دوران سروس وفات پانے والے ملازمین کے خاندانوں کے لیے نوکری کی سہولت ختم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے دوران سروس وفات پانے والے سرکاری ملازمین کے خاندانوں کے لیے ایک اہم تبدیلی کی منظوری دے دی ہے۔
وزیراعظم نے سرکاری ملازمین کی ڈیتھ پالیسی میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت دوران سروس وفات پانے والے ملازمین کے بچوں کو اب نوکری نہیں دی جائے گی۔ وزیراعظم نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر یہ تبدیلی کی منظوری دی ہے۔
نئی پالیسی کے مطابق، سرکاری ملازمین کے اہلخانہ کو دیگر تمام فوائد، جیسے مالی امداد اور پنشن، فراہم کیے جاتے رہیں گے۔ تاہم، دہشت گردی کے واقعات یا شہادت کے نتیجے میں وفات پانے والے ملازمین کے ورثا اس فیصلے سے متاثر نہیں ہوں گے۔ اس کے علاوہ، پہلے سے تقرر شدہ ملازمین جیسے بیوہ/شوہر یا بچے اس تبدیلی سے محفوظ رہیں گے۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے اس فیصلے کے بارے میں تمام وزارتوں، ڈویژنوں اور صوبوں کو آگاہ کر دیا ہے اور وزیراعظم کی ہدایات پر عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
روس میں فیکٹری ملازم کو تمام ملازمین کی تنخواہیں غلطی سے وصول، واپس کرنے سے انکار
روس میں ایک فیکٹری ملازم کو غلطی سے تمام ملازمین کی تنخواہ ایک ساتھ وصول ہوگئی۔ تاہم جب کمپنی نے اس سے واپسی کا مطالبہ کیا تو اس نے انکار کردیا۔
رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ خانٹی مانسیسک میں پیش آیا جہاں ایک فیکٹری نے اپنے ورکر ولادیمیر ریچاگوف پر 7 ملین روبلز (87,000 ڈالرز) واپس کرنے سے انکار پر مقدمہ دائر کیا ہے۔ یہ رقم سافٹ ویئر کی خرابی کی وجہ سے غلطی سے ملازم کو وصول ہوگئی تھی۔
اس سال کے آغاز میں جب اسے اپنی بینکنگ ایپ سے رقم کی اطلاع موصول ہوئی تو ولادیمیر ریچاگوف کو اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آیا۔ اس نے 7,112,254 روبل (87,000 ڈالرز) کی رقم کو بونس سمجھا۔
ملازم کے ساتھیوں کے درمیان اگرچہ یہ افواہیں پھیلی ہوئی تھیں کہ ان کی فیکٹری ان کے لیے ایک نفع بخش سال کے بعد 13ویں تنخواہ تیار کر رہی ہے، لیکن اس نے کبھی بھی اس طرح کی توقع نہیں کی تھی۔
لیکن یہ کروڑ پتی بننے کی اس کی خوشی کچھ ہی دیر کے لیے رہی کیونکہ اسے جلد ہی محکمہ اکاؤنٹنگ سے فون کالز موصول ہونے لگیں کہ اسے غلطی سے 7 ملین روبل منتقل کر دیے گئے ہیں اور اسے واپس کرنا پڑے گا۔
لیکن آن لائن کچھ تحقیق کرنے کے بعد ولادیمیر نے ایک تکنیکی error کی نشاندہی کی بنا پر رقم واپس کرنے سے انکار کردیا اور اب کیس سپریم کورٹ میں داخل کرادیا گیا ہے جہاں اس کا حتمی فیصلہ ہوگا۔