لاہور (وقائع نگارخصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے نا جائز تجاوزات ختم کرنے کے اقدام پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کا نتیجہ ہے۔ انتظامیہ کے خلاف بھی بھر پور کارروائی ہونی چاہئے۔ حکومت اگر غریبوں کو روزگار فراہم نہیں کر سکتی تو ان سے روزگار چھینے کا بھی کوئی اختیار نہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی کا ایک طوفان ہے جو کسی صورت تھمنے کا نام نہیں لے رہا جس نے غریب طبقے کو شدید متاثر کرنے کے ساتھ سفید پوش متوسط طبقے کی بھی چیخیں نکلوا دی ہیں اشیائے خورونوش و ضروریہ بھی اب عام شہری کی دسترس سے نکلتی جارہی ہیں جبکہ حکومت زمینی صورتحال سے لاتعلق اور ڈنگ ٹپائو پالیسیوں پر انحصار کر رہی ہے۔ حکمرانوں کو ہوشربا مہنگائی سے غرض ہے نہ ہی شہریوں کو درپیش مسائل سے کوئی سروکار ہے نہیں۔مافیاز نے لوٹ مار کی انتہا کر دی ہے۔ پورا سسٹم ہی کرپٹ ہو چکا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی نا اہلی کی بدولت صوبہ مسائل کی آماجگاہ بن چکا ہے۔ عوام بدحالی کا شکار اورکوئی پرسان حال نہیں ہے۔ امن و امان کی صورتحال انتہائی گھمبیر ہو چکی ہے۔ دن دیہاڑے چوریاں، ڈاکے اور دیگر جرائم کی وارداتیں ہو رہی ہیں پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ بد قسمتی سے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی توجہ صرف نماشائی اقدامات تک محدود ہو کر رہ گئی ہے۔عوام کی کسی کو ئی فکر نہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات عوام کو زندہ درگور کرنے کے مترادف ہیں۔25کروڑ عوام پہلے ہی مہنگائی کے ستائے ہوئے ہیں۔ صوبے کے گیارہ کروڑ عوام بے یارو مددگار ہیں، نت نئے ٹیکس لگانے سے جہاں پر ایک طرف کاشتکاروں کے مسائل میں اضافہ ہو چکا ہے وہاں ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص پریشان ہے۔ محمد جاوید قصوری نے کہا کہ حکومت ایسے نا اہلوں پر مشتمل ہے جن کی قابلیت محض لوٹ مار کے سوا کچھ نہیں۔ ان سے نہ ہی ادارے چلائے جا رہے ہیں اور نہ ہی حالات پر کنٹرول ہو رہا ہے۔ پنجاب حکومت کی تمام اسکیمیں محض ڈنگ ٹپاؤ اقدام ہیں ان سے کرپشن کے دروازے تو کھل سکتے ہیں مگر مہنگائی میں کمی واقع ہو گی اور نہ ہی عوام کو کو کسی قسم کا کوئی ریلیف میسر ہو گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

26 نومبر احتجاج: حکومت پنجاب کا ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ

26 نومبر احتجاج کے اٹک اور راولپنڈی کے 8 مقدمات میں ملزمان کی ضمانتوں کا معاملے پر حکومت پنجاب نے 20 ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق 26 نومبر کو پی ٹی آئی کے احتجاج کے اٹک اور راولپنڈی کے 8 مقدمات میں ملزمان کی ضمانتوں کے معاملے پر حکومت پنجاب نے 20 ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ملزمان کی ضمانتیں انسداد دہشت گری عدالت راولپنڈی سے منسوخ ہوئی تھیں، ملزمان کی جانب سے رجوع کرنے پر عدالت عالیہ سے ضمانت بعد از گرفتاری منظور ہوئی۔
پراسکیوشن ذرائع کے مطابق دہشتگردی کے سنگین الزامات کے تناظر میں ملزمان کو تحویل میں لیا جانا ضروری ہے۔
دوسری جانب حکومت پنجاب نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی منظوری دیدی، پراسیکوٹر جنرل سپریم کورٹ میں ضمانت منسوخی کے لیے درخواست دائر کریں گے۔
7 مقدمات اٹک اور ایک راولپنڈی کا ہے، ملزمان پر ریاست پولیس سے مزاحمت اور سرکاری املاک کو تباہ کرنے سمیت سنگین الزامات ہیں۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • پنجاب حکومت کو گندم کی قیمتیں مقرر کرنے سے متعلق بنائے گئے قانون پر عملدرآمد کا حکم
  • پنجاب حکومت گندم کی قمیتیں مقرر کرنے کے قانون پر عملدرآمد کرے، لاہور ہائیکورٹ
  • لاہورہائیکورٹ کا پنجاب حکومت کو گندم کی قمیتیں مقررکرنے سے متعلق قانون پرعملدرآمد کا حکم
  • اسمبلی سے منظور ہونے سے پہلے ٹریفک وارڈن نے قانون کا نفاذ کیسے کردیا؟ رکن پنجاب اسمبلی امجد علی جاوید
  • اسرائیلی حکومت غزہ کے عوام کو مکمل طور پر ختم کرنے کا منصوبہ بناچکی ہے، جماعت اسلامی ہند
  • 26 نومبر احتجاج: حکومت پنجاب کا ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کا فیصلہ
  • لاہور: پنجاب حکومت کا اعلیٰ تعلیمی اداروں کے قیام، معیار تعلیم بلند کرنے کا فیصلہ
  • خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟
  • جنگلی حیات کی اہمیت و افادیت اجاگر کرنے کے لیے آگاہی مہم جاری
  • پنجاب حکومت کا گھوڑوں کی خاص نسل کی ترویج کے منصوبے پر کام کرنے کا فیصلہ