چین کا ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
چین کا ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 11 February, 2025 سب نیوز
اقوام متحدہ :اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے انسداد دہشت گردی کے حوالے سے ایک عوامی اجلاس منعقد کیا۔ منگل کے روز رواں ماہ سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالنے والے ملک چین کے نمائندے نے کہا کہ سلامتی کونسل کو انسداد دہشت گردی کو اپنے ایجنڈے میں سرفہرست رکھنا چاہیے اور دہشت گردی کے لیے زیرو ٹالرنس پر عمل کرتے ہوئے ‘دوہرے معیار اور منتخب انسداد دہشت گردی کی مخالفت کرنی چاہیے ۔ چین ہر قسم کی دہشت گردی کے خاتمے کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو چھونگ نے اپنی تقریر میں کہا کہ عالمی برادری کو درپیش دہشت گردی کا خطرہ بدستور پیچیدہ اور سنگین ہے۔ چین کو اس بات پر شدید تشویش ہے کہ شام میں حال ہی میں غیر ملکی دہشت گرد جنگجوؤں کو اعلیٰ سطح کے عہدوں پر فائز کیا گیا ، جن میں”ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ”کا سرغنہ بھی شامل ہے جسے سلامتی کونسل دہشگرد تنظیم قرار دے چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت افغانستان میں “اسلامک اسٹیٹ”، “القاعدہ” اور “ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ” جیسی دہشت گرد تنظیمیں بہت سرگرم ہیں اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر رہی ہیں۔ چین نے افغان عبوری حکومت سےاپیل کی ہے کہ وہ افغانستان میں تمام دہشت گرد تنظیموں کو ختم کرنے کے لئے واضح اور قابل تصدیق اقدامات کرے۔ چین وسطی ایشیائی ممالک اور شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی حمایت کرتا ہے کہ وہ دہشت گردی سے متعلق سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے افعانستان کے ساتھ تعاون کو مزید مضبوط بنائیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین میں سوشل لاجسٹکس کا مجموعی حجم 360 ٹریلین یوآن سے تجاوز کرگیا یرغمالی ہفتے تک رہا نہ ہوئے تو سیز فائر ختم کردوں گا: ٹرمپ کی حماس کو دھمکی حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی رہائی روکنے کے اعلان پر اسرائیل نے فوج کو ہائی الرٹ کردیا حماس نے اسرائیل کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں پر یرغمالیوں کی رہائی روک دی چینی صدر شی جن پنگ نے مئی میں روس کے یوم فتح میں شرکت کی دعوت قبول کر لی آپریشن ڈیول ہنٹ: بنگلہ دیش نے شیخ حسینہ کے وفاداروں کیخلاف کارروائی شروع کردی، 1300 سے زائد گرفتاریاں فرانس کا دورہ ،مودی اخلاقیات بھول گئے، پاکستانی حدود استعمال کرکے خیرسگالی کا پیغام بھی نہ دیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: دہشت گردی کے کی دہشت
پڑھیں:
سرحد پار دہشت گردی ، فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے، وزیر دفاع
افغان ترجمان کی جانب سے بدنیتی پر مبنی اور گمراہ کن تبصروں سے حقائق نہیں بدلیں گے، پاکستانی قوم، سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ قومی سلامتی کے امور پر متحد ہیں،خواجہ آصف
عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیوں کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں،طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، ایکس پر جاری بیان
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے افغان طالبان کے ترجمان کے گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی بیانات پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی قوم، سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ قومی سلامتی کے امور پر متحد ہیں۔وزیرِ دفاع نے ایکس اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق جامع حکمتِ عملی پر قومی اتفاقِ رائے موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور خصوصاً خیبر پختونخوا کے عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیوں کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں اور اس بارے میں کوئی ابہام نہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ افغان طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، جہاں خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر مسلسل جبر جاری ہے جبکہ اظہارِ رائے، تعلیم اور نمائندگی کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔وزیرِ دفاع نے کہا کہ چار برس گزرنے کے باوجود افغان طالبان عالمی برادری سے کیے گئے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہے ہیں، اپنی اندرونی تقسیم، بدامنی اور گورننس کی ناکامی چھپانے کے لیے وہ محض جوشِ خطابت، بیانیہ سازی اور بیرونی عناصر کے ایجنڈے پر عمل کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ افغان طالبان بیرونی عناصر کی "پراکسی” کے طور پر کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ پاکستان کی افغان پالیسی قومی مفاد، علاقائی امن اور استحکام کے حصول کے لیے ہے۔وزیرِ دفاع نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ اور سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، اعتماد کی بنیاد صرف عملی اقدامات سے قائم ہو سکتی ہے۔