اسلام آباد:

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے ورلڈ گورنمنٹس سمٹ کے موقع پر ڈی پی ورلڈ کے گروپ چیئرمین اور سی ای او سلطان احمد بن سلیم کی دبئی میں ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیر اعظم نے ڈی پی ورلڈ کے وفد کے پاکستان کے حالیہ کامیاب دورے کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ پاکستان اور ڈی پی ورلڈ کے درمیان بامعنی سرمایہ کاری کے اشتراک کا باعث بنا، جو خوش آئند امر ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کی سرگرمیوں و تعاون سے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان میں ڈی پی ورلڈ کی سرمایہ کاری کو سراہتے ہوئے تجارت اور لاجسٹک انفراسٹرکچر کو بڑھانے میں ان کے کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے ڈی پی ورلڈ کے ساتھ دستخط کیے گئے بین الحکومتی معاہدوں (IGAs) کے تحت منصوبوں کی جلد تکمیل کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے ذریعے پاکستان نے سرمایہ کاری کے طریقہ کار کو مزید سہل، شفافیت کو فروغ اور مجموعی کاروباری ماحول کو بہتر بنایا ہے، جس سے پاکستان عالمی سرمایہ کاروں کے لیے ایک پرکشش مقام بن گیا ہے۔

وزیراعظم نے ڈی پی ورلڈ کے وژن اور کاروباری حکمت عملی کو سراہا، جو پاکستان کی معاشی امنگوں سے ہم آہنگ ہے۔  انہوں نے کہا کہ پاکستان کا اسٹریٹجک محل وقوع ڈی پی ورلڈ کے لیے اپنے آپریشنز کو بڑھانے اور پاکستان میں جبل علی بندرگاہ جیسے کامیاب منصوبوں کی تقلید کا ایک مثالی موقع فراہم کرتا ہے۔

ڈی پی ورلڈ گروپ کے چیئرمین نے باہمی تعاون کو آگے بڑھانے میں حکومت پاکستان کی مسلسل حمایت پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ڈی پی ورلڈ کے منصوبوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے اور تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

ملاقات میں ڈی پی ورلڈ کے چیئرمین نے وزیرِ اعظم کو بتایا کہ پاکستانی مصنوعات کی متحدہ عرب امارت میں برآمدات کے فروغ کے لیے ڈی پی ورلڈ نے ایک خصوصی نمائشی ہال مختص کیا ہے جس کی بدولت اماراتی مارکیٹ تک پاکستانی مصنوعات کی رسائی اور انکی تشہیر کے مواقع میسر ہونگے.

وزیرِ اعظم نے ڈی پی ورلڈ کے اس اقدام کو سراہا۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نے ڈی پی ورلڈ کے عزم کا اعادہ منصوبوں کی انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سے ورلڈ بینک کے نائب صدر عثمان ڈی اون کی ملاقات، دو طرفہ تعاون، معیشت کی بہتری، موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز اور سماجی ترقی سمیت متعدد اہم امور پر تبادلہ خیال

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جولائی2025ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال سے ورلڈ بینک کے نائب صدر برائے مشرق وسطیٰ و شمالی افریقہ عثمان ڈی اون نے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران دو طرفہ تعاون، معیشت کی بہتری، موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز اور سماجی ترقی سمیت متعدد اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ورلڈ بینک کے نائب صدر نے پاکستان کی معاشی بہتری میں احسن اقبال کی خدمات کو سراہا اور جاری اصلاحاتی اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔احسن اقبال نے کہا کہ وزارت منصوبہ بندی اور ورلڈ بینک کے درمیان قائم شراکت داری کو مزید موثر اور فعال بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ترقیاتی اہداف کو جلد حاصل کیا جا سکے۔انہوں نے زور دیا کہ دنیا صنعتی معیشت سے ٹیکنالوجی پر مبنی معیشت کی جانب بڑھ رہی ہے اور پاکستان کو بھی برآمدات پر مبنی ترقی کا ماڈل اپنانا ہوگا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کو سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی سے باز رکھے، کیونکہ پانی کو ہتھیار بنانا عالمی امن کے لیے خطرناک رجحان ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی سے دنیا کو خوراک اور پانی کے شدید بحران کا سامنا ہو سکتا ہے۔ پانی کا بحران صرف پاکستان کا نہیں بلکہ پوری دنیا کا مشترکہ مسئلہ ہے۔

احسن اقبال نے مزید کہا کہ پاکستان میں مہنگائی پر قابو پانے کے لیے سخت فیصلے کیے گئے جن کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں، پاکستان سٹاک مارکیٹ 130,000 پوائنٹس سے تجاوز کر چکی ہے جو سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کا ثبوت ہے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت کا ہدف برآمدات کو 32 ارب سے بڑھا کر 100 ارب ڈالر تک لے جانا ہے۔وزیر منصوبہ بندی نے بچوں کی نشوونما کے مسئلے کو ایک سنگین قومی چیلنج قرار دیا اور کہا کہ اس پر قابو پانے کے لیے حکومت ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ملک میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جبکہ خواتین کا ترقی میں فعال کردار کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔احسن اقبال نے وضاحت کی کہ وزارت منصوبہ بندی نے اقتصادی اصلاحات کے لیے "فائیو ایز " فریم ورک تشکیل دیا ہے جو ترقی کا جامع روڈ میپ فراہم کرتا ہے۔انہوں نے ورلڈ بینک پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے اپنی معاونت کو مزید موثر بنائے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ 2022ء کے تباہ کن سیلاب نے پاکستان کے پسماندہ علاقوں کو شدید متاثر کیا اور موسمیاتی تبدیلی کا بوجھ ترقی پذیر ممالک پر غیر متناسب طور پر زیادہ ہے جس کے ازالے کے لیے عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال سے ورلڈ بینک کے نائب صدر عثمان ڈی اون کی ملاقات، دو طرفہ تعاون، معیشت کی بہتری، موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز اور سماجی ترقی سمیت متعدد اہم امور پر تبادلہ خیال
  • یورپی یونین کی سفیر کی وزیراعظم سے الوداعی ملاقات
  • نائب وزیرِاعظم کی امریکی سرمایہ کاروں سے ملاقات، پاکستان کے معاشی امکانات پر تبادلہ خیال
  • وزیراعظم شہباز شریف سے ورلڈ بینک کے ریجنل نائب صدر کی ملاقات
  • وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے ورلڈ بنک کے ریجنل نائب صدر مسٹر عثمان ڈیون کی ملاقات
  • پاکستان اور سعودی عرب کا سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
  • سید یوسف رضا گیلانی سے نیپال کی سفیر ریتا دھیتال کی ملاقات،دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ
  • اسحاق ڈار کی نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات۔ سرمایہ کاری کے حوالے سے گفتگو
  • نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار کی نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات
  • وزیراعظم سے برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات اور علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال