اسلا م آباد (صباح نیوز) دفتر خارجہ نے انکشاف کیا ہے کہ لیبیا میں پاکستانیوں سمیت65 تارکین وطن کو لے جانے والی ایک اور کشتی سمندر میں ڈوب گئی۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں سفارت خانے نے اطلاع دی ہے کہ تقریباً 65 مسافروں کو لے جانے والی ایک کشتی لیبیا کے شہر زاویہ کے شمال مغرب میں مارسا ڈیلا کی بندرگاہ کے قریب اُلٹ گئی ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق طرابلس میں پاکستانی سفارت خانے نے فوری طور پر ایک ٹیم زاویہ اسپتال روانہ کی ہے تاکہ مرنے والوں کی شناخت میں مقامی حکام کی مدد کی جا سکے‘ سفارتخانہ متاثرہ پاکستانیوں کی مزید تفصیلات حاصل کرنے کی بھی کوشش کر رہا ہے‘ وزارت خارجہ کے کرائسز مینجمنٹ یونٹ کو فعال کر دیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق لیبیا کے ریڈ کریسنٹ نے جمعے کے روز اعلان کیا تھا کہ زاوِیہ کے شمال مغرب میں واقع مرسا ڈیلا بندرگاہ پر کشتی ڈوبنے سے 10 افراد ہلاک ہو گئے۔ زاوِیہ سیکورٹی ڈائریکٹوریٹ اور کوسٹ گارڈ پوسٹ سے کشتی ڈوبنے کی اطلاع ملنے کے بعد اس کی ٹیم نے10 لاشیں برآمد کیں‘ لاشوں کو ضروری قانونی کارروائی مکمل کرنے کے لیے مقامی حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

جزیرے پر تنہا رہ جانے والی آسٹریلوی خاتون چل بسی

آسٹریلوی خاتون کو کروز جہاز دور دراز جزیرے پر تنہا چھوڑ آیا، جس کے سبب اس کی موت ہوگئی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سوزین نامی 80 سالہ آسٹریلوی خاتون کروز جہاز پر 60 دنوں کے سفر پر تھی، تاہم کروز جہاز کی غلطی کے سبب گریٹ بیریئر ریف کے جزیروں میں سے ایک لیزرڈ جزیرے پر تنہار رہ گئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ المناک واقعہ 24 اکتوبر کو اس وقت پیش آیا جب خاتون آسٹریلوی شہر کیرنز کے شمال میں 250 کلومیٹر (155 میل) کے فاصلے پر لیزرڈ جزیرے پر پیدل سفر کر رہی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون جزیرے کی سب سے اونچی چوٹی، کُکز لُک پر اپنے گروپ کے ہمراہ ہائیکنگ پر گئی۔ تاہم تھکاوٹ کے سبب اس نے آرام کا فیصلہ کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کروز جہاز کا عملہ غروب آفتاب کے وقت جزیرے سے روانہ ہوا، کئی گھنٹے گزر جانے کے بعد جب عملے کو معلوم ہوا کہ خاتون لاپتہ ہے، تو انہوں نے جزیرے پر واپس آکر اس کی تلاش شروع کی اور اگلی صبح (بروز اتوار) اس کی لاش ملی۔

کوئنز لینڈ پولیس نے خاتون کی موت کو اچانک اور غیر مشکوک قرار دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کورل ایڈونچر نامی یہ کروز جہاز 2 نومبر کو واپس لوٹے گا جس کے بعد باقائدہ تحقیقات کا آغاز کیا جائے گا۔

آسٹریلوی میری ٹائم سیفٹی اتھارٹی کے مطابق اس واقعے کی تحقیقات کی جائیں گی اور یہ معلوم کیا جائے گا کہ بورڈنگ کے دوران مسافروں کا حساب کیوں نہیں رکھا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد : بھاری گاڑیاں فضائی آلودگی کا سب سے بڑا ذریعہ بن گئیں
  • لندن جانے والی ٹرین میں چاقو حملہ، 10 افراد زخمی، 2 گرفتار
  • اسرائیلی حملے، 24 گھنٹے میں مزید 5 فلسطینی شہید
  • کورونا کی شکار خواتین کے نومولود بچوں میں آٹزم ڈس آرڈرکا انکشاف
  • قلندر لعل شہباز جانے والی زائرین کی بس تیز رفتاری کے باعث اُلٹ گئی
  • لاہور میں کچرا اٹھانے والی 28 ہزار گاڑیاں آلودگی کا باعث بن گئیں
  • پاکستان امن کا خواہاں ہے، ہر حال میں اپنی علاقائی سالمیت اور خود مختاری کا دفاع کرے گا:ترجمان دفتر خارجہ
  • افغان سرزمین سے دراندازی بند کی جائے، کشیدگی نہیں چاہتے: ترجمان دفترِ خارجہ
  • پاکستان افغانستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتا، ترجمان دفتر خارجہ
  • جزیرے پر تنہا رہ جانے والی آسٹریلوی خاتون چل بسی