سہ ملکی سیریز کے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 78 رنز سے ہرا دیا۔ پہلی اننگز کے 5 اوور فیصلہ کن ثابت ہوئے کہ نیوزی لینڈ نے صرف آخری 5 اوورز میں 84 رنز بنائے تھے۔

باقی ہمارے بلے بازوں کا حال یہ رہا کہ فخر زمان کے علاوہ کوئی بھی میچ جیتنے کی نیت سے میدان میں نہیں آیا تھا۔ اگر اسٹرائیک ریٹ کی بات کریں تو بابر کنگ اعظم کا اسٹرائیک ریٹ 43 رہا، کامران غلام کا 56، محمد رضوان کا 27، سلمان علی آغا کا 78 اور خوشدل شاہ کا 83 رہا۔

اور ہاں بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کی شاندار پرفارمنس پر ٹیم کا حصہ بننے والے خوشدل شاہ نے بولنگ بھی کروائی اور 9 اوور میں 7.

33 کے رن ریٹ سے 66 رنز دیے۔

عام حالات میں اس پرفارمنس پر تنقید بنتی تھی مگر کیا کریں کہ ہمارے پریمیئر بولرز شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ نے بالترتیب 8.80 اور 7 کے اعتبار سے 10 اوورز میں 88 اور 70 رنز دیے ہیں۔

لیکن مجھے یہاں شکایت شاہین شاہ آفریدی سے نہیں ہے بلکہ غلطی وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی ہے۔ گزشتہ روز انہوں نے ہی شاہین آفریدی کو مشورہ دیا تھا کہ آپ اپنے سسر جیسے بنیں اور ان سے کچھ سیکھیں۔ بس وزیراعظم کے مشورے کو آج شاہین شاہ آفریدی نے کچھ زیادہ ہی سنجیدہ لے لیا۔

پاکستانی ٹٰیم کو ایک دھچکا یہ بھی لگا کہ حارث رؤف زخمی ہوگئے۔ بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ حارث رؤف بولنگ کروا رہے ہوں اور رنز ان سے فاصلے پر رہیں، آج وہی دن تھا کہ انہوں نے 6.3 اوورز میں محض 23 رنز دیے تھے اور ایک وکٹ بھی حاصل کی تھی، مگر بدقسمتی سے وہ انجرڈ ہوگئے۔ اگر وہ فٹ ہوتے تو شاید رنز کم پڑتے، ایسی امید ہی کی جاسکتی ہے کہ ناامیدی کفر ہے۔

یہاں نیوزی لینڈ کے گلین فلپس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے کہ وہ 27ویں اوور میں جب وکٹ پر آئے تو اس وقت نیوزی لینڈ کی 4 وکٹیں گر چکیں تھیں اور اسکور بھی 135 ہی تھا، مگر 74 گیندوں پر 106 رنز میچ کے نتیجے پر سب سے زیادہ اثر انداز ہوئے۔ کاش کبھی کوئی ہمارا بیٹسمین بھی ایسا کھیل پیش کرسکے۔

جب 45 اوورز میں نیوزی لینڈ کے 245 رنز تھے تب فلپس نے 52 گیندوں پر 43 رنز بنائے تھے مگر اصل کھیل تو ان 5 اوورز میں شروع ہوا کیونکہ اگلی 22 گیندوں پر فلپس نے ناقابل یقین 63 رنز بنائے۔

میں تو سوچ رہا ہوں کہ کوئی ایسے کیسے کھیل سکتا ہے، بلکہ شاید مجھے یہ سوچنا چاہیے کہ کسی بھی ٹیم کے بولرز اتنے رنز آخر کیسے دے سکتے ہیں۔ معلوم نہیں کہ مجھے اتنا سوچنا چاہیے یا نہیں مگر یہ تو سوچنے دیجیے کہ قذافی اسٹیڈیم تو نکھر گیا مگر پرفارمنس کا کیا؟ کیا یہ ٹھیک ہوگی یا ہم صرف اچھی میزبانی کا پرانی روایت کو ہی برقرار رکھیں گے۔

جتنے بڑے مارجن سے ہم ہار گئے ہیں اس کے بعد فائنل میں قومی ٹیم کا پہنچنا کچھ مشکل دکھائی دے رہا ہے مگر سچ پوچھیے تو پاکستان میں نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کا فائنل ہونا کچھ زیادہ خوشی کا سبب نہیں بنے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

فہیم پٹیل

گزشتہ 15 سال سے صحافت کے شعبے سے وابستہ ہیں، اس وقت وی نیوز میں بطور نیوز ایڈیٹر منسلک ہیں۔

wenews حارث رؤف سہ ملکی سیریز فہیم پٹیل قذافی اسٹیڈیم قومی کرکٹ ٹیم لاہور وی نیوز

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سہ ملکی سیریز قذافی اسٹیڈیم قومی کرکٹ ٹیم لاہور وی نیوز نیوزی لینڈ اوورز میں

پڑھیں:

راکٹ حملوں کے جواب میں تھائی لینڈ کے کمبوڈیا کے فوجی اہداف پر تابڑ توڑ فضائی حملے

تھائی لینڈ نے کمبوڈیا پر شہری علاقوں پر راکٹ برسانے کا الزام عائد کرتے ہوئے فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تھائی لینڈ حکومت کا کہنا ہے کہ اس کی فوج نے کمبوڈیا میں صرف ملٹری اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ فضائی حملے اُن راکٹس حملوں کا جواب ہے جو کمبوڈیا نے ہمارے شہری علاقوں میں کیے۔

تھائی لینڈ کی وزارت صحت کے مطابق کمبوڈیا کے ان حملوں میں کم از کم 12 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں 11 عام شہری اور ایک فوجی شامل ہے۔

خیال رہے کہ یہ حملے اس واقعے کے ایک دن بعد کیے گئے ہیں جب ایک تھائی فوجی سرحد پر بارودی سرنگ کے دھماکے میں اپنی ٹانگ سے محروم ہو گیا تھا۔

اس واقعے کے بعد تھائی لینڈ اور کمبوڈیا نے اپنے سفارتی تعلقات میں کمی کرتے ہوئے ایک دوسرے سے روابط محدود کر دیے ہیں۔

ان دو طرفہ حملوں سے دونوں ہمسایہ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے درمیان سرحدی تنازع ایک نئی شدت اختیار کر گیا ہے۔

یاد رہے کہ تھائی لینڈ کی وزیر اعظم پیتونگتارن شیناواترا کو اس مہینے معطل کر دیا گیا تھا اور اب انہیں عہدے سے برطرفی کا سامنا بھی ہو سکتا ہے۔

تھائی وزیراعظم کے خلاف یہ کارروائی اس وقت شروع ہوئی جب ان کی کمبوڈیا کے سابق طاقتور رہنما ہن سین کے ساتھ ایک فون کال لیک ہوئی، جس میں وہ سرحدی تنازعے میں اپنی فوج کی کارروائیوں پر تنقید کرتی سنائی گئیں۔

واضح رہے کہ 800 کلومیٹر طویل زمینی سرحد رکھنے والے تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان تعلقات میں کبھی تعاون اور کبھی رقابت رہی ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • راکٹ حملوں کے جواب میں تھائی لینڈ کے کمبوڈیا کے فوجی اہداف پر تابڑ توڑ فضائی حملے
  • سرحدی جھڑپوں میں لڑاکا طیاروں اور راکٹوں کا استعمال
  • فلم جوائے لینڈ کرنے پر ثروت گیلانی کو پچھتاوا؟ اداکارہ نے خاموشی توڑ دی
  • شاہ رُخ اور پریتی کیساتھ ڈانس پرفارمنس، ہمایوں سعید نے یادگار قصہ سُنا دیا
  • تھائی لینڈ-کمبوڈیا سرحدی جھڑپیں: 10 سے زائد افراد ہلاک
  • سابق گورنر پنجاب میاں  اظہر کی نمازِ جنازہ قذافی سٹیڈیم میں ادا  
  • گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ ،مون سون کی تباہی، لیکن ذمہ دار کون؟
  • نادرا سے شناختی کارڈ منسوخ کروانے کا آسان طریقہ
  • حماد اظہر کے والد سینئر سیاستدان میاں اظہر انتقال  کرگئے، نماز جنازہ آج قذافی سٹیڈیم میں ہوگی
  • اجے دیوگن کی اسٹیڈیم میں شاہد آفریدی سے ملاقات، بھارت میں ہنگامہ مچ گیا