کراچی میں جشن انوار شعبان و شہید مظفر کرمانی کی برسی پر اجتماع، ویڈیو رپورٹ
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
اسلام ٹائمز: ٹاک شو کے دوران مولانا سید علی مرتضیٰ زیدی نے انوار شعبان اور شہید مظفر علی کرمانی کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں سے متعلق گفتگو کی اور سوالات کے جوابات دیئے۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: سید ظفر جعفری
شہر قائد میں ناصران امام فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام جشن انوار شعبان اور شہید مظفر علی کرمانی و شہید نظیر عباس کی 24ویں برسی کی مناسبت سے یوم شہداء پاکستان کا انعقاد بھوجانی ہال سولجر بازار میں کیا گیا۔ اس موقع پر ٹاک شو کے دوران مولانا سید علی مرتضیٰ زیدی نے انوار شعبان اور شہید مظفر علی کرمانی کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں سے متعلق گفتگو کی اور سوالات کے جوابات دیئے۔ اس موقع پر عمران علی نے میزبانی کے فرائض انجام دیئے۔ یوم شہداء پاکستان کی تقریب میں شہید مظفر کرمانی کے خانوادہ سمیت مرد و خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ تقریب میں معروف اہلسنت نعت و منقبت خواں عمران میر نقشبندی نے خصوصی طور بارگاہ اہلبیتؑ میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ یوم شہداء پاکستان کا اختتام دعائے سلامتی امام زمانہ عج سے کیا گیا۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انوار شعبان شہید مظفر
پڑھیں:
عالمی بینک کی پاکستان ڈیویلپمنٹ اپ ڈیٹ رپورٹ جاری
عالمی بینک نے پاکستان ڈیویلپمنٹ اپ ڈیٹ رپورٹ جاری کر دی ہے، جس میں پاکستانی معیشت میں بہتری کے ساتھ ساتھ موجود چیلنجز اور آئندہ کے لیے اصلاحاتی سفارشات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، پاکستان کی معیشت میں افراط زر میں کمی، شرح سود میں کمی، اور کاروباری اعتماد کی بحالی جیسے مثبت عوامل دیکھنے میں آئے ہیں، جن سے معاشی استحکام ممکن ہوا ہے۔ عالمی بینک نے رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.7 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے، جب کہ 2026 میں 3.1 فیصد اور 2027 میں 3.4 فیصد ہونے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پرائمری اور کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کے باعث پاکستان نے قلیل مدتی معاشی استحکام حاصل کیا ہے، تاہم سخت معاشی پالیسیوں کی وجہ سے مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں ترقی کی رفتار کم رہی ۔ ٹیکسز،اخراجات میں اضافے کے باعث صنعتی سیکٹر کی سرگرمیاں محدود ہوئیں، جب کہ خدمات کے شعبے کی نمو میں بھی سست روی دیکھی گئی۔
عالمی بینک نے خبردار کیا کہ روزگار کی فراہمی، آبادی میں تیزی سے اضافہ اور غربت میں کمی پاکستان کے لیے بڑے چیلنجز ہیں، اور پائیدار ترقی کے لیے وسیع تر معاشی اصلاحات ناگزیر ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کو حالیہ معاشی استحکام کو طویل مدتی ترقی میں بدلنے کے لیے ایک مؤثر اور ترقی پسند ٹیکس نظام، مارکیٹ پر مبنی شرح تبادلہ، اور درآمدی ٹیرف میں کمی جیسی اصلاحات پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔
عالمی بینک نے مزید کہا کہ کاروباری ماحول کو بہتر بنانے، سرکاری شعبوں میں اصلاحات سے ترقی ممکن ہوگی،۔ تاہم، آئندہ سال کی معاشی نمو سخت مالی اور مالیاتی پالیسیوں سے مشروط ہوگی۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان کو قرضوں کی بلند سطح، عالمی تجارتی غیر یقینی صورتحال، اور موسمیاتی تبدیلیوں جیسے منفی عوامل کا بھی سامنا ہے۔
ڈیجیٹل معیشت کے فروغ پر زور دیتے ہوئے عالمی بینک نے کہا کہ پاکستان میں نجی سرمایہ کاری اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی بہتری ضروری ہے۔ رپورٹ میں صوبوں میں انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی کے معیار میں فرق اور فکسڈ براڈبینڈ کی مہنگی قیمتوں کو بھی ڈیجیٹل ترقی میں رکاوٹ قرار دیا گیا ہے۔