بھارتی وزیراعظم کی فرانس آمد پر احتجاجی مظاہرہ؛ مودی دہشت گرد کے نعرے بلند
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پیرس آمد پر کشمیری کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور نام نہاد جمہوریت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کردیا۔
فرانس کی فضا آزادی کشمیر کے نعروں سے گونج اٹھی۔ پیرس کی سڑکوں پر کشمیریوں نے مودی دہشت گرد، دہشت گرد کے نعرے لگائے۔
احتجاجی مظاہرے کی قیادت ڈیموکریٹک فورم فرانس کے صدر آصف جرال کررہے تھے۔ مظاہرین نے ہاتھوں پاکستانی جھنڈے اور بھارت مخالف کتبے اٹھا رکھے تھے۔
حریت رہنما عبدالحمید لون نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا دیا گیا ہے۔ قابض بھارتی فوج کشمیریوں پر مسلسل ظلم ڈھا رہی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں کر رہی ہیں اور پُرامن جدوجہد کو روکنے کے لیے بھارت طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، رواں سال کشمیریوں کی 99جائیدادیں ضبط کی گئیں
ان کارروائیوں کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقے میں امن، آزادی اور انصاف کے لیے کردار ادا کرنے پر حریت پسندوں اور تنظیموں کی سزا دینا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کا جائز مطالبہ کرنے پر مظلوم کشمیریوں کو ان کے گھروں اور زرعی اراضی سمیت جائیدادوں سے محروم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق انتہائی کرپٹ لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کی زیرقیادت قابض انتظامیہ نے رواں سال جنوری سے جون تک مختلف آزادی پسند تنظیموں سے وابستہ کشمیریوں کی زمینوں اور مکانات سمیت کروڑوں روپے مالیت کی 99جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ یہ جائیدادیں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون (یو اے پی اے) کی مختلف دفعات کے تحت ضبط کی گئی ہیں۔ بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کی ایماء پر بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں این آئی اے اور ایس آئی یو نے ملکر پہلے ہی سرینگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ہیڈکوارٹر کو سیل کر رکھا ہے اور پورے مقبوضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنمائوں اور تنظیموں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں مکانات اور دیگر جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ قابض حکام نے مقبوضہ علاقے میں متعدد رہائشی مکانات، دکانوں، شاپنگ کمپلیکس اور دیگر جائیدادوں کو مسمار بھی کیا ہے۔ ان کارروائیوں کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقے میں امن، آزادی اور انصاف کے لیے کردار ادا کرنے پر حریت پسندوں اور تنظیموں کی سزا دینا ہے۔