Jasarat News:
2025-04-25@09:34:49 GMT

لیمن گراس کے فوائد

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

لیمن گراس کے فوائد

یہ ایک جھاری نما پودا ہے۔ بہت سے لوگ اِس پودے کے نام سے یہ تاثر لے لیتے ہیں کہ اس کا ذائقہ لیموں کی طرح کھٹا ہو گا۔ لیکن ایسا بلکل نہیں ہے۔ اس کے برعکس یہ ایک بے ذائقہ پودا ہے۔
اِس کو لیمن گراس اِس لیے کہا جاتا ہے کیوں کہ اِس کی خوشبو لیمو کی طرح ہوتی ہے۔ بے ذائقہ پودا ہونے کے باوجود اِس کے بہت سے فوائد اور استعمالات ہیں۔
یہ بہت سے کھانوں کا ایک اہم جز ہے۔ لیمن گراس کو مختلف کھانوں میں لیموں کی خوشبو حاصل کرنے کے لیے ڈالا جاتا ہے۔ اِس کو مختلف ادویات میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اِس کا عرق مختلف صابن اور کریموں میں لیموں کی خوشبو حاصل کرنے کے لیے ڈالا جاتا ہے۔ لیمن گراس کا قہوہ دنیا بھر میں بہت مقبول ہے۔ یہ کھانسی اور بخار کی شدت کو کم کرتا ہے۔ لیمن گراس کا جھاری نما پودا دکھنے میں بہت خوبصورت لگتا ہے۔ اِس لیے اِس کو سجاوٹی پودے کے طور پر بھی گھروں اور باغوں کی ذینت بنایا جاتا ہے۔
لیمن گراس کے پودے کو بیج اور اِس کی شاخ دونوں کی مدد سے اگایا جا سکتا ہے۔ اِس کو بیج کی مدد سے اگا تھوڑا مشکل کام ہے کیوں کہ اگر بیج پُرانا ہو تو اس سے پودے نہیں اُگتے ۔
لیمن گراس کو اِس کی شاخ کی مدد سے اگانا بہت آسان ہے۔ اگر اس کی ایک شاخ اکھارکر کسی دوسری جگہ لگا دی جائے تو وہ ایک نیا پودا بن جاتا ہے۔لیمن گراس کی ہر شاخ کے ساتھ جڑیں ضرور ہوتی ہے۔ آپ ایک شاخ کو جڑوں سمیت اکھاڑ لیں تاکہ اِس سے ایک نیا پودا اگایا جا سکے۔ اگر شاخ کو جھاڑی سے علیحدہ کرتے ہوئے شاخ سے جڑیں ٹوٹ جائیں تو کوئی مسلے کی بات نہیں ہے۔
لیمن گراس lemon grass کو گملے میں لگانے کے لیے لیمن گراس کی شاخ لگا لیں۔ اگر شاخ کے ساتھ جڑیں ہیں تو تمام جڑیں اور اُن سے اوپر تک کا کچھ حصہ مٹی کے اندر ہونا چاہیے۔ اختیاطی تدابیر
لیمن گراس کے پودے پر عموما کوئی بھی کیڑا حملہ آور نہیں ہوتا۔ اگر لیمن گراس کو بہت ذیادہ پانی دے دیا جائے اور گملے میں ہر وقت کیچڑ ہی بنا رہے تو پودے کی جڑیں گل جائیں گی اور آپ کا پودا مرجھا جائے گا۔
لیمن گراس گرمیوں کا پودا ہے اور گرمیوں میں یہ خوب پھلتا پھولتا ہے۔ موسم سرما میں اس کی نشونما رک جاتی ہے۔ لیکن آپ اس کو گملے میں ہی لگا رہنے دیں۔ موسم گرما آنے پر یہ دوبارہ ہرا بھرا ہو جائے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: لیمن گراس جاتا ہے

پڑھیں:

دہشت گردوں سے لڑنا نہیں بیانیے کا مقابلہ کرنا مشکل ہے، انوارالحق کاکڑ

سابق وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا ہے کہ دہشت گردوں سے لڑنا مشکل نہیں بیانیے کا مقابلہ کرنا مشکل ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ شاید لوگ دہشت گردوں کے بیانیے کے مقابل بیانیے کو سمجھنا ہی نہیں چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پہلے تشدد کیا جاتا ہے اور پھر اس کے جواز ڈھونڈ کر بیانیہ بنایا جاتا ہے۔

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ بلوچستان میں مسافروں کو بسوں سے اتار کر قتل کرنے کا بھی جواز دیا جاتا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ بلوچستان سمیت ملک بھر میں دہشت گردوں سے لڑنا مشکل نہیں بیانیے کا مقابلہ کرنا مشکل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عالمی تہذیبی جنگ اور ہمارے محاذ
  • آئی فون 15 پرو اور 15 پرو میکس کی کم قیمتوں پر واپسی متعارف، ایپل کا بڑا اعلان
  • بھارت ہمیشہ خود ہی مدعی، خود ہی گواہ اور جج بن جاتا ہے
  • کلاسیکی تحریک کے اردو اد ب پر اثرات
  • نیا پوپ کون ہوگا چارنام زیر غور، کیتھولک دنیا کی نظریں ویٹیکن پرجم گئیں
  • برطانیہ: غریب طلباء جسمانی پسماندگی سے دوچار
  • جو نام ہم بھجواتے وہ جیل انتظامیہ قبول نہیں کرتی، نعیم حیدر
  • کیک میں کیلے کے چھلکے، ذائقہ اور غذائیت دونوں کا حصول، خود آزما لیجیے؟
  • دہشت گردوں سے لڑنا نہیں بیانیے کا مقابلہ کرنا مشکل ہے، انوارالحق کاکڑ
  • پنجاب میں پہلی بار وائلڈ لائف سروے کا آغاز، کیا فوائد حاصل ہوں گے؟