خاتون مداح نے اربوں کی جائیداد سنجے دت کے نام کر دی
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اپنی جاندار اداکاری اور پرفارمنس سے لاکھوں مداحوں کے دلوں میں گھر کرنے والے بالی ووڈ کے معروف اداکار سنجے دت کی ایک مداح ایسی بھی تھیں جنہوں نے مرنے سے قبل اربوں روپے کی جائیداد اداکار کے نام کر دی تھی۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سنجو بابا پرتعیش زندگی گزارتے ہیں اور ان کے اثاثوں کی مالیت 250 کروڑ بھارتی روپے ہے، تاہم 2018ء میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا۔
رپورٹس کے مطابق نشا پاٹل نامی مداح نے مرنے سے قبل اپنی 72 کروڑ بھارتی روپے (موجودہ 2 ارب 28 کروڑ سے زائد پاکستانی روپے) کی جائیداد اداکار کے نام وصیت کر دی تھی۔بھارتی میڈیا کے مطابق 2018ء میں سنجے دت کو پولیس کی جانب سے ایک کال موصول ہوئی، پولیس نے اداکار کو نشا پاٹل کی موت کے ایک روز بعد کال کرکے ان کی وصیت سے آگاہ کیا۔
پولیس نے اداکار کو بتایا کہ ان کی ایک پرستار نے موت سے قبل ان کے لیے 72 کروڑ روپے کی وصیت کی ہے، تاہم سنجے دت نے یہ رقم وصول کرنے سے انکار کر دیا۔سنجے دت کے مطابق میں نشا پاٹل کا جانتا نہیں، اس لیے میں یہ رقم وصول نہیں کر سکتا۔
62 سالہ نشا پاٹل کا تعلق ممبئی سے تھا، جنہوں نے قبل از موت اپنی تمام جائیداد، جس کی مالیت 72 کروڑ روپے تھی، سنجے دت کے نام کر دی تھی۔موذی مرض سے زندگی کی جنگ لڑنے والی مذکورہ پرستار نے اس کام کے لیے اپنے بینک کو کئی خطوط بھی تحریر کیے، جن میں انہوں نے اپنے تمام اثاثے سنجے دت کو منتقل کرنے کی درخواست کی تھی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
20 برس کی محنت، مصر میں اربوں ڈالر کی مالیت سے فرعونی تاریخ کا سب سے بڑا میوزیم کھل گیا
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں اہرامِ مصر کے قریب دنیا کے سب سے بڑے قدیم نوادرات کے عجائب گھر ’گرینڈ ایجپشن میوزیم (GEM)‘ کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا۔ افتتاحی تقریب میں دنیا بھر کے صدور، وزرائے اعظم اور شاہی خاندانوں کے افراد نے شرکت کی۔
یہ منصوبہ 20 سال میں مکمل ہوا، جو عرب بہار کی تحریکوں، عالمی وبا اور علاقائی تنازعات کے باعث کئی بار تاخیر کا شکار ہوا۔
مصری وزیرِاعظم مصطفیٰ مدبولی نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ “یہ منصوبہ مصر کی جانب سے دنیا کے لیے ایک تحفہ ہے، ایک ایسی تہذیب کی طرف سے جس کی تاریخ سات ہزار سال پر محیط ہے۔”
تقریب میں صدر عبدالفتاح السیسی سمیت معزز مہمانوں نے شرکت کی۔ اہرام کے پس منظر میں ہونے والی تقریب میں فرعونی لباس پہنے رقاصاؤں کی پرفارمنس، لیزر لائٹس، آتشبازی، اور ہائروگلیفکس کے شاندار مناظر نے تقریب کو یادگار بنا دیا۔
شرکا میں جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر، ڈچ وزیرِاعظم ڈک شوف، ہنگری کے وزیرِاعظم وکٹر اوربان، فلسطینی صدر محمود عباس، کانگو کے صدر فیلکس تشی سیکیدی، اور عمان و بحرین کے ولی عہد بھی موجود تھے۔
میوزیم میں سب سے زیادہ توجہ کا مرکز فرعون توتن خامن کے مقبرے سے ملنے والے نوادرات ہیں، جن میں اس کا سنہری ماسک، تخت، تابوت اور ہزاروں قدیم خزانے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ رمسیس دوم کا عظیم الشان مجسمہ بھی عجائب گھر کے مرکزی ہال کی زینت ہے۔
صدر السیسی نے کہا کہ “یہ میوزیم ماضی اور حال کے درمیان ایک نیا باب ہے جو مصر کے شاندار ورثے کو آئندہ نسلوں تک لے کر جائے گا۔”