بنگالی بولنے والے مسلمانوں کو بندوق کی نوک پر بنگلہ دیش بھیجا جارہا ہے، اسد الدین اویسی
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
مجلس اتحاد المسلمین کے صدر نے کہا کہ یہ حکومت کمزوروں کیساتھ سختی سے پیش آ رہی ہے، جن لوگوں پر غیر قانونی تارکین وطن ہونے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے، ان میں سے زیادہ تر غریب لوگ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آسام اور ہریانہ سمیت کئی ریاستوں میں بنگالی بولنے والے مسلمانوں کو حراست میں لئے جانے کے معاملہ پر اسد الدین اویسی نے سخت اعتراض کیا ہے۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے کہا کہ یہ لوگ ہندوستانی شہری ہیں، لیکن انہیں بندوق کی نوک پر بنگلہ دیش بھیجا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کر رہی ہیں۔ اسد الدین اویسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ہندوستان کے مختلف حصوں میں پولیس بنگالی زبان بولنے والے مسلم شہریوں کو غیرقانونی طور پر حراست میں لے رہی ہے اور ان پر بنگلہ دیشی ہونے کا الزام عائد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بندوق کی نوک پر ہندوستانی شہریوں کو بنگلہ دیش بھیجے جانے کی پریشان کرنے والی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کمزوروں کے ساتھ سختی سے پیش آ رہی ہے، جن لوگوں پر غیر قانونی تارکین وطن ہونے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے، ان میں سے زیادہ تر غریب لوگ ہیں۔
اسد الدین اویسی کے مطابق جن لوگوں کو بنگلہ دیشی بتایا جا رہا ہے ان میں جھگی جھونپڑی میں رہنے والے، صفائی کرنے والے، کوڑا چننے والے اور گھریلو ملازمین وغیرہ ہیں۔ انہیں بار بار نشانہ بنایا جاتا ہے کیونکہ وہ پولیس کے مظالم کا مقابلہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ انہوں نے ایک اور ایکس پوسٹ میں لکھا کہ پولیس کے پاس کسی بھی شخص کو صرف اس لئے حراست میں لینے کا حق نہں ہے کہ وہ کوئی خاص زبان بولتا ہے، یہ وسیع حراست غیر قانونی ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ کچھ روز قبل پولیس نے پونے شہر سے 5 بنگلہ دیشی خواتین کو گرفتار کیا تھا۔ 20 سے 28 سال کی عمر کے درمیان کی یہ خواتین بغیر کسی درست دستاویزات کے ہندوستان میں رہ رہی تھیں۔ دوسری جانب آسام کی ہیمنت بسوا کی حکومت نے غیر قانونی بنگلہ دیشیوں کو بڑے پیمانے پر نکالنا شروع کر دیا ہے۔ آسام حکومت کا کہنا ہے کہ جب تک قبائلیوں کی زمینیں خالی نہیں کرا لی جاتیں تب تک یہ مہم جاری رہے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسد الدین اویسی نے کہا کہ جا رہا ہے انہوں نے رہی ہے
پڑھیں:
عدالتوں میں 2 شفٹوں اور مصنوعی ذہانت کے اسمتعمال پر غور کیا جارہا ہے، چیف جسٹس
چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ ماڈل کریمنل کورٹس کے قیام کے لیے کام جاری ہے، عدالتی معاملات 2 شفٹوں میں چلانے اور مصنوعی ذہانت کے اسمتعمال پر غور کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس کا کوئٹہ برانچ رجسٹری کا دورہ، وکلاء برادری سے ملاقاتیں
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی جوڈیشل پالیسی اہمیت کی حامل ہے، عدالتی اصلاحات کے لیے ملک کے دور دراز علاقوں کا دورہ کیا، دوروں کا مقصد جوڈیشل نظام کی بہتری تھا۔
انہوں نے کہا کہ ماڈل کریمنل کورٹس کے قیام پر کام جاری ہے، اس مقصد کے لیے جوڈیشل افسران کو تربیت دی جارہی ہے، عدلیہ کے لیے پیشہ ورانہ مہارت اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے نوجوان وکلا کو سامنے لایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس کی سربراہی میں اجلاس، بنیادی حقوق کے تحفظ پر کسی صورت سمجھوتہ نہ کرنے کا فیصلہ
ان کا کہنا تھا کہ میرا خواب تھا کہ سائلین اس اعتماد کے ساتھ عدالتوں میں آئیں کہ انہیں انصاف ملے گا، قانون کے بہترین ماہر روزانہ کی بنیاد پر کیسز کو سن رہے ہیں، کیسز کا حل مقررہ وقت میں ہونا چاہیے، بطور چیف جسٹس غیر جانبدار اور ایمان دار جوڈیشل افسروں کے ساتھ کھڑا رہوں گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان چیف جسٹس سپریم کورٹ عدالتی اصلاحتا