کراچی ایئرپورٹ : جعلی دستاویزات پر بیرون ملک جانے والے دو مسافر زیر حراست
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
کراچی ایئرپورٹ پر ایف آئی اے امیگریشن نے جعلی اور مشکوک دستاویزات کی بنا پر دو مسافروں کو آف لوڈ کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آف لوڈ ہوئے مسافروں کی شناخت عبداللہ خان اور انوسمانی کمبا کے نام سے ہوئی، پہلی کارروائی میں عبداللہ خان کو حراست میں لیا جو فلائٹ نمبر PC 131 کے ذریعے شمالی قبرص جانے کی کوشش کر رہا تھا۔
یہ مسافر امیگریشن کلئیرنس کے دوران مشکوک پایا گیا، مسافر کے پاسپورٹ پر قبرص کے لیے کوئی سفر کا ریکارڈ نہیں تھا۔
ابتدائی تفتیش میں ملزم نے بتایا کہ اس نے فہد حسین نامی ایجنٹ سے اپنے جعلی ویزے اور دستاویزات کا انتظام کیا تھا، مسافر نے ایجنٹ سے 1400 ڈالر اور 60 ہزار روپے کے عوض اپنے جعلی ویزے اور دیگر دستاویزات حاصل کیں۔ مسافر نے مزید انکشاف کیا کہ وہ ملازمت کے مقصد کے لیے سفر کر رہا تھا، نہ کہ تعلیم کے لیے۔
دوسری کارروائی میں گنی بیساؤ جانے والے انسمانی کمبا نامی مسافر حراست میں لے لیا گیا
امیگریشن کلئیرنس کے دوران مشتبہ معلوم ہونے پر مسافر کو سیکنڈ لائن آفس منتقل کیا گیا۔
مسافر کا پاسپورٹ مشتبہ طور پر جعلی تھا اور اس میں کئی اہم نقائص پائے گئے۔
ملزم کے پاسپورٹ پر سلیکس اسکرین فیچر غائب تھا، اور ہولوگرام سمیت دیگر اہم خصوصیات نہیں تھیں جو اصلی پاسپورٹ میں موجود ہوتی ہیں۔
سکینڈ لائن فرانزک سسٹم کے تجزیہ میں پاسپورٹ کو جعلی قرار دیا گیا۔ ملزمان کو حراست میں لے کر مزید قانونی کارروائی کے لیے ایف آئی اے انسدادِ انسانی اسمگلنگ سرکل کراچی منتقل کر دیا گیا جہاں ان سے مزید تفتیش جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ملک سے باہر جانے والے نوجوانوں کے لیے حکومت کا بڑا اقدام کیا ہے؟
حال ہی میں وی نیوز نے ایک خبر دی تھی جس میں اس مسلئہ کی طرف نشاندہی کی گئی تھی کہ 60 ہزار نوجوانوں میں سے 5 ہزار نوجوان ملک سے باہر جاسکے، یہ وہ نوجوان تھے جو نا صرف ٹرینگ حاصل کرچکے تھے بلکہ ان پر حکومتی خزانے سے کئی ارب روپے لگ چکے تھے۔
اب وہ نوجوان جو ملک سے باہر جانا چاہتے ہیں اور حکومتی اداروں سے ہنر سیکھنا چاہتے ہیں تو ان کے لیے خوشخبری یہ ہے کہ اب حکومت پاکستان نے اسکل ڈیولپمنٹ پراگرامز کو بین الاقوامی اداروں سے منسلک کرنے کے لیے احکامات جاری کردیے ہیں، جس سے ملک بھر کے وکیشنل ٹرینگ سینٹرز کو نا صرف عالمی معیار سے ہم آہنگ کیا جائے گا بلکہ ملکی خزانے سے اربوں روپے خرچ ہونے کے بعد اس کے مثبت نتائج آنے کا بھی امکان ہے۔
اوور سیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن کے وائس پریزیډنٹ محمد عدنان پراچہ کا کہنا ہے کہ یہ ایک مثبت اقدام ہے، اس سے ہماری یوتھ نا صرف ملک سے باہر جائے گی بلکہ زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہوگا۔
محمد عدنان پراچہ کا کہنا ہے کہ اس اقدام کے ساتھ ساتھ حکومت کو باہر جانے والے نوجوانوں کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کی ضرورت ہے، ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب جانے کے لیے بائیو میٹرک لازم ہے لیکن آج آپ جائیں اسلام آباد لاہور یا کراچی بائیو میٹرک کرانے کے لیے آنے والوں کی لائنیں لگی ہوئی ہیں، صبح فجر میں لوگ جاتے ہیں رات وہیں رہتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسکل ڈیولپمنٹ بیرون ملک پاکستانی پاکستان محمد عدنان پراچہ نوجوان ہنر