اسلام آباد: وفاقی حکومت نے دوران سروس وفات پانے والے سرکاری ملازمین کے خاندانوں کے لیے ایک اہم تبدیلی کی منظوری دے دی ہے۔

وزیراعظم نے سرکاری ملازمین کی ڈیتھ پالیسی میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت دوران سروس وفات پانے والے ملازمین کے بچوں کو اب نوکری نہیں دی جائے گی۔ وزیراعظم نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر یہ تبدیلی کی منظوری دی ہے۔

نئی پالیسی کے مطابق، سرکاری ملازمین کے اہلخانہ کو دیگر تمام فوائد، جیسے مالی امداد اور پنشن، فراہم کیے جاتے رہیں گے۔ تاہم، دہشت گردی کے واقعات یا شہادت کے نتیجے میں وفات پانے والے ملازمین کے ورثا اس فیصلے سے متاثر نہیں ہوں گے۔ اس کے علاوہ، پہلے سے تقرر شدہ ملازمین جیسے بیوہ/شوہر یا بچے اس تبدیلی سے محفوظ رہیں گے۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے اس فیصلے کے بارے میں تمام وزارتوں، ڈویژنوں اور صوبوں کو آگاہ کر دیا ہے اور وزیراعظم کی ہدایات پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

پڑھیں:

ارض کشمیر جنت نظیر کے عظم فرزند غنی بھٹ قضائے الٰہی سے وفات پا گئے

سٹی42: کشمیر کی آزادی کے لئے زندگی بھر بھارتی سامراج سے لڑنے اور طویل ترین جدوجہد کرنے والے ارض کشمیر جنت نظیر کے عظم فرزند غنی بھٹ قضائے الٰہی سے وفات پا گئے۔

پروفیسر غنی بھٹ کشمیر کی آزادی کی تحریک کے نا قابلِ شکست سرخیل تھے، انہوں نے بچپن سے مرتے دم تک آزادی کی  جدوجہد میں پہلی صف میں رہ کر   عدم تشدد کی تلاور سے پر امن لڑائی لری اور غاصب کو بد ترین شکستوں سے دوچار کئے رکھا۔

بلاول بھٹو زرداری کا اپنی سالگرہ سیلاب زدگان کے نام کرنے کا فیصلہ

انا للّٰہ وانا الیہ راجعون 

ارضِ کشمیر اپنے جاں نثار اور  جری فرزند سے محروم ہو گئی اورتحریکِ آزادیٔ کشمیر آج ایک عظیم کارکن سےمحروم ہو گئی، تحریک آزادی کے کارکن انتھک محنت کرنے اور کبھی سمجھوتہ نہ کرنے والے  اوللعزم رہنما سے محروم ہوگئے۔

غنی بھٹ پہشہ کے لحاظ سے پروفیسر تھے، انہوں نے اپنی زندگی کے ابتدائی سالوں میں ہی جدوجہد  کے کارزار میں قدم رکھ دیا تھا اور زندگی کے آخری دم تک غاصب کو سخت جدوجہد سے ناکوں چنے چبوائے۔ 

ایشیا کپ ٹی ٹوینٹی ٹورنامنٹ؛ پاکستان متحدہ عرب امارات میچ کا ٹاس ہو گیا

پروفیسر غنی بھٹ  کل جماعتی حریت کانفرنس کے متحدہ پلیٹ فارم پر  مادرِ وطن کی آزادی کے لئے جدوجہد کرنے والے تمام کشمیریوں کو متحد رکھنے والی عظیم قوتِ محرکہ تھے۔ وہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چئیر مین بھی رہے اور دوسری پوزیشنوں مین بھی خدمت کرتے رہے۔ 

 پروفیسر عبدالغنی بھٹ کا انتقال سوپور میں  ان کے گھر پر ہوا۔ 

پروفیسر بھٹ نے بے پناہ جدوجہد کر کے کشمیریوں کی کئی جنریشنوں میں آزادی کے شعور کو پروان چڑھایا، ان کی اپنی زندگی کے ساتھ ان کے سارے گھرانے کی زندگیاں کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی جدوجہد کے لیے وقف  ہیں۔

سندھ اسمبلی کے سابق اسپیکر کی اچانک طبیعت ناساز ،آئی سی یو میں داخل

 کشمیر کی آزادی کی جدوجہد کے کارکنوں نے پروفیسر غنی بھٹ کی وفات پر کہا ہے کہ ان  کی بلند سوچ، جرات مندانہ موقف اور سیاسی بصیرت کشمیری عوام کے لیے مشعلِ راہ رہے گی۔ 

 پروفیسر غنی بھٹ  کی وفات نہ صرف کشمیر ی قوم اور  تحریکِ آزادی کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے بلکہ یہ پاکستان کے لئے بھی بہت بھاری نقصان ہے۔ پروفیسر غنی بھٹ پاکستان کے دیرینہ رفیق تھے،۔

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • کراچی، شہری کو زخمی کرنے والے ڈاکوؤں سے پولیس مقابلہ، ایک ہلاک، دوسرا زخمی گرفتار
  • ارض کشمیر جنت نظیر کے عظم فرزند غنی بھٹ قضائے الٰہی سے وفات پا گئے
  • چینی کے بحران پر قابو پانے کےلئے سرکاری قیمت 177 فی کلو مقرر
  • وزیرآباد میں پہلی بار الیکٹرک بس سروس کا آغاز،گوجرانوالہ میٹروبس منصوبہ جلد شروع ہوگا،مریم نواز
  • جرمنی: اسلام مخالف ریلی میں چاقو سے حملہ کرنے والے افغانی کو عمر قید
  • گوگل نے 200 ملازمین کو فارغ کردیا، اتنے بڑے پیمانے پر برطرفیوں کی وجہ کیا بنی؟
  • خیبرپختونخوا کے سرکاری اداروں کی نجکاری اور پنشن اصلاحات کیخلاف ملازمین کا سڑکوں پر آنے کا عندیہ
  • سرکاری ملازمین کے لیے اچھی خبر;تعلیم کیلیے خصوصی فنڈ فراہم کرنے کا فیصلہ
  • سپریم کورٹ کے فیصلے میں وقف ترمیمی ایکٹ کو معطل کرنے سے انکار
  • حکومت کا جدید اور تیز رفتار ٹرین سروس شروع کرنے کا فیصلہ