جوڈیشل کمیشن کے رکن و سینیئر رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سینیٹر علی ظفر نے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھ کر جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ملتوی کرنے کا مطالبہ کردیا۔

سینیٹر علی ظفر نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو لکھے گئے خط میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ جب تک اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججوں کی سنیارٹی کا معاملہ حل نہیں ہو جاتا جوڈیشل کمیشن کا اجلاس مؤخر کردیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں سپریم کورٹ میں 8 نئے ججوں کی تعیناتی، جوڈیشل کمیشن اجلاس کا شیڈول تبدیل

خط میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں دوسری ہائیکورٹس سے ججوں کے تبادلے کرنے کے بعد سنیارٹی لسٹ تبدیل ہوگئی ہے، اس لیے مناسب ہوگا کہ جب تک سنیارٹی کامسئلہ حل نہیں ہو جاتا جوڈیشل کمیشن کا اجلاس مؤخر کیا جائے۔

سینیٹر علی ظفر نے مزید لکھا کہ اگر جوڈیشل کمیشن کا اجلاس کرنا ضروری ہی ہے تو پھر جن ججوں کا اسلام آباد ہائیکورٹ میں تبادلہ کیا گیا ہے ان کو زیر غور نہ لایا جائے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ کے 4 ججوں نے بھی چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھ کر درخواست کی تھی کہ جوڈیشل کمیشن کا اجلاس مؤخر کردیا جائے۔

چیف جسٹس کو خط لکھنے والوں میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عائشہ شامل تھے۔

سپریم کورٹ کے ججوں نے خط میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ کا ایک جج 15ویں نمبر پر تھا، اب اسلام آباد میں تبادلے کے بعد وہ سپریم کورٹ کے لیے اہل کیسے ہوگیا؟

خط میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے نئی سنیارٹی لسٹ کا تعین کرتے ہوئے آئینی نکات کو بالائے طاق رکھا۔

یہ بھی پڑھیں جوڈیشل کمیشن اجلاس :لاہور ہائیکورٹ کے لیے 9ایڈیشنل ججز کی منظوری، اعلامیہ جاری

واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں 8 نئے ججوں کی تعیناتی کے لیے سپریم جوڈیشل کمیشن کا اجلاس کل (10 فروری کو) عدالت عظمیٰ کے کانفرنس روم میں دن 2 بجے ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اجلاس ملتوی جسٹس یحییٰ آفریدی جوڈیشل کمیشن پاکستان چیف جسٹس پاکستان خط مطالبہ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اجلاس ملتوی جسٹس یحیی ا فریدی جوڈیشل کمیشن پاکستان چیف جسٹس پاکستان مطالبہ وی نیوز جوڈیشل کمیشن کا اجلاس اسلام ا باد ہائیکورٹ چیف جسٹس پاکستان سینیٹر علی ظفر سپریم کورٹ کورٹ میں کورٹ کے کے لیے

پڑھیں:

این اے 18 انتخابی دھاندلی معاملہ، عمرایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا

این اے 18 ہری پور میں انتخابی دھاندلی معاملے پر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

عمر ایوب نے دھاندلی تحقیقات پر حکم امتناع ختم کرنے کا فیصلہ سپر یم کورٹ میں چیلنج کیا، درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن انتخابی نتائج کے 60 روز کے اندر ہی کارروائی کا اختیار رکھتا ہے۔

عمر ایوب نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن نے آئینی مینڈیٹ سے تجاوز کرکے کارروائی شروع کی۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ پہلے اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو کارروائی سے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے روکا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے حالیہ فیصلے میں الیکشن کمیشن کوکارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔

عمر ایوب نے درخواست میں کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا حالیہ فیصلہ آئین کیخلاف ہے، عدالت عالیہ کا فیصلہ اور الیکشن کمیشن کی کارروائی کالعدم قرار دی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کا چیف جسٹس آف سپریم کورٹ اور قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو ’آئین کی حالت اور پاکستان میں قانون کا نفاذ‘ کے عنوان سے خط،
  • مقدمات کے جلد فیصلوں کیلئے جدید طریقہ کار اپنایا جائے: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
  • کے پی: بلدیاتی نمائندوں کو 3 سال توسیع دینے کی درخواست، وکیل کی استدعا پر سماعت ملتوی
  • بھارت سے کوئی ایکشن ہوا تو بھرپور جواب دیں گے، فیصل واوڈا
  • نیشنل ایکشن پلان کا اجلاس فوراً بلایا جائے جس میں پی ٹی آئی بھی شامل ہو، فیصل واوڈا
  • این اے 18 انتخابی دھاندلی معاملہ، عمرایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا
  • دھاندلی تحقیقات: عمر ایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ عدالت عظمیٰ میں چیلنج کر دیا
  • سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایسٹر کی تقریب، مسیحی برادری کی خدمات کا اعتراف
  • ناانصافی ہو رہی ہو تو اُس پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں،سپریم کورٹ
  • ہائیکورٹ جج اپنے فیصلے میں بہت آگے چلا گیا، ناانصافی پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں: سپریم کورٹ