3 صہیونی یرغمالیوں کی رہائی، اسرائیل نے بھی مزید 183 فلسطینیوں کو رہا کردیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے پانچواں مرحلہ مکمل ہوگیا، اس دوران حماس نے 3 صہیونی یرغمالیوں کو رہا کیا جب کہ اسرائیل نے 183 فلسطینی قیدیوں کو رہا کردیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’الجزیرہ‘ کے مطابق اسرائیل کی قید سے رہائی پانے والی تمام فلسطینی قیدی خان یونس پہنچ گئے، اہل خانہ مدتوں بعد اپنے پیاروں سے مل کر آبدیدہ ہوگئے جب کہ غزہ میں ہزاروں افراد نے فلسطینیوں کی آزادی کا جشن منایا۔
رہائی پانے والے فلسطینیوں کے اہل خانہ اپنے پیاروں سے مل کر خوشی سے سرشار ہوگئے، اس دوران ایک باپ کی طویل مدت کے بعد اپنے بیٹے سے ملاقات پر جزباتی مناظر دیکھنے میں آئے، دونوں گلے لگ کر روتے رہے ۔
اسرائیلی جیلوں میں رہنے والے فلسطینیوں کی صحت انتہائی خراب نظر آئی، رہائی پانے والے 7 فلسطینیوں کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا جب کہ ایک فلسطینی قیدی اسرائیلی جیل میں ظلم و ستم برداشت کرنے کے بعد چلنے کے قابل بھی نہ رہا۔
خیال رہے کہ غزہ میں 15 ماہ سے جاری لڑائی کے بعد 16 جنوری کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی، یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ طے پا گیا تھا، جس کے معاہدے کے تحت فلسیطنیوں کی غزہ واپسی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان 6 ہفتوں پر محیط جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے میں وسطی غزہ سے اسرائیلی افواج کا بتدریج انخلا اور بے گھر فلسطینیوں کی شمالی غزہ میں واپسی شامل ہے۔
معاہدے کے تحت حماس تمام خواتین (فوجی اور عام شہری) بچوں، اور 50 سال سے زیادہ عمر کے 33 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گی، حماس 6 ہفتوں کے دوران یرغمالیوں کو رہا کرے گی، اس دوران ہر ہفتے 3 یرغمالیوں کو رہا کیا جائیں گے۔
اسرائیل ہر یرغمال شہری کے بدلے 30 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا اور ہر اسرائیلی خاتون فوجی کی رہائی کے بدلے 50 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔
اس سے قبل، حماس کی جانب سے 52 سالہ ایلی شاربی، 34 سالہ یا لیوی اور 56 سالہ احد بن امی کو رہا کیا گیا، حوالگی کی تقریب میں اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کا منظر دیکھنے بڑی تعداد میں فلسطینی جمع ہوئے اور فلسطینی عوام کی جانب سے قسام بریگیڈ کے حق میں نعرے بازی کی گئی۔
حماس کی فوج کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق یرغمالیوں کو فوری طور پر اسرائیلی فوج اور انٹیلی جنس افسران کے حوالے کر دیا گیا، تاکہ ایلیٹ یونٹس انہیں اسرائیل لے جا سکیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: یرغمالیوں کو رہا کو رہا کرے
پڑھیں:
غزہ میں جنگ بندی کی اسرائیلی تجویز کا جواب دے دیا ہے، حماس
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 جولائی 2025ء) * غزہ میں جنگ بندی کی اسرائیلی تجویز کا جواب دے دیا ہے، حماس
غزہ میں جنگ بندی کی اسرائیلی تجویز کا جواب دے دیا ہے، حماس
فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس نے جمعرات 24 جولائی کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلیگرام پر ایک بیان میں کہا کہ اس نے اسرائیل کی طرف سے پیش کردہ غزہ پٹی میں 60 روزہ جنگ بندی کی تجویز کا جواب دے دیا ہے۔
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جاری بالواسطہ جنگ بندی مذاکرات دو ہفتوں سے زائد عرصے سے تعطل کا شکار ہیں۔
(جاری ہے)
ثالثی کی کوششوں کے باوجود فریقین تاحال کسی حتمی معاہدے تک پہنچنے میں ناکام رہے ہیں، جس سے خطے میں جاری انسانی بحران مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔
غزہ پٹی میں 20 لاکھ سے زائد فلسطینی شہری شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ 100 سے زائد بین الاقوامی امدادی اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ علاقے میں ’’بڑے پیمانے پر بھوک‘‘ پھیل رہی ہے، جس سے ایک ممکنہ انسانی المیے کا خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔
فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے جنگ بندی کی تازہ ترین تجویز پر اپنا اور دیگر فلسطینی دھڑوں کا جواب ثالثوں کو پیش کر دیا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسے یہ جواب موصول ہو چکا ہے اور اس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر کے جاری کردہ ایک بیان میں اس امر کی تصدیق کر دی گئی ہے کہ اسے حماس کا جواب موصول ہو گیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا، ’’ فی الحال حماس کے جواب کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
‘‘دوحہ میں مذاکرات سے واقف فلسطینی ذرائع کے مطابق حماس کے ردعمل میں امداد کے داخلے سے متعلق شقوں میں مجوزہ ترامیم، ان علاقوں کے نقشے جہاں سے اسرائیلی فوج کو واپس جانا چاہیے اور جنگ کے مستقل خاتمے کی ضمانتوں کے مطالبات شامل ہیں۔
گزشتہ 21 مہینوں کی لڑائی کے دوران دونوں جنگی فریق اپنے اپنے طویل المدتی موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں، جو دو مرتبہ قلیل المدتی جنگ بندی کو دیرپا جنگ بندی میں بدل دینےکی راہ میں رکاوٹ ثابت ہوا ہے۔
دوحہ میں بالواسطہ بات چیت چھ جولائی کو ایک جنگ بندی معاہدے تک پہنچنے کی کوشش کے ساتھ شروع ہوئی تھی، جس کے بعد اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی بھی عمل میں آنا تھی۔
اکتوبر 2023ء میں حماس کے اسرائیل میں دہشت گردانہ حملے کے دوران یرغمال بنائے گئے 251 میں سے 49 یرغمالی اب بھی غزہ میں قید ہیں۔ اسرائیلی فوج کے مطابق ان میں سے 27 ہلاک ہو چکے ہیں۔ حماس کے اسرائیل میں حملے میں 1200 سے زائد افراد مارے گئے تھے اور اسی حملے کے فوری بعد غزہ کی جنگ کا آغاز ہوا تھا۔
ادارت: افسر اعوان، مقبول ملک