بیرسٹر علی ظفر کا جوڈیشل کمیشن اجلاس ملتوی کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
بیرسٹر علی ظفر —فائل فوٹو
پی ٹی آئی رہنما سینیٹر علی ظفر نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ملتوی کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کی سینیارٹی کا معاملہ حل ہونے تک جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کو مؤخر کیا جائے، جب تک اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کی سینیارٹی کا فیصلہ نہ ہو آپ ان کے بارے میں فیصلہ نہیں کر سکتے۔
سینیٹر علی ظفر کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ ججز سنیارٹی کا معاملہ حل ہونے تک اجلاس مؤخر کیا جائے۔
سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ ہمیں ٹرانسفر پر ایشو نہیں، ایشو سینیارٹی کا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے کبھی کسی شخصیت کی بات نہیں کی، نہ کروں گا، ہم نے اپنا مؤقف دے دیا ہے، فیصلہ عدالت کرے گی۔
بیرسٹر علی ظفر نے یہ بھی کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کا حق چھین لیا گیا، مجھے بطور وکیل ٹرائل میں جانے نہیں دیا گیا، توشہ خانہ کیس میں وکیل ہوں لیکن مجھے پیش نہیں ہونے دیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: جوڈیشل کمیشن علی ظفر
پڑھیں:
غیر ملکی طیاروں نے سوڈان میں اعصابی گیس بموں سے بمباری کی ہے، یو این میں نمائندے کا بیان
سوڈان ٹریبیون اخبار کے مطابق اردیس نے ریپڈ سپورٹ فورسز کو ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر تسلیم کرنے اور اس گروپ کے ساتھ بات چیت کرنے والوں کو مجرم قرار دینے کے ساتھ ساتھ ریپڈ سپورٹ فورسز کو پیسے اور ہتھیار فراہم کرنے والے ممالک پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ افریقہ کے شورش زدہ ملک سوڈان میں غیر ملکی طیاروں نے الفاشر میں آرمی ہیڈ کوارٹر پر اعصابی گیس سے بمباری کی ہے۔ اقوام متحدہ میں سوڈان کے مستقل نمائندے نے الزام لگایا کہ غیر ملکی طیاروں نے شمالی دارفور ریاست کے مرکز میں ملکی فوج کے ہیڈ کوارٹر پر اعصابی گیس سے بمباری کر کے آرایس ایف کی مدد کی ہے۔ سلامتی کونسل نے ریپڈ سپورٹ فورسز کی جانب سے شہر پر قبضے کے بعد الفاشر میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس منعقد کیا۔
اجلاس کے دوران اس نے شہر میں شہریوں کے خلاف حملہ آور فورسز کی کارروائیوں کی مذمت کی اور قصور واروں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ غیر ملکی طیاروں نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران مداخلت کی اور اعصابی گیس کے ذریعے شہر الفاشر (ریاست شمالی دارفر کا مرکز) میں چھٹے انفنٹری ڈویژن کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی ضابطوں کے مطابق لڑائیوں میں اس قسم کی گیس کا استعمال ممنوع ہے اور سوڈان سلامتی کونسل سے اس اقدام کی مذمت کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔
سوڈان ٹریبیون اخبار کے مطابق اردیس نے ریپڈ سپورٹ فورسز کو ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر تسلیم کرنے اور اس گروپ کے ساتھ بات چیت کرنے والوں کو مجرم قرار دینے کے ساتھ ساتھ ریپڈ سپورٹ فورسز کو پیسے اور ہتھیار فراہم کرنے والے ممالک پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے سلامتی کونسل سے فاشر میں شہریوں کی نسل کشی کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق ریپڈ سپورٹ فورسز نے الفاشر پر کنٹرول کے چند گھنٹوں میں 2000 سے زیادہ شہریوں کا قتل عام کیا، اور ہسپتال میں داخل 460 مریضوں کو ہلاک کیا۔
سوڈان کے مستقل نمائندے نے کہا کہ ریپڈ سپورٹ فورسز کے ساتھ اس وقت تک کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے جب تک کہ وہ اپنے ہتھیار نہیں ڈال دیتے۔ اجلاس کے اختتام پر سلامتی کونسل نے فاشر پر ریپڈ سپورٹ فورسز کے حملے اور شہریوں کے خلاف جرائم کی مذمت کی اور قصور واروں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ واضح رہے سوڈان نے متعدد بار متحدہ عرب امارات پر تیزی سے رد عمل کی قوتوں کی مالی اعانت اور مسلح کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور ابوظہبی کے خلاف سلامتی کونسل میں ثبوتوں کی حمایت کے ساتھ باضابطہ شکایت جمع کرائی ہے۔