کم عمری میں شاعری کا آغاز کر دیا تھا
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
عہد حاضر کی خواتین شعراء میں ایک نمایاں نام شاہدہ وفا علوی کا یے، جس کی اردو ادب سے لگن، عقیدت اور محبت کا ایک شاندار نمونہ ً ً لفظِ وفا ً ً کے عنوان سے اہلِ علم اور قارئین کے زیر مطالعہ ہے. ان کے اردو مجموعہ کلام میں جہاں قدرتی رنگ معاشرتی حقیقتیں جھلکتی نظر آتی ہیں.بقول سینئر صحافی ڈاکٹر سعدیہ کمال معروف شاعرہ شاہدہ وفا علوی کی شخصیت میں رچی بسی وسیب کی سوندھی مٹی کی خوشبو اور ان کے کلام کی تازگی سننے اور پڑھنے والوں کو لطف وسرور سے آشنا کرتی ہے.
گزشتہ دنوں معروف شاعرہ شاہدہ وفا علوی نے روز نامہ جسارت سے بات چیت کرتے ہوئے اپنی ادبی سرگرمیوں کے حوالے سے بتایا کہ کم عمری میں شاعری کا آغاز کر دیا تھا، میں بچپن سے ہی انتہائی حساس طبعیت کی ہوں، ارد گرد کے حالات و واقعات کا باریک بینی سے مشاہدہ، ان پر سوچ بچار میری فطرت ہے. ایک سوال کے جواب میں شاہدہ وفا نے بتایا کہ میرا اصل نام شاہدہ علوی ہے جبکہ وفا میرا تخلص ہے، شاعری اللہ تعالیٰ کی جانب سے ایک تحفہ ہے، اللہ جس چاہے عطا کرے. ہمارے معاشرے میں خواتین کو ہر شعبے میں مشکلات کا سامنا ہے، گھر والوں کی سپورٹ، حوصلہ افزائی ہی سے ایک عورت آگے بڑھ سکتی ہے. شاہدہ وفا نے مزید بتایا کہ میرے اہل خانہ ادب شناش ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ تصوف کی شاعری ولیوں کا خاصا رہا، مختلف شہروں میں مشاعروں یا دیگر ادبی تقریبات میں جانا ہو، میرے شوہر قدم بہ قدم میرے ساتھ ہوتے ہیں بلکہ میری کامیابی انہی کی مرہون منت ہے. ایک سوال کے جواب میں شاہدہ وفا نے بتایا کہ ہمارے معاشرے میں ہمیشہ بیٹیوں کے مقالے میں بیٹوں کو اہمیت دی جاتی رہی، لیکن اب حالات تبدیل ہوچکے ہیں.
تعلیم کو فوغ ملا توخواتین نے حصول علم کے بعد ثابت کیا کہ وہ ہرمیدان میں کامیابی کے جھنڈے گارھ سکتی ہیں. شاہدہ وفا نے کہا کہ نئی خواتین شعراء جھوٹی شہرت کے پیچھے نہ بھاگیں، شاعری میں معیار کو اپنائیں تاکہ ادبی حلقوں میں ایک اچھا مقام ملے.انہوں بتایا کہ ادبی خدمات ہر مجھے کئی اداروں نے ایوارڈ سے نوازا گیا، الحمداللہ ادبی حلقوں میں بے حد پذیرائی ملی.سماجی سرگرمیوں کے حوالے سے شاہدہ وفا کا کہنا تھا کہ معاشرتی مسائل میں بے تحاشہ اضافہ ہوریا ہے، غربت بڑھ رہی ہے، سفید پوش طبقے جینا محال ہے، لوگوں کی بنیادی ضروریات کیلئے شب وروز جدوجہد جاری ہے، ان شااللہ انسانیت کی خدمت کا سلسلہ آخری سانس تک جاری ریے گا.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شاہدہ وفا نے بتایا کہ
پڑھیں:
کے الیکٹرک میں اعلی سطح پر اکھاڑ پچھاڑ، مونس علوی کو عہدے سے ہٹائے جانے کا امکان
ذرائع نے بتایا کہ ادارے کے اندرونی تناؤ نے انتظامی نظام کو مفلوج کردیا ہے، موجودہ چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مونس علوی کے مستقبل کا فیصلہ آئندہ ہفتے ہونے والے بورڈ اجلاس میں متوقع ہے اسلام ٹائمز۔ کے الیکٹرک میں انتظامی بحران کے باعث بڑی تبدیلیوں کا امکان ہے اور موجودہ چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مونس علوی کے مستقبل کا فیصلہ آئندہ ہفتے متوقع ہے۔ تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک میں انتظامی بحران شدت اختیار کرگیا، وزارتِ توانائی سے ٹیرف تنازعے کے بعد ادارے میں اعلی سطح پر اکھاڑ پچھاڑ کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ادارے کے اندرونی تناؤ نے انتظامی نظام کو مفلوج کردیا ہے، موجودہ چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مونس علوی کے مستقبل کا فیصلہ آئندہ ہفتے ہونے والے بورڈ اجلاس میں متوقع ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ کی اکثریت مونس علوی کو عہدے سے ہٹانے کے حق میں ہے اور نئے سی ای او کی تلاش کے لیے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔