حکومت کو غریبوں سے روزگار چھیننے کا اختیار نہیں،جاوید قصوری
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
لاہور (وقائع نگارخصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے نا جائز تجاوزات ختم کرنے کے اقدام پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کا نتیجہ ہے۔ انتظامیہ کے خلاف بھی بھر پور کارروائی ہونی چاہئے۔ حکومت اگر غریبوں کو روزگار فراہم نہیں کر سکتی تو ان سے روزگار چھینے کا بھی کوئی اختیار نہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی کا ایک طوفان ہے جو کسی صورت تھمنے کا نام نہیں لے رہا جس نے غریب طبقے کو شدید متاثر کرنے کے ساتھ سفید پوش متوسط طبقے کی بھی چیخیں نکلوا دی ہیں اشیائے خورونوش و ضروریہ بھی اب عام شہری کی دسترس سے نکلتی جارہی ہیں جبکہ حکومت زمینی صورتحال سے لاتعلق اور ڈنگ ٹپائو پالیسیوں پر انحصار کر رہی ہے۔ حکمرانوں کو ہوشربا مہنگائی سے غرض ہے نہ ہی شہریوں کو درپیش مسائل سے کوئی سروکار ہے نہیں۔مافیاز نے لوٹ مار کی انتہا کر دی ہے۔ پورا سسٹم ہی کرپٹ ہو چکا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی نا اہلی کی بدولت صوبہ مسائل کی آماجگاہ بن چکا ہے۔ عوام بدحالی کا شکار اورکوئی پرسان حال نہیں ہے۔ امن و امان کی صورتحال انتہائی گھمبیر ہو چکی ہے۔ دن دیہاڑے چوریاں، ڈاکے اور دیگر جرائم کی وارداتیں ہو رہی ہیں پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ بد قسمتی سے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی توجہ صرف نماشائی اقدامات تک محدود ہو کر رہ گئی ہے۔عوام کی کسی کو ئی فکر نہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات عوام کو زندہ درگور کرنے کے مترادف ہیں۔25کروڑ عوام پہلے ہی مہنگائی کے ستائے ہوئے ہیں۔ صوبے کے گیارہ کروڑ عوام بے یارو مددگار ہیں، نت نئے ٹیکس لگانے سے جہاں پر ایک طرف کاشتکاروں کے مسائل میں اضافہ ہو چکا ہے وہاں ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص پریشان ہے۔ محمد جاوید قصوری نے کہا کہ حکومت ایسے نا اہلوں پر مشتمل ہے جن کی قابلیت محض لوٹ مار کے سوا کچھ نہیں۔ ان سے نہ ہی ادارے چلائے جا رہے ہیں اور نہ ہی حالات پر کنٹرول ہو رہا ہے۔ پنجاب حکومت کی تمام اسکیمیں محض ڈنگ ٹپاؤ اقدام ہیں ان سے کرپشن کے دروازے تو کھل سکتے ہیں مگر مہنگائی میں کمی واقع ہو گی اور نہ ہی عوام کو کو کسی قسم کا کوئی ریلیف میسر ہو گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وزیراعظم آزاد کشمیر کا اعلان اسلام آباد سے نہیں، کشمیر سے ہوگا، بلاول
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے نئے وزیراعظم کے نام کا اعلان اسلام آباد سے نہیں بلکہ کشمیر سے ہی کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق بلاول نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ سے کشمیر کے عوام کی آواز رہی ہے اور عالمی سطح پر بھی کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کے لیے جدوجہد کرتی آئی ہے، بطور وزیرِ خارجہ انہوں نے کشمیری عوام کا مؤقف بین الاقوامی فورمز پر بھرپور انداز میں پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور کشمیر کی تاریخ گہرے تعلق کی عکاس ہے، آزاد کشمیر میں پارٹی کی جیت کو راتوں رات شکست میں تبدیل کیا گیا جس کے نتیجے میں سیاسی خلا پیدا ہوا۔ ان کے مطابق اس غیرسیاسی سوچ نے خطے میں جمہوری عمل کو نقصان پہنچایا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم تین نسلوں سے کشمیر کا مقدمہ لڑ رہے ہیں اور پیپلز پارٹی ہی واحد جماعت ہے جو کشمیری عوام کی حقیقی نمائندہ کہلا سکتی ہے، بانی پی ٹی آئی کے دورِ حکومت میں سب کا کردار قوم کے سامنے ہے، کشمیر کے عوام سے وعدہ کرتا ہوں کہ میں انہیں مایوس نہیں کروں گا، آزاد کشمیر میں پیپلز پارٹی کی حکومت بننے کے بعد اس کی ذمہ داری میری ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ پیپلز پارٹی آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں آچکی ہے اور اب یہ وقت ان کے لیے ایک امتحان ہے جس میں پارٹی اپنی سیاسی بصیرت اور عوامی اعتماد سے سرخرو ہوگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ (ن) نے آزاد کشمیر حکومت سے علیحدگی کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد خطے میں نئی سیاسی صف بندیاں تیز ہو گئی ہیں۔