سلمان نہ شاہ رُخ، نوال سعید بالی ووڈ کے کونسے اداکار کے ساتھ کام کرنا چاہتی ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی ابھرتی ہوئی اداکارہ نوال سعید نے انکشاف کیا ہے کہ اگر انہیں بھارتی فلم انڈسٹری میں کام کرنے کا موقع ملا تو وہ سلمان خان کے بجائے منوج باجپائی کے ساتھ کام کرنے کو ترجیح دیں گی۔
حالیہ دنوں نوال سعید نے نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر گفتگو کی۔
انٹرویو کے دوران ان سے بھارت میں اپنی مقبولیت، دونوں ممالک کے درمیان کام پر عائد پابندیاں اور پسندیدہ اداکار کے حوالے سے سوالات کیے گئے۔
نوال سعید نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی زیادہ تر فالوونگ بھارت سے ہے، اور وہ نہیں جانتی کہ وہ وہاں کیسے مشہور ہوئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ڈرامے بھارت میں بہت دیکھے جاتے ہیں، جس طرح یہاں بھارتی فلمیں مقبول ہیں۔ ممکن ہے کہ بھارتی ناظرین نے ان کا کوئی ڈرامہ دیکھا ہو یا پھر کوئی میم وائرل ہوئی ہو، جس کے باعث وہ انہیں جاننے لگے۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ اگرچہ انہیں سلمان خان پسند ہیں، مگر اگر بھارتی فلم انڈسٹری میں کام کرنے کا موقع ملا تو وہ منوج باجپائی کے ساتھ کام کرنا پسند کریں گی کیونکہ انہیں ان کی اداکاری بہت پسند ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نوال سعید
پڑھیں:
31 سالہ فلسطینی نوجوان غزہ سے جیٹ اسکی پر یورپ پہنچ گیا
غزہ کے 31 سالہ فلسطینی محمد ابو دخہ نے دو ساتھیوں کے ہمراہ جیٹ اسکی کے ذریعے خطرناک سمندری سفر کرتے ہوئے یورپ پہنچنے میں کامیابی حاصل کرلی۔
عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یہ سفر ایک سال سے زائد عرصے پر محیط تھا، جس میں ہزاروں ڈالر، کئی ناکام کوششیں اور غیر معمولی ہمت شامل تھی۔ ابو دخہ اور ان کے ساتھیوں نے لیمپیڈوسا (اٹلی) کے قریب سمندر میں ایندھن ختم ہونے کے بعد مدد کے لیے کال کی، جس کے بعد ریسکیو آپریشن کے ذریعے انہیں بحفاظت ساحل تک پہنچایا گیا۔
ابو دخہ نے بتایا کہ انہوں نے جیٹ اسکی لیبیا سے خریدی اور جی پی ایس، سیٹلائٹ فون اور لائف جیکٹس کے ساتھ سفر کیا۔ ان کے ساتھ دو اور فلسطینی ضیا اور باسم بھی شامل تھے۔ تینوں نے تقریباً 12 گھنٹے مسلسل سمندر میں سفر کیا اور تیونس کی گشت کرتی کشتیوں سے بچتے رہے۔
لیمپیڈوسا پہنچنے کے بعد انہیں اٹلی سے برسلز اور پھر جرمنی پہنچایا گیا، جہاں انہوں نے پناہ کی درخواست دی ہے۔ ابو دخہ نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ اپنی بیوی اور بچوں کو بھی جرمنی بلا سکیں گے۔ ان کا خاندان اب بھی خان یونس کی خیمہ بستی میں مقیم ہے۔