سپر اسٹار دلجیت دوسانجھ کی زندگی اور فن پر انٹرنیشنل ڈاکیومینٹری فلم کی تیاریاں
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
بھارتی پنجابی گلوکار اور اداکار دِلجِیت دو سانجھ کی زندگی اور کیریئر پر مبنی ڈاکیومنٹری بنانے کے لیے ہولو امریکہ کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق، یہ ڈاکیومنٹری دِلجِیت کے پنجاب کے ایک چھوٹے شہر سے ابھرتے ہوئے عالمی شہرت یافتہ بننے کے سفر، ان کی تاریخی کوچیلا 2023 کی پرفارمنس، اور دِل-لومیناتی ٹور 2024 کے زبردست اقتصادی اثرات کو اجاگر کرے گی، جس نے شمالی امریکہ میں تقریباً 13 ملین امریکی ڈالر ٹیکس ریونیو اور 5,300 ملازمتیں پیدا کیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مذاکرات خوش اسلوبی سے جاری ہیں اور اگر معاہدہ طے پا گیا تو ڈاکیومنٹری کی شوٹنگ اسی سال شروع کی جا سکتی ہے۔
اس پروجیکٹ میں دِلجِیت کی ذاتی جدوجہد، پنجابی موسیقی کے عالمی منظر پر اثرات، اور ان کے کانسرٹس کے پس پردہ مناظر شامل ہوں گے، جس سے نہ صرف دِلجِیت دو سنگھ کا سفر اجاگر ہوگا بلکہ پنجابی موسیقی کو بھی عالمی سطح پر نمایاں کرنے کا موقع ملے گا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: د لج یت
پڑھیں:
مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ
بھارتی پنجاب کے مختلف علاقوں میں بہاریوں کو بے دخل کرنے کے لیے پنجابی میدان میں آ گئے، بہاری عوام کے بڑے پیمانے پر زبردستی انخلاء کے باعث لدھیانہ ریلوے اسٹیشن ہجوم کا منظر پیش کرنے لگا۔ اسلام ٹائمز۔ مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ پڑ گئی جب کہ مودی کی پالیسیاں بھارت میں فرقہ واریت کو بڑھا کر بہار اور پنجاب کے عوام کو آمنے سامنے لے آئیں۔ بھارتی پنجاب کے مختلف علاقوں میں بہاریوں کو بے دخل کرنے کے لیے پنجابی میدان میں آ گئے، بہاری عوام کے بڑے پیمانے پر زبردستی انخلاء کے باعث لدھیانہ ریلوے اسٹیشن ہجوم کا منظر پیش کرنے لگا۔ سکھ برادری نے پنجاب میں بہاریوں کی بڑھتی ہوئی آبادکاری کے خلاف چندی گڑھ میں شدید احتجاج کیا، میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب میں ہر وقت 30 سے 40 لاکھ بہاری مزدور موجود ہوتے ہیں۔ 2011ء کی مردم شماری کے مطابق پنجاب میں بہار اور یوپی کی اکثریت سمیت 12 لاکھ سے زائد بین الریاستی مزدور کام کر رہے ہیں۔ پنجابی شہری نے دعویٰ کیا کہ یہ بہاری کسی کے سگے نہیں، مشکل میں میدان چھوڑ کے بھاگ جانے والوں میں سے ہیں۔ جب باقی ریاستوں میں علاقائی زبانیں بولی جاتی ہیں تو پنجاب میں بھی صرف پنجابی بولی جائے گی۔
پنجابی شہری نے کہا کہ ہر کام میں پنجابی مزدوروں کو ترجیح دی جائے اور بہاریوں سے تمام علاقے خالی کرائے جائیں، یہ لوگ ہماچل تک سے آ کر پنجاب کو لوٹ رہے ہیں۔ بھارت کے اندرونی تنازعات نے مودی کے نام نہاد "اکھنڈ بھارت" بیانیہ کی قلعی کھول دی، ہندوستانی سیکولرزم محض کتابی دعویٰ ثابت ہوا، زمینی حقائق ہندو شدت پسندی اور سماجی تقسیم ہے۔ آر ایس ایس کی نفرت انگیز سوچ نے بھارت کو ہندو مسلم کے بعد پنجابی بہار تصادم میں دھکیل دیا، مودی کا "سب کا ساتھ، سب کا وکاس" نعرہ صوبائی تنازعات کے شور میں دفن ہو چکا ہے۔