ڈیفنس میں 6 جنوری کو اغوا کیے جانے والے نوجوان کو قتل کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدر کا کہنا ہے کہ ڈیفنس سے گرفتار ملزم ارمغان نے دوران تفتیش مغوی مصطفیٰ کو قتل کرکے لاش ملیر کے علاقے میں پھینکنے کا اعتراف کیا ہے۔مغوی کے زیر استعمال گاڑی اور موبائل فون برآمد کیا جاچکا ہے لیکن لاش تاحال نہیں ملی۔عدالت نے گرفتار ملزم ارمغان کو عدالتی ریمانڈ پرجیل بھیج دیا ہے۔واضح رہے کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 5 خیابان مومن میں مغوی کی تلاش میں بنگلے پر سی پی ایل سی اور پولیس کے چھاپے کے دوران کئی انکشافات سامنے آئے تھے۔بنگلے سے فائرنگ کے نتیجے میں ڈی ایس پی سمیت 2 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے، پولیس 4 گھنٹے بعد صورتحال پر قابو پانے میں کامیاب ہوئی جب کہ  فائرنگ کرنے والے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیافائرنگ سے ڈی ایس پی سمیت 2 پولیس اہلکاروں کو زخمی کرنے والے ملزم ارمغان قریشی نے بنگلہ ایک سال سے زائد عرصے سے کرائے پر لیا ہوا تھا، ملزم ارمغان قریشی اپنے ساتھ 30 سے 40 سکیورٹی گارڈز لے کر گھومتا تھا۔پولیس حکام کا بتانا ہے کہ ملزم نے مغوی کو دھمکی دی تھی، شہری کو 6 جنوری کو درخشاں سے اغوا کیا گیا تھا جس کا مقدمہ بھی درخشاں تھانے میں درج کیا گیا تھا۔پولیس حکام کا دعویٰ ہے کہ مغوی اور اغوا کار آپس میں دوست تھے اور دونوں منشیات فروش تھے، ملزم کے بلانے کے بعد مغوی لاپتا ہو گیا، فون کی لوکیشن ملزم کے گھر کے قریب ملی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک

پنجاب کے شہر حافظ آباد کے علاقے مانگٹ اونچا میں شوہر کے سامنے خاتون سے اجتماعی جنسی زیادتی کیس کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا۔پولیس حکام نے بتایا کہ پنج پلہ کے قریب گشت پر مامور پولیس وین پر 3 ملزمان نے فائرنگ کی جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ملزم ہلاک اور 2 فرار ہوگئے. ہلاک ملزم کی شناخت خاور عرف چاند کے نام سے ہوئی۔ڈی پی او حافظ آباد عاطف نذیر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ خاور انصاری، لیئق اور چاند مانگٹ مقابلے میں ہلاک ہو چکے ہیں، اکرام مانگٹ اور 4 نامعلوم ملزمان کی تلاش جاری ہے۔عاطف نذیر نے بتایا کہ واقعے کی ویڈیو بنانے والے ملزم کی گرفتاری کیلیے چھاپے مار رہے ہیں. کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

واضح رہے کہ 5 جون کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے بتایا تھا کہ ملزم خاور انصاری کو دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلیے لے جایا جا رہا تھا کہ راستے میں گھات لگائے ملزم کے ساتھیوں نے فائرنگ کی۔فائرنگ کے تبادلے کے دوران خاور انصاری مبینہ طور پر اپنے ہی ساتھیوں کی گولیوں سے مارا گیا، حملہ آور اندھیرے کی آڑ میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔25 اپریل کو متاثرہ خاتون اور شوہر رشتہ داروں سے ملنے کے بعد موٹرسائیکل پر گھر واپس جا رہے تھے کہ راستے میں مسلح ملزمان نے انہیں ویران مقام پر روک لیا۔ملزمان نے جوڑے کو اغوا کیا اور متاثرہ خاتون کو قبرستان کے قریب ان کے شوہر کے سامنے نہ صرف اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ ویڈیو ریکارڈ کر کے انٹرنیٹ پر اپلوڈ کر دی۔

3 مئی کو پولیس نے 8 ملزمان کے خلاف اغوا، عصمت دری، جنسی زیادتی اور ڈکیتی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا جبکہ اس سلسلے میں متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا۔متاثرہ جوڑے کے مطابق انہوں نے پولیس کو واقعے کے بارے میں اُس وقت اس لیے نہیں بتایا کہ کہیں ملزمان انہیں قتل نہ کر دیں۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی: گوشت دینے کے بہانے گھر داخل ہو کر خاتون سے مبینہ زیادتی
  • خاتون نے دوسری شادی کیلئے بیٹی کو قتل کردیا
  • کراچی: ڈیفنس میں مبینہ طور پر منشیات سپلائی کرنے والی خاتون گرفتار
  • حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
  • حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی، تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
  • ہمایوں سعید اپنی بیوی کے پاؤں کیوں دباتے ہیں؟ اداکار نے خود انکشاف کردیا
  • کراچی، ریلوے پولیس کی لانڈھی میں کامیاب کارروائی، مغوی بچی بازیاب
  • گھوٹکی: کچے میں پولیس کا آپریشن، نوجوان بازیاب، ایس ایس پی
  • کچہ کے علاقے میں پولیس کا کامیاب آپریشن، صادق آباد اور بھونگ سے اغوا ہونے والے 5 مغوی بازیاب
  • کراچی: اے وی ایل سی کے دفتر سے شہری بازیاب، اغوا میں ملوث 5 پولیس اہلکار گرفتار