سندھ بلڈ نگ ،کراچی کا ڈھانچہ تبدیل متعلقہ ادارے خاموش
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
٭اے ڈی عاصم صدیقی اور بلڈنگ انسپکٹراورنگزیب ناجائز تعمیرات کی رکھوالی پر مامور
٭بلاک 2 Cپلاٹ 9/8پرمنہدم کی جانے والی خطرناک عمارت کی ازسرنو تعمیر شروع
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں رائج سسٹم کے تحت ضلع وسطی کے علاقے ناظم آباد میں بھی دیگر علاقوں کی طرح اے ڈی عاصم صدیقی اور بی آئی اورنگزیب ناجائز تعمیرات کی رکھوالی پر مامور ہیں۔خطیر رقم بٹورنے کے بعد لا قانونیت کا بازار گرم رکھتے ہوئے بیٹر مافیا کو غیر قانونی امور پر چھوٹ دی جا رہی ہے جس کا با آسانی اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ناظم آباد نمبر 2بلاک C پلاٹ نمبر 9/8 پر جاری چھٹی منزل کی تعمیر پر گزشتہ دنوں نمائشی توڑ پھوڑ کرنے کے بعد عدلیہ اور سول سوسائٹی کو گمراہ کیا گیا تھا ۔بعد ازاں فہد نامی بیٹر نے گٹھ جوڑ کرنے کے بعد ازسرنو تعمیر کی آزادی حاصل کر لی ہے جو انسانی جانوں کیلئے انتہائی خطرناک ہے۔ واضح رہے کہ اورنگزیب کا نام غیر قانونی تعمیرات کی بحفاظت تکمیل کیلئے مضبوط ڈھال سمجھا جاتا ہے اور موصوف کی سرپرستی میں جاری بے ہنگم عمارتوں کی بلا روک ٹوک تعمیرات کے باعث سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا وجود مشکوک دکھائی دیتا ہے ۔دوسری جانب علاقہ مکین مسلسل بڑھنے والے مسائل سے پریشان ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
گورنر سندھ کی چینی سرمایہ کاروں کو کراچی میں صنعتیں قائم کرنے کی دعوت
کامران ٹیسوری نے چین کے شہر شینزو (Xuzhou) میں وہاں کے میئر اور پاکستانی سفارت کار اکنامک منسٹر کے ہمراہ ’بدر انرجی‘ کے جدید صنعتی منصوبے کا افتتاح کیا۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے چین کے شہر شینزو (Xuzhou) میں وہاں کے میئر اور پاکستانی سفارت کار اکنامک منسٹر کے ہمراہ ’بدر انرجی‘ کے جدید صنعتی منصوبے کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر پاکستانی صنعتکار بھی شریک تھے۔ گورنر سندھ نے چینی سرمایہ کاروں کو پاکستان، خصوصاً کراچی کے انڈسٹریل زونز میں صنعتیں قائم کرنے اور سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ افتتاح کے بعد گورنر سندھ نے فیکٹری کے پلانٹس اور لیتھیم بیٹریوں کی تیاری کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، تاکہ صنعتی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان صنعتی شراکت داری نہ صرف معیشت بلکہ پاور سیکٹر کیلئے بھی سودمند ثابت ہوگی، لیتھیم بیٹریز پاکستان میں بجلی کے بحران کے حل میں اہم کردار ادا کریں گی۔ بدر گروپ کے چیئرمین نے اس موقع پر بتایا کہ 10 گیگاواٹ سے زائد توانائی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت جدید انرجی اسٹوریج کے شعبے میں ایک اہم سنگِ میل ہے، جو خطے میں پائیدار توانائی کے فروغ کی جانب بڑا قدم ہے۔