آزاد کشمیر کے علاقے ہٹیاں بالا میں تیندوے کا حملہ، 8 سالہ بچی جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 27th, July 2025 GMT
آزاد کشمیر کے ضلع ہٹیاں بالا میں لائن آف کنٹرول کے نزدیک ایک افسوسناک واقعے میں تیندوا انسانی آبادی میں گھس آیا اور گھر کے صحن سے ایک 8 سالہ بچی کو اٹھا کر لے گیا۔
یہ بھی پڑھیں:آزاد کشمیر سے ریسکیو کی گئی زخمی مادہ تیندوا جاں بر نہ ہوسکی
پولیس کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب بچی گھر کے باہر کھیل رہی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اہلِ خانہ نے فوری طور پر کھیتوں اور نزدیکی جنگل میں تلاش شروع کی، لیکن تلاش کے باوجود بچی کا کوئی پتا نہ چل سکا۔
تقریباً 3 گھنٹے بعد بچی کی لاش جھاڑیوں سے برآمد ہوئی، جس پر جنگلی جانور کے حملے کے واضح نشانات موجود تھے۔
یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، آزاد کشمیر اور بالائی پنجاب کے جنگلاتی علاقوں میں تیندوں کے آبادیوں میں گھسنے اور انسانوں پر حملوں کے متعدد واقعات سامنے آ چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ایبٹ آباد سے پکڑا جانے والا زخمی چیتا ہلاک ہوگیا
گزشتہ برس مظفرآباد کے نواحی علاقے میں بھی ایک ایسا واقعہ پیش آیا تھا جہاں تیندوا رات کے وقت بکریاں اٹھا کر لے گیا، اور مقامی افراد کو خطرے کا سامنا کرنا پڑا۔
ماحولیاتی ماہرین کے مطابق جنگلی جانوروں کے رہائشی علاقوں کے قریب آنے کی ایک بڑی وجہ جنگلات کی کٹائی اور خوراک کی کمی ہے، جس کے باعث یہ جانور انسانی بستیوں کا رخ کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔
حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ رات کے وقت بچوں کو اکیلا باہر نہ جانے دیں اور جنگلات کے قریب احتیاط برتیں۔
جنگلی حیات کے تحفظ اور انسانی جانوں کی حفاظت کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
عالمی برادری کشمیری اسیران کی رہائی، کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے کیلئے کردار ادا کرے، مقررین
ذرائع کے مطابق انسانی حقوق اور امن کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم ”پیس گروپ آف جرنلسٹس“ کے زیراہتمام آزاد جموں و کشمیر کے شہر میرپور میں ”اسیران ریاست جموں و کشمیر اور حق خودارادیت“ کے عنوان سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ بنیادی انسانی حقوق اور امن کے لیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم ”پیس گروپ آف جرنلسٹس“ کے زیراہتمام آزاد جموں و کشمیر کے شہر میرپور میں ”اسیران ریاست جموں و کشمیر اور حق خودارادیت“ کے عنوان سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق سیمینار سے سابق چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر سپریم کورٹ راجہ اعظم، پیس گروپ آج جرنلسٹس کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سعید الرحمن صدیقی، کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے رہنما محمود احمد ساغر، شیخ عبدالمتین، شمیم شال، رفیق احمد ڈار، الطاف احمد بٹ، راجہ وسیم ایڈوکیٹ، محمد اسلم ملک، بشیر احمد شگوہ، کشمیری صحافی رئیس میر، عبدالرحمان اور دیگر نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، ایاز محمد اکبر، شاہد الاسلام، معراج الدین کلول، پیر سیف اللہ، فاروق احمد ڈار، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، مشتاق الاسلام، مولوی بشیر احمد عرفانی، بلال صدیقی، امیر حمزہ، ظفر اکبر بٹ، خرم پرویز سمیت بھارتی جیلوں میں بند ہزاروں کشمیریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے حق خودارادیت کے لیے پرامن جدوجہد کر رہے ہیں، جسے اقوام متحدہ نے تسلیم کر رکھا ہے۔ اس موقع پر ایک اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ کشمیریوں کی آواز سنے، بھارت کو بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے روکے اور کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق، حق خودارادیت دلانے کیلئے کردار ادا کرے۔ انہوں نے آپریشن بنیان مرصوص کی بھرپور کامیابی اور بھارت کے ناپاک عزائم ناکام بنانے پر پاک فوج کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔