امریکا میں برڈ فلو کے خطرات؛ نیویارک میں پرندوں کی مارکیٹیں بند
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
نیویارک : امریکا میں برڈ فلو کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر نیویارک میں تمام پرندوں کی مارکیٹس بند کر دی گئی ہیں۔ نیویارک کے گورنر کے حکم پر مارکیٹس کو عوامی صحت کے تحفظ کے لیے تالے لگا دیے گئے، تاکہ برڈ فلو کی پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق گورنرنیویارک کے مطابق پرندوں کی مارکیٹیں بند کرنے کے اقدامات برڈ فلو کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے کیے گئے ہیں اور عوامی صحت کے تناظر میں یہ فیصلہ ضروری تھا۔جبکہ نیویارک میں ابھی تک کسی بھی شخص میں برڈ فلو کی تشخیص نہیں ہوئی ہے، لیکن حکام نے احتیاطی تدابیر کے طور پر اس بیماری کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات اٹھائے ہیں۔
عوامی صحت کے تناظر میں یہ فیصلہ برڈ فلو کے خطرات کی موجودگی کے پیش نظر کیا گیا ہے، کیونکہ پرندوں کی مارکیٹس میں وائرس کے پھیلاؤ کا امکان زیادہ ہوتا ہے، اور ان مارکیٹس میں کام کرنے والے افراد اور خریداروں کو اس بیماری کے منتقل ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک مارکیٹس کو بند رکھیں گے جب تک برڈ فلو کے خطرات کا مکمل طور پر جائزہ نہیں لیا جاتا اور بیماری کے پھیلاؤ کے امکانات کو ختم نہیں کیا جاتا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ برڈ فلو کے خطرات خاص طور پر سردیوں کے دوران زیادہ بڑھ جاتے ہیں، کیونکہ اس موسم میں پرندوں کی ہجرت اور ان کا نقل مکانی کا عمل بڑھ جاتا ہے، جو اس وائرس کے پھیلاؤ کو مزید بڑھا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: برڈ فلو کے خطرات پرندوں کی
پڑھیں:
امریکا کا دورہ مکمل: پاکستانی سفارتی وفد برطانیہ پہنچ گیا
ویب ڈیسک : چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی سفارتی وفد امریکا کا دورہ مکمل کر کے برطانیہ پہنچ گیا۔
امریکا میں وفد نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کی اور عالمی رہنماؤں، امریکی کانگریس ارکان سے ملاقاتیں کیں جہاں پاکستان نے کشمیر کے مسئلے اور خطے میں امن کی ضرورت پر زور دیا۔
پاکستانی وفد کے رکن فیصل سبزواری نے لندن میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے اقوام متحدہ میں پاکستان کا مقدمہ پیش کیا اور بھارت کو ایٹمی ممالک کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھانے سے روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔
شدید گرمی کی لہر, پیٹ اسٹروک کا خدشہ
انہوں نے بھارتی جارحیت پر بھی سوالات اٹھائے اور عالمی طاقتوں سے مداخلت کی درخواست کی۔
شیری رحمان اور خرم دستگیر خان نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا، جنہوں نے بھارت کے ساتھ مذاکرات کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ بھارت بات چیت کے لیے تیار نہیں۔
بشریٰ انجم بٹ نے بتایا ہے کہ پاکستانی وفد کو امریکا میں اپنے مؤقف پر بھرپور پذیرائی ملی۔