قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی ار کان قومی اسمبلی کو اسلحہ لائسنس جاری کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اسلام آباد (آج لائن) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ارکان قومی اسمبلی کو اسلحہ لائسنس جاری کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ کمیٹی نے سی ڈی اے حکام کو نیشنل اسمبلی ہاؤسنگ سوسائٹی کی زمین فوری طور پر واگزار کرانے کی بھی ہدایت کردی۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی راجا خرم نواز کی زیر صدارت ہوا جس میں محکمہ داخلہ کے حکام نے اسلحہ لائسنس کے اجرا سے متعلق بریفنگ دی۔ ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے کہا کہ ہمارے بہت سے ارکان قومی اسمبلی قبائلی اضلاع سے تعلق رکھتے ہیں، انہیں حقیقی خطرات درپیش ہیں، ان کے لیے اسلحہ لائسنس دینے سے متعلق اقدامات کیے جائیں۔ چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ کم از کم ارکان قومی اسمبلی کو تو قانونی طور پر اسلحہ رکھنے کی اجازت دی جائے، ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے کہاکہ ٹیکس دہندگان اور تاجر برادری ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، جو بندہ اربوں روپے میں ٹیکس دے رہا ہے اسے آپ اتنی بھی سہولت نہیں دے سکتے؟ خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ بہت سے ارکان قومی اسمبلی جن کا تعلق کراچی سے ہے ان کے بھی لائسنس ایکسپائر ہوگئے ہیں، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ لائسنس کی تجدیدکے عمل میں بھی تاخیر ہورہی ہے۔ محکمہ داخلہ کے حکام نے کہا کہ اگر 5 سال بعد کوئی تجدید کے لیے آئے گا تو اسے ریونیو نہیں کیا جائے گا، ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے کہا کہ آپ 2 سال بعد بھی رینیو نہیں کرتے، چیئرمین کمیٹی نے ہدایت دی کہ کم از کم ارکان قومی اسمبلی کو لائسنس جاری کیے جائیں۔ اجلاس کے دوران جناح گارڈن اور نیشنل اسمبلی کے درمیان جوائنٹ وینچر سے متعلق پیشرفت رپورٹ پر کمیٹی میں بحث کی گئی اس موقع پر سی ڈی اے حکام نے بتایا کہ جناح گارڈن 665 پلاٹس نیشنل اسمبلی کے دے چکی ہے، اور 400 کے قریب پلاٹس دینا باقی ہیں چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ یہ 665 پلاٹس کب دیے گئے اور کیا ان کی پوزیشن بھی دے دی گئی ہے جس پر سی ڈی اے حکام نے بتایا کہ468 پلاٹس کی بھی قیمت دے دی گئی ہے ۔رکن کمیٹی ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے کہاکہ یہ سیدھی سیل اور پرچیز ہے یہ کوئی جوائنٹ وینچر نہیں ہے جس پر سی ڈی اے حکام نے کہاکہ اس سے متعلق ہائیکورٹ نے بھی کوئی ڈائریکشن نہیں دی تھی اور چیف کمشنر کو ہائیکورٹ نے معاملے کو باریک بینی سے دیکھ کر حل کرنے کی ہدایت کی تھی انہوں نے کہاکہ ہم نے 18 فروری کو رپورٹ ہائیکورٹ میں جمع کروانی ہے اور اس متعلق جو بھی آڈر ہے وہ چیف کمشنر کریں گے جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ سی ڈی اے حکام سارے کام چھوڑ کر سے سے پہلے نیشنل اسمبلی کی زمین واگزار کروائیں انہوں نے کہاکہ اس کے پیچھے ایک مافیا ہے جو زمین نیشنل اسمبلی کو دینے کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ارکان قومی اسمبلی چیئرمین کمیٹی نے قومی اسمبلی کو اسلحہ لائسنس سی ڈی اے حکام نیشنل اسمبلی نے کہا کہ نے کہاکہ حکام نے
پڑھیں:
بابوسر سیلاب: 15 افراد تاحال لاپتا گلگت بلتستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت
مانسہرہ(نیوز ڈیسک) گلگت بلتستان میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، بابوسر ٹاپ کے مقام پر سیلابی ریلوں میں بہہ جانے والے 10 سے 15 افراد تاحال لاپتا ہیں جبکہ 5 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔ علاقے میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
سیاح گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں، جی بی حکومت کی اپیل
گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں بارش اور سیلاب سے شدید نقصان ہوا ہے۔ ناران، کاغان مکمل بند ہیں، جبکہ شاہراہِ ریشم صرف چھوٹی گاڑیوں کے لیے کھلی ہے۔ عوام اور سیاحوں سے اپیل ہے کہ حالات معمول پر آنے تک گلگت بلتستان کا سفر نہ کریں۔
شدید بارشوں کی پیشگوئی، مزید خطرات کا اندیشہ
ڈی جی محکمہ موسمیات، مہر صاحبزاد خان کے مطابق، پنجاب، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں آنے والے دنوں میں مزید شدید بارشوں کا امکان ہے۔ ان کے مطابق بابوسر ٹاپ اور ملحقہ علاقوں میں موسلا دھار بارشوں نے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان پہنچایا ہے۔
لاہور کے ایئرپورٹ علاقے میں اب تک 108 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ بارشوں کا سلسلہ مزید 2 دن جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
دیامر میں ایمرجنسی، بنیادی ڈھانچہ بری طرح متاثر
سیلاب سے متاثرہ علاقے چلاس میں سیاحتی مقام بابوسر ٹاپ سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں سیلابی ریلے کئی سیاحوں کو بہا لے گئے۔
دیگر نقصانات میں شامل ہیں:
2 ہوٹل، گرلز اسکول، پولیس چوکی اور پولیس شیلٹر مکمل تباہ۔
شاہراہ بابوسر سے منسلک 50 سے زائد مکانات ملبے کا ڈھیر بن گئے۔
8 کلومیٹر سڑک تباہ، 15 مقامات پر روڈ بلاک۔
4 رابطہ پل سیلاب میں بہہ گئے۔
متاثرہ علاقوں میں پاک فوج، مقامی انتظامیہ اور ریسکیو ادارے امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، تاہم مسلسل بارشوں کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات درپیش ہیں۔
ملک بھر میں الرٹ: لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی کا خطرہ
محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں جاری مون سون بارشوں کے تناظر میں الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ، ندی نالوں میں طغیانی، درختوں کے گرنے اور ٹریفک حادثات جیسے خدشات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
احتیاطی تدابیر اختیار کریں، حکام کی ہدایت
انتظامیہ نے شہریوں اور بالخصوص سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، پہاڑی علاقوں اور دریا کنارے کیمپنگ نہ کریں، موسمی اپڈیٹس پر نظر رکھیں، ایمرجنسی کی صورت میں قریبی ریسکیو یونٹ سے فوری رابطہ کریں۔