گوئٹے مالا میں بس کھائی میں جاگری، 51 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
گوئٹے مالا شہر: لاطینی امریکی ملک گوئٹے مالا میں ایک بس کھائی میں جا گری، جس کے نتیجے میں کم از کم 51 افراد ہلاک ہو گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریسکیو اہلکاروں نے بتایا کہ یہ لاطینی امریکا میں برسوں میں ہونے والے بدترین ٹریفک حادثات میں سے ایک ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق میونسپل فائر ڈیپارٹمنٹ نے بتایا کہ 70 سے زائد مسافروں کو لے جانے والی بس ایک پل سے ٹکرا کر گندے پانی سے آلودہ ندی میں جاگری،بس کو کاٹ کر 51 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں۔
امدادی کوششوں میں حصہ لینے والے رضاکار فائر فائٹرز گروپ کے ترجمان وکٹر گومز نے تصدیق کی کہ ’عارضی مردہ خانے میں 51 لاشیں موجود ہیں۔‘ریسکیو اہلکار ملبے سے 10 زخمیوں کو بھی نکالنے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔
گوئٹے مالا کے صدر برنارڈو اریالو نے قومی سوگ کا اعلان کر دیا، ان کا کہنا تھا کہ آج گوئٹے مالا کے لیے مشکل دن ہے۔
فائر ڈیپارٹمنٹ نے بتایا کہ ڈرائیور بس کا کنٹرول کھو بیٹھا اور بس متعدد چھوٹی گاڑیوں سے ٹکرانے کے بعد کھائی میں جا گری۔
محکمے کے کارلوس ہرنینڈز نے صحافیوں کو بتایا کہ بس دھات کی رکاوٹ کو توڑ کر تقریباً 20 میٹر (65 فٹ) گہری کھائی میں گری، جہاں گندے پانی سے آلودہ دریا تھا۔
وزیر مواصلات میگوئل اینجل ڈیاز کا کہنا تھا کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ بس 30 سال پرانی تھی لیکن اس کے پاس چلانے کا لائسنس موجود تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پہلگام حملہ پروپیگنڈا: ہلاک قرار دیا گیا جوڑا زندہ نکل آیا
پہلگام حملے سے متعلق بھارتی میڈیا کی جانب سے پھیلایا گیا جھوٹ ایک بار پھر دنیا کے سامنے بے نقاب ہوگیا۔ حملے میں مبینہ طور پر ہلاک قرار دیے گئے بھارتی نیول آفیسر اور اس کی اہلیہ سے منسوب تصاویر اور ویڈیوز جعلی نکلیں، جب کہ حقیقت میں یہ جوڑا زندہ و سلامت ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں خود بھارتی جوڑے نے اپنی زندہ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بھارتی میڈیا کے جھوٹ کو بے نقاب کیا۔ ویڈیو میں خاتون کو کہتے سنا جا سکتا ہے کہ ”ہم زندہ ہیں، معلوم نہیں کہ ہماری تصاویر کو بھارتی میڈیا پر کیوں چلایا جا رہا ہے۔بھارتی جوڑے کا کہنا ہے کہ ان کی پرانی تصاویر کو ہلاک افراد کے طور پر نشر کیا گیا، جو ان کے لیے اور ان کے اہلخانہ کے لیے شدید پریشانی کا باعث بنی۔ انہوں نے بھارتی عوام سے اپیل کی کہ وہ نیوز چینلز اور اخبارات کو رپورٹ کریں. تاکہ ان کی جعلی تصاویر کا استعمال روکا جا سکے۔سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ صرف ایک مثال ہے، ممکن ہے کہ مزید افراد جو ہلاک قرار دیے گئے وہ بھی زندہ ہوں۔ ماہرین کے مطابق یہ سب بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کا ڈرامہ تھا جو آہستہ آہستہ بے نقاب ہو رہا ہے۔یہ انکشاف بھارتی میڈیا کی جانب سے غیر مصدقہ خبروں اور سنسنی پھیلانے کی روش پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے، جو نہ صرف عوام کو گمراہ کرتی ہے بلکہ متاثرین کے اہلخانہ کو بھی ذہنی اذیت میں مبتلا کرتی ہے۔