ترکیہ کے صدر طیب اردوان کل دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچیں گے
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کل 12 سے 13 فروری تک پاکستان کا دورہ کریں گے۔ یہ دورہ وزیر اعظم شہباز شریف کی دعوت پر کیا جا رہا ہے۔
ترکیہ کے صدر کے ہمراہ اعلیٰ سطح کا وفد بھی ہوگا جس میں وزراء، اعلیٰ حکام اور کارپوریٹ رہنما شامل ہوں گے۔ دورے کے دوران، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی و معاشی معاہدوں پر بات چیت کی جائے گی۔
صدر اردوان اور وزیر اعظم شہباز شریف پاک ترک اعلیٰ سطح سٹریٹجک کوآپریشن کونسل (HLSCC) کے ساتویں اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔ سیشن کے اختتام پر ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جائے گا، اور متعدد اہم معاہدوں/ایم او یوز پر دستخط متوقع ہیں۔
دورے کے دوران صدر اردوان، وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر آصف علی زرداری سے بھی دو طرفہ ملاقاتیں کریں گے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ وہ پاکستان ترکیہ بزنس اینڈ انویسٹمنٹ فورم سے بھی خطاب کریں گے، جس میں دونوں اطراف کے سرکردہ سرمایہ کاروں، کمپنیوں اور کاروباری افراد کو اکٹھا کیا جائے گا۔
ہائی لیول اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل (HLSCC) فیصلہ سازی کا اعلیٰ ترین فورم ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اسٹریٹجک سمت فراہم کرتا ہے۔
اب تک ایچ ایل ایس سی سی کے چھ اجلاس منعقد ہو چکے ہیں، اور آخری اجلاس 13-14 فروری 2020 کو اسلام آباد میں ہوا تھا۔
پاکستان اور ترکیہ تاریخی برادرانہ رشتہ رکھتے ہیں اور ترکیہ کے صدر کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور کثیر جہتی تعاون کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وزیر اعظم شہباز شریف ترکیہ کے صدر کریں گے
پڑھیں:
ترکیہ میں غزہ اجلاس آج، پاکستان اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کا مطالبہ کرے گا
استنبول ( نیوزڈیسک) ترکیہ کے شہر استنبول میں غزہ اجلاس آج منعقد کیا جا رہا ہے جس کی میزبانی ترک وزیر خارجہ حاقان فدان کریں گے۔
غزہ اجلاس میں 8 عرب اور مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ شرکت کر رہے ہیں جن میں ترکیہ سمیت پاکستان، سعودی عرب، قطر، مصر، اردن، انڈونیشیا اور یو اے ای شامل ہیں، اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کریں گے۔
غزہ اجلاس میں غزہ جنگ بندی معاہدے پر حالیہ پیشرفت اور انسانی حقوق کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا، ترک وزیر خارجہ اجلاس میں اسرائیل کی جنگ بندی سے فرار کیلئے بہانوں کی کوششوں اور حالیہ جارحیت کو اجاگر کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان غزہ جنگ بندی معاہدے پر مکمل عملدرآمد پر زور دے گا، مقبوضہ فلسطینی علاقوں خصوصاً غزہ سے مکمل اسرائیلی فوج کے انخلاء کا مطالبہ بھی کیا جائے گا۔