پشاور (نوائے وقت رپورٹ) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے قبائلی مسائل کے حل کے لیے اسلام آباد مارچ کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پاکستان اور آئین کے وفادار ہیں لیکن جبری فیصلے نہیں مانیں گے۔ ہم پھر پراکسی سٹیٹ کا کردار ادا کرنے کو تیار ہو رہے ہیں۔ تاریخ آپ کو قابض اور قاتل کہے گی۔ قبائلی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پٹھان واحد قوم ہے جس میں کافر نہیں، غیرت مند قوم ہے۔ ہم نے انضمام کی مخالفت نہیں کی لیکن ہمارا موقف تھا کہ فاٹا کی عوام کے مشورے کے بغیر انضمام کا فیصلہ نہ کیا جائے۔ قبائل سے جو وعدہ کیا گیا وہ امن کا تھا، امن ہوگا تو ہر کسی کی عزت و آبرو محفوظ ہوگی، امن ہوگا تو انسانی حقوق پامال نہیں ہوگا، امن ہوتا تو بے روزگاری نہیں ہوتی، روزگار ہوتا ہے۔ آج قبائلی علاقوں اور خیبر پی کے میں امن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کا پیغام امن ہے۔ ملک میں آئین و قانون پر عمل کون کرتا ہے، ہم آئین و قانون کی بات کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ ملک توڑنے کی بات کی جارہی ہے، آئین عہد و پیمان کا نام ہے۔ قوتوں کو لفظ پسند نہیں آتا تو مجھے غدار کہا جاتا ہے، ہم آئین، ریاست، ملک کے وفادار ہیں، آئین کے چند کاغذ کو بوجھ تم لوگوں نے سمجھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمران امریکہ کے وفادار نظر آتے ہیں، وہ امریکہ کے اتحادی بن گئے۔ نیتن یاہو کہتا ہے کہ اسرائیلیوں کو بسایا جائے، آج پھر امریکہ افغانستان میں جنگ کا سوچ رہا ہے۔ اپنے مسلمان بھائیوں کو دشمن کہنا، اسلام دشمنی اور پاکستان دشمنی اس کے علاوہ اور کیا ہوسکتی ہے، پشتون قوم اکٹھی ہوتی ہے، ان پر گولیاں چلائی جاتی ہیں، ہم سیاست میں تشدد کے خلاف ہیں۔ جو جرگہ حکم دے گا وہی کریں گے۔ سیاسی جماعتوں کے مشران پر جرگہ بلایا جائے گا۔ جس صوبے کے جو وسائل ہیں وہاں کے عوام کا حق ہے۔ نہ امریکہ، حکومت نہ فوج کو اجازت ہے کہ ہمارے وسائل پر قبضہ کرے، اگر ایسا نہیں ہوتا حکومت پر اعتماد کا فقدان پیدا ہوگا۔ آئیں اعتماد کی فضا قائم کریں، ان جرگوں سے اگر مسئلہ حل نہیں ہوتا تو ہم اسلام آباد کا رُخ کریں گے۔ پشتون فاٹا قومی مشاورتی جرگہ نے کہا ہے کہ حکومت قبائل میں امن کی بحالی کے لیے موثر اور ٹھوس اقدامات کرے۔ اعلامیہ میں قبائل اور جنوبی اضلاع میں امن و امان کی بگڑتی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ شرکاء نے کہا کہ امن کے قیام کیلئے بامقصد اور موثر مذاکرات کا راستہ اختیار کیا جائے۔ اعلامیہ کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے افغانستان دورہ پر مذاکرات کے آغاز کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ قبائلی علاقوں میں صحت، تعلیم کی بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔ شرکاء نے کہا کہ قبائلی عوام کو بھی شہری علاقوں کے برابر سہولیات فراہم کی جائیں۔ اعلان کردہ پیکیج کی روشنی میں بقایاجات فوری جاری کیے جائیں۔ قبائل اور صوبے کے وسائل، ذرائع آمدن پشتون قوم کی تعمیرو ترقی پر خرچ کیے جائیں۔ پشتون قوم کے وسائل پر ان کا آئینی حق تسلیم کیا جائے اور وسائل پر مکمل اختیار دیا جائے۔ طویل جنگ میں جو جانی و مالی نقصان ہوا حکومت اس کا معاوضہ ادا کر کے نقصانات کا ازالہ کرے۔ درآمدات اور برآمد پر عائد کردہ 2 فیصد سیس ٹیکس واپس لیا جائے۔ آئی ایم ایف کے مطالبہ پر لگائے گئے زرعی ٹیکس کو فی الفور واپس لیا جائے۔ مولانا فضل الرحمان تمام پشتون سیاسی قیادت کو اے پی سی میں مدعو کریں۔ اعلامیہ کے مطابق کوہاٹ میں کرم سے متعلق جرگے کے 14 نکاتی معاہدے پر مکمل عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ افغانستان کے ساتھ آمد و رفت اور تجارتی راستوں میں سہولت دی جائے۔ سرحد پار تجارتی آمد و رفت کو آسان بنایا جائے۔ باجوڑ، خیبر، شمالی و جنوبی کرم اور دیگر راستوں کو تجارتی سرگرمیوں کے لیے دوبارہ کھولا جائے۔ ملک بھر میں لاپتہ افراد کو قانونی کارروائی کے لیے عدالتوں میں پیش کیا جائے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: نے کہا کہ کیا جائے کے لیے

پڑھیں:

190 ملین پاؤنڈز کیس: اپیلیں مقرر کرنے سے متعلق ڈپٹی رجسٹرار سے پالیسی طلب

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاؤنڈز کیس میں اپیلیں مقرر کرنے سے متعلق ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل سے پالیسی طلب کر لی ہے۔

 نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس انعام امین منہاس نے حکم جاری کیا۔حکم نامے کے مطابق اپیلیوں پر جلد سماعت کی درخواست دائر ہوئی، کیس فکس کرنے کی پالیسی سے متعلق ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل رپورٹ جمع کرائے۔

واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی نے جلد سماعت کی درخواست دائر کر رکھی ہے تاہم اب تک اپیلیں سماعت کے لئے مقرر نہیں کی گئیں۔
 

اے ٹی سی لاہور نے علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری  کر دیئے

مزید :

متعلقہ مضامین

  • بھارتی اقدامات سے خطہ غیر مستحکم ہو چکا، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے: رضا ربانی
  • رانا ثناء اللہ نے مودی کی سندھ طاس معاہدے پر عملدرآمد روکنے کی کوشش کو “پاگل پن” قرار دیدیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی سے متعلق اہم درخواست دائر
  • ڈیرہ غازی خان ایئرپورٹ کو اے 320 طیاروں کے لیے اپ گریڈ کیا جائے گا: پی اے اے
  • بھارتی دفاعی، ائیر و نیول اتاشیوں اور سپورٹنگ سٹاف کو واپس بھیجنے کا امکان ہے
  • پشاور: افغان مہاجرین کی واپسی مدت میں توسیع کی قرارداد منظور، افغان پالیسی پر نظرثانی کا مطالبہ
  • نواز شریف وطن واپس کب آئیں گے؟ فیصلہ 2 روز میں متوقع
  • پنجاب حکومت نے ملازمین کی ٹیکس کٹوتی سے  متعلق نئی ترمیم متعارف کرادی
  • 190 ملین پاؤنڈز کیس: اپیلیں مقرر کرنے سے متعلق ڈپٹی رجسٹرار سے پالیسی طلب
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے ماتحت عدلیہ کے  دو ججز کی خدمات پشاور ہائیکورٹ کو واپس کردیں