قومی اسمبلی کا اجلاس 10فروری کو طلب
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی نے قومی اسمبلی کا اجلاس 10فروری کو طلب کر لیا۔
قومی اسمبلی اجلاس پیر 10فروری کو شام 5بجے طلب کیا گیا ہے، اجلاس کا ایجنڈا ایک روز قبل اتوار کو جاری کیا جائے گا۔
گزشتہ اجلاس میں قومی اسمبلی نے وفاقی وزیر رانا تنویر کی جانب سے پیش کیے گئے پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 کو منظور کیا تھا جس پر صحافیوں نے احتجاج کرتے ہوئے پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا تھا۔
حکومت کی کسی بھی اتحادی جماعت کی جانب سے پیکا ایکٹ ترمیمی بل 2025 کی مخالفت نہیں کی گئی تھی جبکہ اپوزیشن بل پیش کیے جانے سے قبل ہی واک آؤٹ کر چکی تھی۔
مزید پڑھیں؛ قومی اسمبلی نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024ء بھی منظور کرلیا
اسی طرح، قومی اسمبلی نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2024ء بھی کثرت رائے سے منظور کیا تھا۔ ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل کے تحت 18رُکنی قومی ڈیجیٹل کمیشن تشکیل دیا جائےگا جس کی صدارت وزیراعظم پاکستان کریں گے۔
چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی، وفاقی وزراء، چئیرمین ایف بی آر، چئیرمین نادرا، کمیشن کا حصہ ہوں گے، چئیرمین پی ٹی اے، چئیرمین ایس ای سی پی، گورنر اسٹیٹ بینک کمیشن کا حصہ ہوں گے۔
واضح رہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری کے بیرون ملک ہونے کے سبب چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی قائم مقام صدر کی فرائض انجام دے رے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی
پڑھیں:
اسپیکر قومی اسمبلی نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے خط کا جواب دیدیا
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے چیف الیکشن کمشنر اور 2 ممبران کی تعیناتیوں کے معاملے پر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے خط کا جواب دے دیا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے نام بھجوائیں جائیں گے تب کمیٹی بنے گی، کمیٹی کی تشکیل وزیرِ اعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت مکمل ہونے سے پہلے ممکن نہیں۔
چیف الیکشن کمشنر اور دو ممبران کی تعیناتیوں کے معاملے پر قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے وضاحت جاری کر دی ہے۔
جس میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر عمر کو جوابی خط میں پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کے لیے طریقہ کار بتایا گیا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے وزیرِ اعظم کی جانب سے اپوزیشن لیڈر کو لکھے گئے 16 مئی کے خط کا حوالہ بھی دیا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ وزیرِ اعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت کا سلسلہ جاری ہے، وزیرِ اعظم اور اپوزیشن لیڈر میں ناموں پر اتفاق نہ ہونے کی صورت میں معاملہ اسپیکر قومی اسمبلی کے پاس آئے گا۔
وزیرِ اعظم کی جانب سے اسپیکر کو پارلیمانی لیڈرز سے پارلیمانی کمیٹی کے نام مانگنے کی درخواست کی جائے گی، اسپیکر قومی اسمبلی پارلیمانی لیڈرز سے نام طلب کریں گے۔
پارلیمانی لیڈرزکی جانب سے بھیجے گئے ناموں کو قومی اسمبلی میں موجود پارٹی نمائندگی کے مطابق شامل کیا جائے گا۔
حکومت اور اپوزیشن دونوں کی جانب سے نام بھجوائیں جائیں گے تب کمیٹی بنے گی، کمیٹی کی تشکیل وزیرِ اعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت مکمل ہونے سے پہلے ممکن نہیں۔
ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر نے چیف الیکشن کمشنر اور دو ارکان کی تعیناتیوں کے لیے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کیا تھا۔