سپریم کورٹ میں بھرتیوں کیخلاف کھڑے رہیں گے، حامد خان
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
سپریم کورٹ میں نئے ججوں کی تعیناتی پر پی ٹی آئی کے سینئر رہنما حامد خان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں جو بھرتیاں ہوئی ہیں، ہم اس کے خلاف کھڑے رہیں گے اور ان کو واپس جانا پڑے گا۔
پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں بات کرتے ہوئے حامد خان نے کہا کہ یہ غیرآئینی عمل تھا، 2 سینئر ججز اور اپوزیشن نمائندوں کے واک آؤٹ کے بعد اس عمل کی کوئی ساکھ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ یکطرفہ تعیناتیاں ہوئی ہیں، ہم انہیں چیلنج کریں گے اور یہ معاملہ فل کورٹ کے سامنے جانا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس فل کورٹ میں نئے ججز نہیں بیٹھ سکتے کیونکہ اُن کی تعیناتی متنازع ہوجائے گی۔
پی ٹی آئی سینئر رہنما نے کہا کہ جو کچھ اعلیٰ عدلیہ میں ہورہا ہے، اس طرح سے نظام نہیں چل سکتا ہے۔ وکلاء میں تقسیم مصنوعی ہے، جو لوگ دوسری طرف سے بات کررہے ہیں وہ وکلاء میں مقبول نہیں ہیں اور اپنے مفادات کا سوچ رہے ہیں۔
حامد خان نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ بار کے صدر کال دے کر دیکھیں، 10 لوگ بھی اکٹھے نہیں ہوں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ کورٹ میں کہا کہ
پڑھیں:
عمران خان کا 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت مسترد ہونے پر سپریم کورٹ سے رجوع
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2025ء)بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت مسترد ہونے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 9 مئی کے مقدمات میں لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت کی درخواستیں مسترد کیے جانے کے بعد سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی۔درخواست میں وفاقی حکومت اور تھانہ گلبرگ کے انسپکٹر عمران صادق کو فریق بنایا گیا ہے۔عمران خان نے عدالت عظمیٰ سے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے ریلیف دینے اور ضمانت منظور کرنے کی درخواست کی ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ سال لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کی جناح ہاؤس سمیت 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔(جاری ہے)
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے ضمانتیں بعد از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت کی تھی۔
عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ سیاسی بنیادوں پر مقدمات میں نامزد کیا گیا، 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا کوئی لینا دینا نہیں۔انہوںنے کہا تھا کہ جب 9 مئی ہوا، اس وقت بانی پی ٹی آئی عمران خان گرفتار تھے بعد ازاں وہ 9 مئی کے واقعات کی مذمت بھی کرچکے ہیں۔انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ 30 مقدمات میں حکومت کے خلاف فیصلے ہو چکے ہیں، 25 کے قریب فیصلے آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں۔وکیل نے کہا کہ ہر مقدمے میں مدعی پولیس والے ہیں، حکومت گوگلی، لیگ بریک، ا?ف بریک دوسرا، تیسرا پھینک چکی ہے، کبھی کہتے ہیں سازش اس طرح ہوئی، پھر کہتے ہیں نہیں اس طرح سے سازش ہوئی۔