیت کا مترادف بن چکا ہے، موجودہ بجٹ میں مستقبل کی ملکی معاشی پالیسیوں کو بھی مدنظر نہیں رکھا گیا ہے، حکومتی اداروں کے اخراجات میں دگنا اضافہ ملکی عوام سے خیانت ہے، وفاقی بجٹ میں صحت اور تعلیم کے شعبے کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تعلیم اور صحت کے لیے بجٹ میں مختص کی جانے والی انتہائی کم رقم پاکستان کے مستقبل کے بارے حکومت کی غیر سنجیدگی اور عدم دلچسپی کا اظہار ہے، پاکستان ایک زرخیز ملک ہے لیکن زراعت کے میدان میں حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث بھرپور استفادہ کرنے سے قاصر رہے ہیں، حکومت کی ناکام تجارتی پالیسیوں اور وطن عزیز میں عدم استحکام کی صورتحال نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان سے دور کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور غیر ملکی قرضوں میں مذید اضافہ ہوا، موجودہ حکومت نئی صنعتوں کے قیام میں بُری طرح ناکام رہی، موجودہ حکومت کو ملکی معاشی استحکام سے زیادہ اپنے اقتدار کی فکر ہے، بجٹ میں عوامی ریلیف کے بجائے مذید ٹیکس کا بوج ڈال کر عوام بالخصوص تنخواہ دار طبقے کا معاشی قتل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ تنخواہ دار ملازمین سمیت عوام پر مشکلات کا باعث بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ بجٹ میں لوکل انڈسٹریز کو آگئے بڑھانے کیلئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے گئے، موجودہ بجٹ میں عوام پر لگائے جانے والے ٹیکسز اس امر کی دلیل ہیں کہ پاکستان پر مسلط حکمران پاکستانی عوام کے خیر خواہ نہیں ہیں، حکمرانوں کے غیر دانش مندانہ اور حکمت سے عاری فیصلے ان کی انتظامی نااہلی کی دلیل ہیں، نا اہل حکومت اپنا خسارہ پورے کرنے کے لئے عوام کا خون چوس کر ہی دم لے گی، موجودہ حکومتی بجٹ 2025-26ء کو مسترد کرتے ہیں۔