Daily Ausaf:
2025-04-26@02:28:39 GMT

دستور ریاست مدینہ اور فلاحی مملکت

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

دستور یا آئین کسی بھی ریاست کا سب اہم حصہ ہوتا ہے اور دور جدید میں اس کے بغیر ریاست کا تصور محال ہے۔ اسلام سے قبل اگر سرزمین عرب کا جائزہ لیا جائے تو وہاں کوئی باقاعدہ ریاست موجود نہیں تھی بلکہ ایک قبائلی معاشرہ تھا اور وہ لوگ کسی وحدت میں نہیں تھے۔ رسول اکرم ﷺنے جب اعلان نبوت کیا تو کفار مکہ کی جانب سے مخالفت محض اس بنیاد پر نہ تھی کہ آپ انہیں بتوں کی پوجا سے روکتے تھے بلکہ مخالفت کی وجہ وہ پیغام انقلاب تھا جسے ابوجہل اور اس کے ساتھی سمجھتے تھے۔ انہیں معلوم تھا کہ یہ صرف بتوں کی پوجا سے روکنے والی بات نہیں بلکہ تمام نسلی بتوں اور سود خور سرمایہ داری کا خاتمہ کرکے ایک ریاست کا قیام عمل میں آئے گا۔ یہی وجہ ہے کہ جب آپ اپنے ساتھیوں سمیت مکہ سے ہجرت کرکے مدینہ تشریف لے گئے تو تو کفار مکہ کو اطمینان کا سانس لینا چاہیے تھا کہ انہیں بتوں کی عبادت سے منع کرنے والا وہاں سے چلا گیا لیکن انہوں نے باربار مدینہ پر چڑھائی کی، کیونکہ وہ جانتے تھے کہ اگر ریاست مدینہ قائم یوگئی تو پھر مکہ بھی اس کی تولیت میں چلا جائے گا۔ اس حقیقت کو علامہ اقبال نے بہت شاندار انداز میں نوحہ ابوجہل میں لکھا ہے۔ مکہ میں چند لوگوں کے اسلام قبول کرنے اور کفار کے مظالم کے باعث اہل ایمان بہت مجبور زندگی بسر کررہے تھے۔ ان حالات آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان کہ مجھے اسلامی ریاست کے لئے وزرا چاہئیں، اس وقت ان لوگوں کے لئے ناقابل فہم تھا لیکن تاریخ نے دیکھا کہ چند سالوں بعد وہ سچ ثابت ہوا جب سرزمین عرب میں ایک باقاعدہ اور دنیا کی پہلی فلاحی مملکت قائم ہوگی۔
رسول اکرم ﷺجب ہجرت کرکے مدینہ تشریف لائے تو یہاں پیغمبرانہ فراست اور آپ کی قائدانہ خوبیوں کا اعتراف غیر مسلم مفکرین نے بھی کیا ہے کہ کس طرح آپ نے مواخات مدینہ اور میثاق مدینہ جیسے تاریخ ساز کام کیے۔ مدینہ پر کفار کے حملوں اور وہاں منافقین اور یہود کی موجودگی کے باوجود اپنی سربراہی میں ایک ریاست قائم کرنا، آج بھی تاریخ اور سیاسیات کے ماہرین کو ورطہ حیرت میں ڈال دیتا ہے۔ آقاﷺنے ریاست مدینہ کا دستور دیا اور ایسا آئین ہے جو دنیا کی دستوری تاریخ میں کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ دنیا میں فلاحی مملکت کا تصور عملی صورت میں ریاست مدینہ کی صورت میں ظاہر ہوا۔
دور حاضر میں اس دستور اور اس کے نتیجے میں قائم ہونے والی فلاحی مملکت کو منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے اپنی تحقیق “The Constitution of Medina and the Concept of welfare State” کتاب کی صورت میں لکھ کر ایم شاندار کارنامہ سرانجام دیا ہے جس کی ہر سو ستائش ہورہی ہے۔ اس عظِیم تحقیقی کا کا اعتراف غیرمسلم حلقوں کی جانب سے بھی کیا جارہا ہے کہ اس سے پہلے اس حوالے سے کام نہیں ہوا۔ ان کا تحقیقی کام کتابوں کی صورت میں انگریزی اور اردو میں شائع ہوا ہے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ’’مدینہ کا آئین اور فلاحی ریاست کا تصور‘‘کے حوالے سے اپنے کام کے حوالے سے کہا کہ انہوں نے جدید فلاحی ریاستوں کے ساتھ اس کی مطابقت پر زور دیتے ہوئے مدینہ کے تاریخی آئین میں درج حکمرانی، شمولیت اور سماجی بہبود کے لازوال اصولوں کی وضاحت کی ہے۔ ان کا یہ تحقیقی قانون، سیاسیات اور تاریخ میں دلچسپی رکھنے والے کے لئے بہت اہم ہوگا۔ اس سے مزید تحقیق اور مطالعہ کی راہیں کھلیں گی اور ان سوالوں پر بات آگے بڑھے گی کی دور حاضر میں کیسے ریاست مدینہ وجود میں آسکتی ہے؟ اس جدید ریاست مدینہ کا خاکہ کیسا ہوگا اور نظام مملکت کیسے تشکیل پائے گا۔ کیا ہم آج بھی ایک پرامن اور فلاحی معاشرے کی تشکیل کرسکتے ہیں؟
کیا جدید ریاست مدینہ پارلیمانی انداز میں کام کرے گی اور اس میں سیاسی جماعتوں کا وجود ممکن ہوگا۔ عدلیہ کی تشکیل اور قانون سازی کیسے ہوگی اور اجتہاد کا طریقہ کار کیا ہوگا۔ ایسے ہی بہت سے سوالات جو ذہنوں میں جنم لیتے ہیں، ان پر مزید تحقیقات کی ضرورت ہوگی۔ اس ضمن میں ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ’’مدینہ کا آئین اور فلاحی ریاست کا تصور‘‘آنے والے محققین کو ایک بنیاد فراہم کرے گا۔ اس عظیم تحقیقی کا پر انہیں مبارکباد پیش کرنے کے ساتھ توقع ہے کہ دور حاضر کے اہم مسائل کو مستقبل میں اپنی تحقیق کا موضوع بنائیں گے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ریاست مدینہ اور فلاحی ریاست کا مدینہ کا کا تصور

پڑھیں:

بھارتی ریاست گجرات میں تربیتی طیارہ گر کر تباہ، پائلٹ ہلاک

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2025ء)بھارتی ریاست گجرات میں ایک تربیتی طیارہ رہائشی علاقے میں گرنے سے اس کا پائلٹ ہلاک ہو گیا ۔میڈیارپورٹس کے مطابق گجرات کے ضلع امریلی میں گزشتہ روز حادثے کا شکار ہو کر تباہ ہونے والا یہ طیارہ ایک پرائیویٹ ایوی ایشن اکیڈمی کا تھا۔

(جاری ہے)

یہ طیارہ پہلے ایک درخت سے ٹکرایا اور پھر خالی پلاٹ میں جا گرا، اس کے بعد طیارے کو شعلوں نے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

ضلع امریلی کے سپرنٹنڈنٹ پولیس سنجے کھرت نے بتایا کہ اس طیارے نے امریلی ٹاون کے گرِیا روڈ پر واقع علاقے میں کریش لینڈنگ کی۔انہوں نے کہا کہ اس طیارے نے امریلی ایئرپورٹ سے اڑان بھری اور اسے ٹرینی پائلٹ اکیلے اڑا رہا تھا،شاستری نگر کے قریب جب طیارہ گرا تو اسے آگ نے اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کا چیف جسٹس آف سپریم کورٹ اور قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو ’آئین کی حالت اور پاکستان میں قانون کا نفاذ‘ کے عنوان سے خط،
  • مکار ،خون آشام ریاست
  • سپیکر سردار ایاز صادق کی گورنر مدینہ شہزادہ فیصل بن سلمان السعود سے ملاقات
  • قانون سازی اسمبلیوں کا اختیار، کمیٹیوں میں عوام کے مسائل حل ہوتے ہیں، محمد احمد خان
  • سپیکر قومی اسمبلی کی گورنر مدینہ منورہ سے اہم ملاقات
  • ریاست اتراکھنڈ میں 50 سال پرانے مزار پر بلڈوزر چلایا گیا
  • حکومت مخالف احتجاج کو آج حتمی شکل دیئے جانے کا امکان، استعفوں پر غور
  • تحریک تحفظ آئین کا اہم سربراہی اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا
  • خوارج کا فساد فی الارض
  • بھارتی ریاست گجرات میں تربیتی طیارہ گر کر تباہ، پائلٹ ہلاک