سال 2025 کی پہلی قومی پولیو مہم مکمل، 99 فیصد بچوں کی ویکسینیشن ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای او سی) نے کہا ہے کہ سال 2025 کی پہلی قومی پولیو مہم کامیابی سے مکمل ہوگئی ہے جس دوران ملک بھر میں بچوں کو انسداد پولیو وائرس کی ویکسینیشن کرائی گئی۔
نیشنل ای او سی کے مطابق قومی پولیو مہم 3 تا 9 فروری ملک بھر میں جاری رہی جس دوران مقررہ ہدف کے 99 فیصد بچوں کو پولیو ویکسین دی گئی۔
نیشنل ای او سی کی طرف سے جاری اعدادوشمار کے مطابق مہم کے دوران اب تک پنجاب میں 100 فیصد اور سندھ میں 101 فیصد بچوں کی ویکسینیشن کی گئی جبکہ خیبرپختونخوا میں 93 فیصد اور بلوچستان میں 100 فیصد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستانی عمرہ زائرین کے لیے پولیو ویکسینیشن لازمی قرار
اسلام آباد میں 110 فیصد، آزاد کشمیر میں 98 فیصد، جبکہ گلگت بلتستان میں 97 فیصد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جا چکے ہیں۔
وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسدادِ پولیو عائشہ رضا فاروق نے کامیاب مہم کے انعقاد پر تمام اسٹیک ہولڈرز، بشمول وزرائے اعلیٰ، سول انتظامیہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں، بین الاقوامی ڈونرز اور پارٹنرز کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ پولیو مہم میں خدمات انجام دینے والے پولیو ورکرز اور سیکیورٹی اہلکار قوم کے ہیروز ہیں۔
عائشہ رضا فاروق کا کہنا تھا کہ ویکسینیشن سے محروم رہ جانے والے بچوں کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ ان کی ویکسینیشن کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
polio vaccine پولیو ویکسین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پولیو ویکسین کی ویکسینیشن پولیو مہم فیصد بچوں بچوں کو
پڑھیں:
کراچی میں بیک وقت پیدا ہونے والے 5 بچوں میں سے 2 انتقال کرگئے
شہر قائد کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں بیک وقت پیدا ہونے والے پانچ بچوں میں سے دو انتقال کرگئے جبکہ تین بچیوں کی حالت نازک ہے، نوزائیدہ بچوں کی پیدائش آٹھویں مہینے میں ہوئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی بلدیہ ٹاؤن کے جوڑے کی شادی کے پہلے ہی سال ایک ساتھ پیدا ہونے والے 5 بچوں میں سے دو جاں بحق ہوگئے۔
انتقال کرنے والے دونوں لڑکے تھے، جبکہ ایک بچی کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
اہل خانہ کے مطابق تمام بچے قبل از وقت 29 ہفتوں میں پیدا ہوئے، جن کا وزن کم اور پھیپھڑے مکمل طور پر نشوونما نہیں پا سکے تھے۔
پیدائش کے فوراً بعد تمام بچوں کو آکسیجن سپورٹ پر منتقل کیا گیا تھا۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہ ایک انتہائی خطرناک اور پیچیدہ پیدائش تھی۔ نو ماہ سے پہلے پیدا ہونے والے بچوں کو جان لیوا پیچیدگیوں کا سامنا ہوتا ہے، جن میں سانس کی تکلیف، انفیکشن اور جسمانی اعضا کی نامکمل نشوونما شامل ہے۔
اس وقت بچ جانے والی تینوں نوزائیدہ بچوں کو انتہائی نگہداشت وارڈ (NICU) میں مکمل نگرانی میں رکھا گیا ہے، جہاں ان کے علاج کا عمل جاری ہے۔
اہل خانہ نے عوام سے دعا کی اپیل کی ہے تاکہ باقی بچوں کی جان بچائی جا سکے۔