انسداد دہشتگردی عدالت سے عمر ایوب اور زرتاج گل کی ضمانتوں میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
انسداد دہشتگردی عدالت نے عمر ایوب اور زرتاج گل کی ضمانتوں میں توسیع کردی۔
پی ٹی آئی قیادت کے خلاف سنگجانی جلسے پر درج مقدمات کے معاملے میں عمر ایوب اور زرتاج گل کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت انسدادِ دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں ہوئی، جس میں عدالت نے ملزمان کی عبوری ضمانتوں میں 6 مارچ تک توسیع کردی۔
انسداد دہشتگری عدالت نمبر ایک کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے درخواستوں پر سماعت کی، جس میں آج بھی ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر دلائل نہ ہو سکے۔
دوران سماعت سردار محمد مصروف خان ایڈووکیٹ، آمنہ علی ایڈووکیٹ و دیگر عدالت میں پیش ہوئے ۔
بعد ازاں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت 6 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع
فرانس کے انسدادِ دہشتگردی پراسیکیوٹرز نے غزہ میں امداد کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات پر "نسل کشی میں معاونت" اور "نسل کشی پر اکسانے" کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
ان الزامات کا تعلق مبینہ طور پر فرانسیسی نژاد اسرائیلی شہریوں سے ہے جنہوں نے گزشتہ سال امدادی ٹرکوں کو غزہ پہنچنے سے روکا تھا۔
پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ یہ دو الگ الگ مقدمات ہیں، جن میں انسانیت کے خلاف جرائم میں ممکنہ معاونت کے الزامات بھی شامل ہیں۔ تحقیقات جنوری تا مئی 2024 کے واقعات پر مرکوز ہیں۔
یہ پہلا موقع ہے کہ فرانسیسی عدلیہ نے غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی باقاعدہ تفتیش شروع کی ہے۔
پہلی شکایت یہودی فرانسیسی یونین برائے امن (UFJP) اور ایک فرانسیسی-فلسطینی متاثرہ شخص نے دائر کی، جس میں شدت پسند اسرائیلی حمایتی گروپوں "Israel is forever" اور "Tzav-9" کے افراد پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے نیتزانا اور کیرم شالوم بارڈر کراسنگ پر امدادی ٹرکوں کو روکا۔
دوسری شکایت "Lawyers for Justice in the Middle East (CAPJO)" نامی وکلا تنظیم نے جمع کروائی، جس میں تصاویر، ویڈیوز اور عوامی بیانات کو بطور ثبوت شامل کیا گیا۔
اسی روز ایک علیحدہ مقدمہ بھی منظر عام پر آیا، جس میں ایک فرانسیسی دادی نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ان کے چھ اور نو سالہ نواسے نواسی کو بمباری میں قتل کیا، جسے انہوں نے "نسل کشی" اور "قتل" قرار دیتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف (ICJ) نے اپنے حالیہ فیصلوں میں اسرائیل کو پابند کیا تھا کہ وہ غزہ میں ممکنہ نسل کشی کو روکے اور امدادی سامان کی رسائی یقینی بنائے۔