پاکستان اور ملائیشیا کا غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال، او آئی سی اجلاس بلانے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے ملائیشیا کے وزیر خارجہ داتو سیری اتامہ حاجی محمد بن حاجی حسن سے ٹیلیفونک رابطے کے ذریعے غزہ کی سنگین صورتحال پر او آئی سی کا اجلاس بلانے پر اتفاق کیا۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے ملائیشیا کے وزیر خارجہ داتو سیری اتامہ حاجی محمد بن حاجی حسن سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، جس میں دونوں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ کی حالیہ صورتحال اور غزہ میں جاری انسانی بحران پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے فلسطینی عوام کے جائز حقوق اور ان کی جدوجہد کے لیے پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کیااس سنگین انسانی مسئلے پر عالمی توجہ مبذول کرانے کے لیے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کی کونسل کا غیر معمولی اجلاس بلانے کی ضرورت پر زور دیا اور اس حوالے سے پاکستان کی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔
دونوں وزرائے خارجہ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ امتِ مسلمہ کو فلسطینی عوام کی بھرپور مدد اور مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کے لیے مشترکہ سفارتی کوششیں تیز کرنی چاہئیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے متعدد ممالک کے وزرائے خارجہ سے ٹیلیفونک رابطے کیے جن میں ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی، مصری وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی، اور ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان سے گفتگو کی۔
اسحاق ڈار نے فلسطینی عوام کے ساتھ پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا اور 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی آزاد اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت پر زور دیا۔ اس کے علاوہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا غیر معمولی اجلاس بلانے کے لیے پاکستان کی حمایت سے بھی آگاہ کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار نے اجلاس بلانے پاکستان کی او ا ئی سی کے لیے
پڑھیں:
بھارت کے ہر اقدام کا ترکی بہ ترکی جواب دیا جائے گا: نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ بھارت کے ہر اقدام کا ترکی بہ ترکی جواب دیا جائے گا، وزارت خارجہ نے سفارشات تیار کر لی ہیں، قومی سلامتی کمیٹی فیصلہ کرے گی۔اسحاق ڈار نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں پہلگام واقعے کی ذمے داری جس تنظیم نے لی ہے اس سے تو ہمارا کوئی لینا دینا ہی نہیں ہے۔نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نےکہا کہ بھارت کے ہر اقدام کا ترکی بہ ترکی جواب دیا جائے گا، وزارت خارجہ نے سفارشات تیار کر لی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے پر بھارت سے ہمارے پہلے ہی مسائل چل رہے ہیں اور عالمی بینک بھی اس سلسلے میں بات چیت میں شریک ہے۔وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہےکہ پاکستان بھارت کےکسی بھی حملے کا بھرپور جواب دینے کی پوزیشن میں ہے، فضائی حدود کی خلاف ورزی پر ابھینندن کی شکل میں دیا گیا جواب بھارت کو یاد ہوگا۔خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بھارت پہلگام واقعے پر دوسروں پر الزام دھرنے کے بجائے خود احتسابی کرے۔ تفتیش کر کے ذمہ داروں کو تلاش کرے، پاکستان پر الزام لگانا نامناسب بات ہے۔ یہ امکان بھی ہےکہ پہلگام حملہ خود بھارت کا "فالس فلیگ آپریشن" ہو۔ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھارت سے بھی تو پوچھے کہ اگر مقبوضہ کشمیر میں بیگناہ لوگ مارے جا رہے ہیں تو وہاں کئی عشروں سے موجود سات لاکھ فوج کر کیا رہی ہے؟بھارت نے مقبوضہ کشمیرکے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کو بہانہ بنا کر پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور اٹاری چیک پوسٹ بند کرنےکا اعلان کیا ہے۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کے بعد بھارت نے پاکستانیوں کو سارک کے تحت ویزے بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ تمام پاکستانیوں کے بھارتی ویزے کینسل کیے جارہے ہیں۔ بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں موجود بھارتی شہری یکم مئی تک اٹاری چیک پوسٹ کے راستے واپس آسکتے ہیں۔بھارت نے پاکستانی ہائی کمیشن میں تمام دفاعی، فوجی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دے دیا جب کہ بھارتی دفاعی اتاشی کو پاکستان سے واپس بلانے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ترجمان بھارتی وزارت خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ محدود کر دیا جائے گا، بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ یکم مئی تک 55 سے کم کر کے 30 کردیا جائے گا۔بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق پاکستانی سارک ویزہ استثنیٰ پروگرام کے تحت بھارت کا سفر نہیں کرسکیں گے، سارک اسکیم کے تحت جو بھی ویزے جاری کیے گئے وہ منسوخ سمجھے جائیں گے، سارک اسکیم کے تحت بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹے میں واپس جانا ہوگا۔منگل کو مقبوضہ جموں کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 26 سیاح ہلاک 12 زخمی ہوگئے۔بھارتی حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں2 غیر ملکی سیاح اور بھارتی بحریہ کا افسر بھی شامل تھے،غیر ملکیوں کا تعلق اٹلی اور اسرائیل سے ہے۔