اب خریداری کیش پر نہیں، صرف ڈیبٹ کارڈز سے ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
کراچی:
عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)سے کیے گئے وعدوں پر عملدرآمد جاری ہے، اب خریداری کیش کے بجائے ڈیبٹ کارڈ ز سے ہوگی۔
آئی ایم ایف شرائط کو پورا کرنے اور ریونیو بڑھانے کیلیے ایف بی آر نے ایک اور بڑا فیصلہ کرلیا۔ ملک بھر میں کاروباری شعبے کو دستاویزی شکل دی جائیگی۔
پہلے مرحلے میں بڑی دکانوں پر ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز مشینوں کی تنصیب لازمی قرار دی گئی ہے۔ سافٹ ویئر ایف بی آر کے کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے ساتھ منسلک ہوگا۔
ٹرانزیکشنز کی سی سی ٹی وی کے ذریعے نگرانی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، ماہر اقتصادی امور ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا کہ فیصلے کا مقصد پاکستان کو ڈیجیٹل پیمنٹس کی طرف لے جانا ہے ۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
چینی مہنگی ‘مارکیٹ سے غائب :ایک لاکھ ٹن درآمد کرنے کامزید ٹینڈر جاری
اسلام آباد‘ لاہور (نمائندہ خصوصی‘کامرس رپورٹر )ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (ٹی سی پی) نے ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی درآمد کرنے کا ایک اور بڑا ٹینڈر جاری کر دیا ہے اور 31 جولائی تک کامیاب بولی دینے والے کو چینی درآمد کرنے پر 5 فیصد گارنٹی جمع کرانی ہوگی جبکہ اسرائیل اور بھارت سے سفید چینی درآمد کرنے پر مکمل پابندی ہوگی۔ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے مطابق ٹی سی پی نے ایک لاکھ میٹرک ٹن سفید چینی کا دوسرا بین الاقوامی ٹینڈر جاری کر دیا ہے، سفید چینی درآمد کرنے کی کم از کم بولی 25 ہزار میڑک ٹن اور 50 کلو گرام نئے بیگ کے ساتھ ہوگی اور 21 اگست سے 5 ستمبر تک چینی درآمد کرنے کی اجازت ہوگی اور تمام کارگو 30 ستمبر تک پہنچیں گے۔بیان میں کہا گیا کہ چینی درآمد کرنے کے لیے 25 ہزار میٹرک ٹن کی دو شپمنٹ یا ایک 50 ہزار میٹرک ٹن شپمنٹ کی اجازت ہوگی۔ٹی سی پی کے مطابق 31 جولائی تک کامیاب بولی دینے والے کو چینی درآمد کرنے پر 5 فیصد گارنٹی جمع کرانی ہوگی، اسرائیل اور بھارت سے سفید چینی درآمد کرنے پر مکمل پابندی ہوگی۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ چینی کی شپمنٹ میں تاخیر ہونے سے 0.25 ڈالر فی میٹرک ٹن یومیہ جرمانہ عائد کیا جائے گا اور چینی درآمد کرنے کے لیے لیٹر آف کریڈٹ کی ذمہ داری ٹی سی پی کی ہوگی۔اوپن مارکیٹوں میں چینی کی 200روپے کلو فروخت جاری ہے جبکہ کئی علاقوں میں چینی دستیاب ہی نہیں اوردکانداروں کا کہنا ہے کہ تھوک مارکیٹ سے چینی کی سپلائی نہیں مل رہی ۔دوسری جانب بیشتر علاقوں میں حکومت کی جانب سے مقرر کردہ سرکاری نرخ173روپے فی کلو چینی دستیاب نہیں۔ جن دکاندار وں کے پاس چینی موجود ہے وہ صرف جاننے والے گاہکوں کو 200روپے کلو چینی کی فروخت جاری رکھے ہوئے ہیں ،جرمانوں اور گرفتاریوں کے خوف سے کسی اجنبی کو چینی فروخت نہیں کی جارہی۔دکانداروں کا کہنا ہے کہ انہوںنے چینی کی فروخت بند نہیں کی بلکہ انہیں تھوک مارکیٹ سے چینی مل نہیں رہی۔