ڈاکٹر فاروق ستار : فوٹو فیس بک

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا ہے کہ آج ایم کیو ایم کا جو بیان جاری ہوا ہے بس وہی صورتحال ہے، جو تنظیمی نظم وضبط کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ آج ہم نے منتخب نمائندوں کے ساتھ بیٹھ کر تعمیر و ترقی کا لائحہ عمل طے کیا۔ باصلاحیت مرکزی کمیٹی ہے جو کسی بھی طرح کے مسائل کو حل کر سکتی ہے۔

فاروق ستار نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے آج جو بیان جاری ہوا اس میں تمام سوالوں کے جوابات موجود ہیں۔ کوئی ایسا مسئلہ نہیں جسے مل جل کر حل نہ کر لیا جائے۔ سیاسی جماعت میں ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہوتا کہ حل نہ کیا جا سکے۔

اس سے قبل ایم کیو ایم پاکستان میں اختیارات کی جنگ اور عہدوں کی تقسیم پر اختلافات سامنے آئے تھے۔ قیادت نے نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف پارٹی ایکٹ کے تحت فیصلے کرنے کا اعلان کیا۔

ایم کیو ایم پاکستان میں اختلافات، تنظیمی عہدوں کی تقسیم پر متعدد رہنما ناراض

ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد رہنماؤں کو ذمہ داری نہ ملنے پر کارکنان ایم کیو ایم مرکز بہادرآباد پہنچ گئے۔

ایم کیو ایم چیئرمین خالد مقبول صدیقی نے اپنے دو ٹوک پیغام میں کہا تھا کہ کامران ٹیسوری کہیں نہیں جا رہے، وہ ایم کیو ایم کے گورنر ہیں اور سندھ کے گورنر رہیں گے، مجھ سمیت پوری پارٹی کو اُن پر اعتماد ہے۔

انہوں نے کہا کہ کل کا واقعہ افسوسناک ہے۔ معاملے کو تنظیمی نظم و ضبط کے مطابق دیکھیں گے تاکہ اس طرح کا واقعہ دوبارہ رونما نہ ہو۔

ترجمان ایم کیو ایم نے کارکنوں کو شرانگیزی کا شکار نہ ہونے کی تنبیہ کی اور کہا کہ پارٹی قیادت متحد ہے، شرپسند عناصر کارکنوں کو آپس میں لڑوا کر اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پارٹی میں تنظیمی معاملات پر اختلافات پر مختلف رہنماؤں کے حامی کارکن آمنے سامنے آگئے تھے، بہادر آباد مرکز میں کارکنوں نے نعرے بازی کی اور مشتعل کارکن پارٹی رہنماؤں سے دست و گریباں بھی ہوئے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ایم کیو ایم فاروق ستار کہا کہ

پڑھیں:

سینیٹ اجلاس: قائمہ کمیٹیوں کی کارروائی کیخلاف ہائیکورٹس کے حکم امتناع پر اظہار تشویش

سینیٹ کے اجلاس میں لاہور اور اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹیوں کی کارروائی کیخلاف حکم امتناع دینے پر اظہار تشویش کیا گیا۔

سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ایسا کبھی نہیں ہوا کہ عدالتوں نے پارلیمان کی کمیٹیوں کو کام کرنے سے روکا ہو، یہ ایک سنگین معاملہ اور پارلیمان میں مداخلت ہے، اٹارنی جنرل کو بلا کر پوچھا جائے۔

اجلاس کی صدارت کرنے والے سینیٹر شہادت اعوان نے رولنگ دی کہ اٹارنی جنرل کو طلب کر کے اس معاملے پر پوچھا جائے گا۔

طارق فضل چوہدری نے کہا کہ چیئرمین اٹارنی جنرل کو اپنے چیمبر میں بلا کر معلوم کریں۔

پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو نے کہا کہ وزیر قانون نے قانون بنا بنا کر عدلیہ کی بتیسی نکال دی ہے۔

جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ عدالتوں نے سینیٹ کمیٹیوں کی کارروائی روک کر اپنی حد سے تجاوز کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اداروں کیخلاف متنازع ٹوئٹ؛ اعظم سواتی پر فرد جرم کی کارروائی مؤخر
  • اداروں کیخلاف متنازع ٹوئٹ؛ اعظم سواتی پر فرد جرم کی کارروائی مؤخر
  • سینیٹ اجلاس: قائمہ کمیٹیوں کی کارروائی کیخلاف ہائیکورٹس کے حکم امتناع پر اظہار تشویش
  • فیصل واوڈا کا ٹریفک پولیس، صحافی سے بدتمیزی کرنیوالے ایف بی آر افسر کیخلاف کارروائی نہ ہونے پر افسوس
  • ایئرپورٹس کی آؤٹ سورسنگ: دوستوں سے شراکت یا قانونی اصولوں کی خلاف ورزی؟
  • عمران خان کی فیملی کیخلاف بات کرنے والوں کو پارٹی سے نکال دیں گے
  • عمران نے پارٹی میں انتشار پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا کہا: علی امین گنڈا پور
  • عمران خان نے پارٹی میں انتشار پھیلانے والوں کیخلاف کارروائی کا کہا، علی امین گنڈاپور
  • کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی، ٹک ٹاک نے پاکستانیوں کی کروڑوں ویڈیوز ڈیلیٹ کردیں
  • عمران خان نے پارٹی میں انتشار پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا کہا، علی امین گنڈاپور