مرد اپنی نظریں، عورت زبان قابو رکھے تو شادی کامیاب ہوتی ہے، اداکارہ صاحبہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
ماضی کی مقبول اداکارہ صاحبہ افضل نے فلم انڈسٹری میں آنے اور والدہ کے حوالے سے اہم بیان دیا ہے۔
حال ہی میں صاحبہ افضل نے ’365’ کے شو میں شرکت کی، جہاں انہوں نے کم عمری میں فلم انڈسٹری میں قدم رکھنے سے لے کر گھریلو زندگی تک مختلف پہلووں پر کھل کر بات کی۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ ہمارے زمانے میں چند اسٹارز ہوا کرتے تھے، تاہم اب ہر ایک اسٹار بن چکا ہے۔انہوں نے سوشل میڈیا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ لوگ اس کے ذریعے مشہور ہوکر اسٹارز بن گئے۔
اداکارہ کا دنا نیر مبین کے حوالے سے کہنا تھا کہ وہ بھی سوشل میڈیا کے ذریعے ہی اس انڈسٹری میں آئی ہیں، تاہم وہ اچھا کام کر رہی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہر بات کا ایک مثبت پہلو ضرور ہوتا ہے لیکن سوشل میڈیا آنے کے بعد لوگ منفی پہلو پر زیادہ توجہ دینے لگے ہیں۔صاحبہ افضل نے کراچی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے لوگوں نے بالخصوص ڈراما انڈسٹری نے بہت پیار اور عزت دی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے اس انڈسٹری کا ماحول بہت پسند آیا، ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے مجھے یہی ماحول چاہیے تھا۔اپنے اور شوہر افضل خان عرف ریمبو کے رشتے کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مجھے ان کے مزاج کا خلوص اور مثبت شخصیت نے بہت متاثر کیا۔ان کا کہنا تھا کہ جب آپ کو صحیح انسان مل جائے تو شادی کرنے میں دیر نہیں کرنی چاہیے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ خواتین چاہے کسی بھی پروفیشن سے تعلق رکھتی ہوں، زندگی میں ایک مقام ایسا آتا ہے کہ کیریئر سے بریک لینا ضروری ہوجاتا ہے۔ان کے مطابق کیریئر پر فوکس کرنے کے دوران کچھ حد تک بچے نظر انداز ہوجاتے ہیں۔انہوں نے انڈسٹری سے بریک لینے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ میں نے بچوں کی وجہ سے بریک لیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ میں اور افضل چاہتے تھے کہ بچوں کی تربیت میں کوئی کسر نہ رہ جائے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ شادی اور دونوں بچوں کے بعد تعلیم کی اہمیت کا انداز ہوا اسی لیے بچوں کی پیدائش کے بعد انٹر اور گریجویشن کیا۔صاحبہ نے بیٹے کے شوبز انڈسٹری میں آنے کے حوالے سے بتایا کہ کبھی سوچا نہیں تھا کہ وہ ہماری انڈسٹری میں قدم رکھے گا۔ان کا کہنا تھا کہ جب بیٹے نے اپنے فیصلے سے آگاہ کیا تو ہمیں بہت حیرانی ہوئی۔انہوں نے اپنی ماں کو انڈسٹری میں آنے کا کریڈٹ دیا۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ انڈسٹری میں میری پہلی استاد اور گائیڈڈ ماں تھیں۔ان کے مطابق ماں کی وجہ سے وہ پر سکون ہوکر کام کرسکیں۔ان کا کہنا تھا کہ ماں کی سپورٹ کے سبب فلموں میں بولڈ سینز کرنے اور بولڈ لباس پہننے سے محفوظ رہی۔کامیاب شادی شدہ زندگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اداکارہ کا کہنا تھا کہ شادی کی کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ مرد اپنی نظریں اور عورت اپنی زبان قابو میں رکھے۔
یاد رہے کہ کچھ ماہ قبل اداکارہ صاحبہ افضل اور ان کی والدہ کے درمیان اختلافات کی خبریں منظر عام پر آئی تھیں۔اداکارہ کی والدہ نشو بیگم نے ایک شو میں بتایا تھا کہ وہ گزشتہ 8 ماہ اپنی بیٹی سے نہیں ملیں۔سینیئر اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے پہلے شوہر اور داماد کی وجہ سے اپنی بیٹی صاحبہ سے نہیں مل سکیں۔بیٹی سے نہ مل پانے کی بات کرتے ہوئے نشو بیگم آبدیدہ ہوگئیں اور کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ کسی نے ان کا کلیجہ ان کے سینے سے نکال دیا ہو۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ان کا کہنا تھا کہ کے حوالے سے صاحبہ افضل کرتے ہوئے تھا کہ وہ انہوں نے کہا کہ کی وجہ
پڑھیں:
نیا پوپ کون ہوگا چارنام زیر غور، کیتھولک دنیا کی نظریں ویٹیکن پرجم گئیں
ویٹی کن سٹی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2025ء)دنیا بھر کے 1.4 ارب رومن کیتھولک افراد اس وقت بے چینی سے منتظر ہیں کہ نیا پوپ کون ہوگا اس فیصلے کے اثرات نہ صرف چرچ بلکہ عالمی سطح پر بھی گہرے ہوں گے، کیونکہ یہ انتخاب کیتھولک کلیسا کی سمت کا تعین کرے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق پوپ فرانسس کی جانب سے مقرر کیے گئے 80 فیصد کارڈینلز پہلی بار پوپ کے انتخاب میں حصہ لیں گے، جس کے باعث یہ عمل پہلے سے کہیں زیادہ عالمی اور غیر متوقع قرار دیا جا رہا ہے۔ تاریخی طور پر یہ پہلا موقع ہے کہ ووٹ ڈالنے والے کارڈینلز کی اکثریت یورپ سے باہر کی ہے۔ویٹیکن کے سیکریٹری آف اسٹیٹ کے طور پر خدمات انجام دینے والے پارولین، پوپ فرانسس کے قریبی مشیر رہے۔ انہیں ڈپٹی پوپ بھی کہا جاتا رہا ہے۔(جاری ہے)
وہ سفارتی مہارت اور عالمی نقط نظر کے حامل سمجھے جاتے ہیں، مگر ان پر تنقید بھی کی گئی ہے کہ وہ کلیسائی عقائد کے بجائے عالمی مفاہمت کو ترجیح دیتے ہیں۔
فلپائن سے تعلق رکھنے والے ٹیگلے کو ایشین فرانسس کہا جاتا ہے۔ وہ عوامی رابطوں میں متحرک اور سماجی مسائل پر گہری نظر رکھنے والے مذہبی رہنما ہیں۔ انہوں نے ہم جنس پرستوں، طلاق یافتہ افراد اور اکیلی ماں کے لیے چرچ کے سخت رویے پر نظرثانی کی ضرورت پر زور دیا، مگر اسقاط حمل کی شدید مخالفت کرتے ہیں۔افریقہ سے پوپ کے انتخاب کا امکان بھی زور پکڑ رہا ہے، اور کانگو کے امبونگو ایک مضبوط امیدوار ہیں۔ وہ ثقافتی اور مذہبی طور پر قدامت پسند ہیں اور ہم جنس شادیوں کے خلاف سخت موقف رکھتے ہیں۔ تاہم انہوں نے بین المذاہب ہم آہنگی کی حمایت کی ہے، جس سے کچھ حلقوں میں ان کی حمایت متاثر ہو سکتی ہے۔اگر وہ منتخب ہوتے ہیں تو 1500 سال بعد افریقہ سے پہلے پوپ بنیں گے۔ پوپ بننے کی خواہش سے انکار کے باوجود انہیں عالمی چرچ میں ایک اثرورسوخ رکھنے والی شخصیت مانا جاتا ہے۔ وہ قدامت پسند نظریات رکھتے ہیں، مگر ہم جنس پرستی کو جرم قرار دینے کے خلاف ہیں۔ویٹیکن کے سسٹین چیپل میں کارڈینلز بند دروازوں کے پیچھے اجلاس کریں گے اور اس وقت تک ووٹنگ جاری رکھیں گے جب تک کسی ایک نام پر اتفاق نہ ہو جائے۔ ایک اطالوی کہاوت اس سارے عمل کی غیر یقینی صورتحال کی نشاندہی کرتی ہی: جو کارڈینل پوپ بننے کی نیت سے اندر جاتا ہے، وہ کارڈینل بن کر ہی واپس آتا ہے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ کارڈینلز روایت کو برقرار رکھتے ہیں یا نئی راہیں متعین کرتے ہیں۔ کیا اگلا پوپ یورپ سے باہر کا ہوگا کیا ایشیا یا افریقہ سے کوئی چہرہ پوپ فرانسس کا جانشین بنے گا یا پھر ویٹیکن کے تجربہ کار ہاتھوں میں چرچ کی باگ ڈور سونپی جائے گی دنیا کی نظریں اب اس تاریخی لمحے پر مرکوز ہیں۔