کراچی:

حکومت سندھ نے صوبے بھر میں سڑکوں کی حفاظت کے قوانین پر عمل درآمد کے لیے روڈ چیکنگ کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ 

روڈ چیکنگ کمیٹی تجارتی گاڑیوں ڈمپرز اور واٹر ٹینکروں کی نگرانی کرے گی۔

صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے سیکریٹری روڈ چیکنگ کمیٹی کی صدارت کریں گے تاہم، سیکریٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کراچی، ٹریفک پولیس کے نمائندے اور ایم وی آئی ونگ حکومت سندھ کے تین موٹر وہیکل انسپکٹر بھی کمیٹی میں شامل ہوں گے۔

کمیٹی کی ذمہ داریوں میں تجارتی گاڑیوں کے ضروری دستاویزات جیسے رجسٹریشن بک، روٹ پرمٹ، فٹنس سرٹیفکیٹ اور ڈرائیونگ لائسنس کی جانچ کرنا شامل ہے۔ اوور لوڈنگ، اوور اسپیڈنگ اور دیگر ٹریفک خلاف ورزیوں کے روک تھام کے لیے کمیٹی مخصوص سڑکوں پر چیکنگ بھی کرے گی۔

سندھ کے سینیئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سڑکوں پر شہریوں کا تحفظ اور ان کی فلاح و بہبود حکومت سندھ کی اولین ترجیح ہے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ انسانی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے والی کسی بھی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کریں گے، حکومتی اقدامات کا مقصد ٹریفک خلاف ورزیوں کو مؤثر طریقے سے نمٹ کر سڑکوں کو زیادہ محفوظ بنانا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

زائرین کو زمینی سفر سے روکنے سے متعلق ترجمان شاہد رند کا موقف آگیا

حکومت بلوچستان کے ترجمان شاہد رند نے دعویٰ کیا کہ زائرین کے زمینی سفر کے بجائے فضائی سفر ایرانی حکام کی خواہش تھی۔ جس کے بعد وفاقی اور صوبائی حکومت نے زائرین کو روکنے کا متفقہ فیصلہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند کا دعویٰ ہے کہ ایران نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے سکیورٹی وجوہات کے پیش نظر یہ درخواست کی کہ زائرین کو زمینی کے بجائے فضائی راستوں سے آنے دیا جائے، تاکہ ایران میں زائرین کی نقل و حرکت کم ہوں۔ انہوں نے ایک نجی پوڈکاسٹ میں انٹرویو کے دوران بتایا کہ زائرین کے معاملے میں تین ممالک ہیں، پاکستان ایران اور عراق۔ زائرین جب بھی یہاں سے جاتے ہیں تو حکومت پاکستان کو ایران اور عراق کی حکومت سے کوآرڈینیٹ کرنا پڑتا ہے۔ حال ہی وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی ایران کے دورے پر تھے۔ جہاں انہوں نے ایرانی حکام سے زائرین کی سکیورٹی اور تحفظ سے متعلق بھی بات کی۔

ترجمان نے دعویٰ کیا کہ زائرین کے زمینی سفر کے بجائے فضائی سفر ایرانی حکام کی خواہش تھی۔ ایران جس بحران سے گزر رہا ہے، ایسی صورتحال میں ایرانی حکام نے یہ درخواست کی تھی کہ اس بار زائرین کو زمینی کے بجائے فضائی سفر کی اجازت دی جائے تاکہ ایران میں زائرین کی نقل و حرکت کم ہوں۔ شاہد رند نے کہا کہ وفاقی حکومت نے یہ فیصلہ لیا اور بلوچستان کی صوبائی حکومت کو اعتماد میں لیا۔ جس سے صوبائی حکومت نے اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ اور وزیراعلیٰ بلوچستان کے درمیان بحث کے بعد متفقہ فیصلہ ہوا۔ یہ مستقل پابندی نہیں ہے۔ یہ ہم صرف اس سال کر رہے ہیں۔ اگلے سال کے لئے صوبائی اور وفاقی حکومتیں کام کر رہی ہیں جس میں ایک فیری سروس بھی شامل ہیں۔ ہم زائرین کو کراچی اور گوادر سے بھیج سکیں گے۔ حکومت کو ایک، ڈیڑھ سال کا وقت چاہئے۔ تو فوری طور پر یہ فیصلہ لیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان ہائیکورٹ میں مائنز اینڈ منرل ایکٹ کے خلاف درخواستوں پر سماعت، وفاق و صوبائی حکومت کو نوٹس جاری
  • تحریک تحفظِ آئین کا شوگر اسکینڈل پر چیف جسٹس کو خط، از خود نوٹس اور 3 رکنی ججز کمیٹی تشکیل کا مطالبہ
  • کراچی:خودکار ٹریفک چالان کا نظام متعارف، خلاف ورزی کی تصویر گھر بھیجی جائے گی
  • بھارت بھر میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم پر حکومت کی خاموشی ناقابل قبول ہے، الکا لامبا
  • زائرین کو زمینی سفر سے روکنے سے متعلق ترجمان شاہد رند کا موقف آگیا
  • سندھ حکومت کا جعلی زرعی ادویات اور کھاد کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن، 5318 بیگ اور کارٹن برآمد
  • صدر مملکت آصف علی زرداری سے وزیر اعلیٰ بلوچستان کی ملاقات، صوبے کی ترقی اور امن و امان پر گفتگو
  • تعلیمی اداروں میں اسکاؤٹ یونٹ کا قیام لازمی قراردیا جائے، جسٹس ظفر راجپوت
  • وزیراعلیٰ سندھ نے مائی کراچی نمائش کا افتتاح کردیا، جشن آزادی کا پہلا ایونٹ قرار
  • سندھ ہائی کورٹ نے سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ معطل کردیا