اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ملک میں شفاف انتخابات کرائے جائیں۔ فارم 47 کے ذریعے غیر منتخب نمائندوں کو عوام پر مسلط کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کی جانب سے آج بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں گزشتہ سال کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی کا آغاز میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ سے ہوا، جو مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی کوئٹہ کے علاقے میزان چوک (باچا خان چوک) تک پہنچی اور جلسے کی شکل اختیار کر گئی۔ اس موقع پر پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر داؤد شاہ کاکڑ، مجلس وحدت مسلمین کے نائب صوبائی صدر علامہ علی حسنین حسینی، علامہ ولایت حسین جعفری، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنماء عبدالرحیم زیارتوال سمیت دیگر رہنماء ریلی کی قیادت کر رہے تھے، جبکہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کی جماعتوں کے کارکنان بھی مظاہرے میں شریک تھے۔ اس موقع پر گزشتہ عام انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیتے ہوئے مظاہرین نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور شفاف و منصفانہ انتخابات کا مطالبہ کیا۔ مقررین نے اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک پر غیر منتخب نمائندوں کو مسلط کرکے حکومت قائم کی گئی۔ گزشتہ انتخابات پاکستان کی تاریخ کے منتازعہ ترین انتخابات تھے۔ جس میں عوامی مینڈیٹ لینے والوں کی جیت کو ہار میں تبدیل کرتے ہوئے فارم 47 کے ذریعے غیر منتخب عناصر کو مسلط کیا گیا۔ انہوں نے شفاف انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے مسائل کا حل یہی ہے کہ عوام کو یہ حق دیا جائے کہ وہ اپنے نمائندوں کا انتخاب کرے۔ دھاندلی کے ذریعے اسمبلیوں میں جانے والوں کو عوام نے مسترد کر دیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کرتے ہوئے

پڑھیں:

کوئٹہ، عید الاضحیٰ کے دوران غیر حاضر ڈاکٹرز اور اسٹاف کیخلاف کارروائی

سرکاری ہسپتالوں کے دورے کے موقع پر صوبائی وزیر صحت بخت کاکڑ نے ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے والے ڈاکٹرز اور اسٹاف کیخلاف محکمانہ کارروائی کی ہدایت دی۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے عید الاضحیٰ کے دوران ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے والے متعدد ڈاکٹرز اور دیگر اسٹاف کے خلاف محکمانہ کارروائی کی ہدایت دے دی۔ عید الاضحیٰ کے موقع پر صوبائی وزیر صحت نے ہسپتالوں کا اچانک دورہ کیا اور طبی سہولیات کا جائزہ لیا۔ اس دوران سینڈمن صوبائی ہسپتال کوئٹہ کی انتظامیہ نے بغیر اطلاع ڈیوٹی سے غیر حاضر 15 کنٹریکٹ نرسز کو فوری طور پر برطرف کر دیا، جب کہ 18 پوسٹ گریجویٹ ٹرینی ڈاکٹروں اور ہاؤس آفیسرز کے خلاف بھی تادیبی کارروائی کی جا رہی ہے۔ اسی طرح 7 اور 8 جون کو بغیر اجازت غیر حاضر رہنے والے 18 پی جی اور ہاؤس آفیسرز کے خلاف بھی کارروائی کے احکامات جاری کئے گئے۔ ان کے وظیفے فوری طور پر بند کرنے کی ہدایت بھی کی گئی۔ وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے اس حوالے سے کہا کہ غیر حاضری کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ مریضوں کی دیکھ بھال میں غفلت قابل معافی نہیں ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کوئٹہ، سرکاری نرخنامے کی خلاف ورزی، 15 نانبائی گرفتار
  • متنازعہ پرینک ویڈیو بنانے پر معروف ٹک ٹاکر کو پابندی کا سامنا
  • عید پر بہترین سیکورٹی انتظامات کرنے پر فورسز کوخراج تحسین پیش کرتے ہیں
  • عمران خان کی پارٹی رہنماؤں کو پورے ملک میں احتجاجی تحریک کی تیاری کی ہدایت
  • پاک روس تعلقات گزشتہ برسوں میں بہتر ہوئے ہیں، آصف زرداری
  • پاک روس تعلقات مشترکہ مفادات کی بنیاد پر گزشتہ برسوں میں بہتر ہوئے ہیں، صدر مملکت
  • کوئٹہ، عید الاضحیٰ کے دوران غیر حاضر ڈاکٹرز اور اسٹاف کیخلاف کارروائی
  • کوئٹہ :محکمہ صحت کی بڑی کارروائی، سول ہسپتال کی غیر حاضر 15 نرسیں فارغ
  • پی ٹی آئی کو احتجاجی تحریک سے کچھ حاصل نہیں ہوگا: رانا ثناللہ
  • کوئٹہ، بلوچستان کے اخباری صنعت سے وابستہ افراد کا احتجاج عید کے دوران بھی جاری