گوشواروں میں حقائق چھپانے کا الزام، جمشید دستی کو نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
الیکشن کمیشن کی جانب سے پاکستان تحریکِ انصاف کے رکنِ قومی اسمبلی جمشید دستی کو گوشواروں میں حقائق چھپانے کے الزام میں نوٹس جاری کر دیا گیا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق سابق چیئرمین یونین کونسل امیر اکبر سیال نے جمشید دستی کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔
رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے کہا کہ پیشے کی بنیاد پر ذات پات کے امتیاز کے خاتمے سے متعلق بل قومی اسمبلی میں جمع کرایا ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ جمشید دستی نے کاغذاتِ نامزدگی کے گوشواروں میں 194 کینال سے زائد اراضی ظاہر نہیں کی۔
امیر اکبر سیال کی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ جمشید دستی کا بطور ایم این اے نوٹیفکیشن معطل کر کے کارروائی شروع کی جائے۔
الیکشن کمیشن نے گوشواروں میں حقائق چھپانے کے الزام میں جمشید دستی کو 19 فروری کے لیےنوٹس جاری کر دیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: گوشواروں میں جمشید دستی
پڑھیں:
پی ٹی آئی گِدھوں کے قبضے میں ہے، اثاثے اور اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں، اکبر ایس بابر
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پارٹی کے اندر مالی اور انتظامی بے ضابطگیوں پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے اندر پیسوں کی بندر بانٹ جاری ہے اور پی ٹی آئی کے فنڈز کو تحفظ دینے کی فوری ضرورت ہے۔
اکبر بابر نے کہا کہ جب تک پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کے قانونی تقاضے پورے نہیں کرتی، اس کے اکاؤنٹس اور اثاثے منجمد کر دیے جائیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ”کہا جا رہا ہے پی ٹی آئی گدھوں کے قبضے میں ہے، اصل میں یہ گِدھوں کے قبضے میں ہے جو اسے نوچ نوچ کر کھا رہے ہیں۔“
اکبر بابر نے انکشاف کیا کہ الیکشن کمیشن نے بھی تسلیم کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے موجودہ عہدیداران خود ساختہ ہیں، اور غیرقانونی جنرل باڈی کے تحت انٹرا پارٹی الیکشن منعقد کیے گئے، جو پارٹی آئین اور قانونی تقاضوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا، ’ہم پی ٹی آئی پر پابندی نہیں چاہتے، لیکن اگر یہی روش جاری رہی تو پارٹی ڈی لسٹ ہو سکتی ہے، اور الیکشن کمیشن کے پاس اسے فارغ کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچے گا۔‘
اکبر ایس بابر نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ صرف پی ٹی آئی کا نہیں بلکہ ملک کی دیگر جماعتیں بھی اسی راہ پر گامزن ہیں جہاں سیاسی لیڈر بلامقابلہ سربراہ منتخب ہو رہے ہیں۔ جب تک اندرونی جمہوریت کو فروغ نہیں ملے گا، ملکی جمہوریت بھی کمزور ہی رہے گی۔
انہوں نے ایک مرتبہ پھر الیکشن کمیشن سے اپیل کی کہ پی ٹی آئی کے غیرقانونی استعمال ہونے والے اکاؤنٹس فوری طور پر منجمد کیے جائیں تاکہ پارٹی کو مزید مالی نقصان سے بچایا جا سکے۔
مزیدپڑھیں:انٹرا پارٹی الیکشن کیس: بیرسٹر گوہر سنی اتحاد سے چیئرمین پی ٹی آئی کیسے بنے؟ الیکشن کمیشن کے سخت سوالات