سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کا اجلاس ، شہر کی صفائی ستھرائی کے انتظامات پر گفتگو ، اہم ہدایات بھی جاری
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
کراچی: مینیجنگ ڈائریکٹر سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ، طارق علی نظامانی کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں شہر کی صفائی ستھرائی کے انتظامات پر تفصیل سے گفتگو کی گئی۔ اجلاس میں طارق علی نظامانی نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ کچرالینڈ فل سائٹ یا جی ٹی ایس تک کچرا منتقلی کے لیے ہیوی گاڑیوں کی آمدورفت صرف رات کے اوقات میں کی جائے گی تاکہ شہر میں ہیوی ٹریفک کے باعث حادثات میں اضافے کو روکا جا سکے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے وضع کردہ ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا اور کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں کمپنی پر بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے۔اجلاس میں تمام اضلاع کے متعلقہ افسران اور نجی کمپنیز کے نمائندگان بھی موجود تھے۔
ایم ڈی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی ہدایت پر، شبِ برات کے دوران عوام کی سہولت کے لیے ضلع جنوبی، شرقی، غربی، وسطی، کورنگی، کیماڑی، اور ملیر میں مرکزی قبرستانوں کی صفائی ستھرائی کا کام جاری ہے۔ اس دوران ان قبرستانوں کے باہر ریلیف کیمپ بھی لگائے جائیں گے جہاں عوام کی شکایات کا فوری ازالہ کیا جائے گا۔
تمام اضلاع میں مساجد اور امام بارگاہوں کے اطراف بھی صفائی ستھرائی کی جائے گی اور چونے کا چھڑکاؤ کیا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے اضافی سینیٹری ورکرز کو شفٹوں میں تعینات کیا جائے گا۔
شکایات کا فوری ازالہ اور شکایتی مراکز کی فعالیت
شکایات کے فوری ازالے کے لیے خصوصی عملہ ہر وقت موجود رہے گا اور اس کے علاوہ شکایتی مراکز بھی فعال رہیں گے۔ شہریوں کی شکایات سالڈ ویسٹ کے ہیلپ لائن نمبر 1128، واٹس ایپ نمبر 0318-1030851 یا SSWMB Complaints Karachi ایپ کے ذریعے بھی درج کرائی جا سکتی ہیں۔
طارق علی نظامانی نے تمام متعلقہ افسران اور نجی کمپنیز کو ہدایت کی کہ وہ مذہبی دنوں کے دوران مساجد، امام بارگاہوں اور قبرستانوں میں آنے والے شہریوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کریں اور اس سلسلے میں دیگر اداروں کے ساتھ مکمل رابطے میں رہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: صفائی ستھرائی کیا جائے گا سالڈ ویسٹ کے لیے
پڑھیں:
نہروں کا منصوبہ ختم، سی سی آئی اجلاس میں باقاعدہ اعلان ہو جائے گا، وزیراعلیٰ سندھ
وزیراعلیٰ ہاؤس میں میڈیا بریفنگ کے دوران مراد علی شاہ نے کہا کہ نوٹیفکیشن مانگنے والے قوم میں مزید انتشار نہ پھیلائیں، یہ ویسی ہی غیر منطقی بات ہے جس طرح صدر زرداری کے لیے کہا جا رہا تھا کہ انہوں نے نہروں کی منظوری دے دی ہے حالانکہ صدر کو ایسا اختیار ہی نہیں ہے اور بعد میں یہ ثابت بھی ہوگیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ چولستان کینال کا منصوبہ ختم ہوگیا، سی سی آئی اجلاس میں باقاعدہ اعلان بھی ہو جائے گا، پیپلز پارٹی کا اقلیت میں ہونے کے باوجود اپنا موقف منوانا بڑی کامیابی ہے، یہ صرف بلاول بھٹو زرداری کی قیادت کا ہی کرشمہ ہے، ابھی نوٹیفکیشن مانگنے والے قوم کو ٹرک کی بتی کے پیچھے نہ لگائیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے یہ بات اسلام آباد میں کامیاب مذاکرات کے بعد وزیراعلیٰ ہاؤس میں میڈیا بریفنگ کے دوران کہی، ان کے ہمراہ سینئر وزیر شرجیل انعام میمن اور وزیر آبپاشی جام خان شورو بھی موجود تھے۔ مراد علی شاہ نے اسلام آباد میں مذکرات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ دو دن پہلے ہم نے متعلقہ حکام کو قائل کرلیا تھا کہ یہ منصوبہ قابل عمل نہیں ہے، وزیراعظم نے کہا کہ مسئلہ مشترکہ مفادات کونسل میں لے جانا بہتر ہوگا، ہم نے کہا کہ اس کی تاریخ کا اعلان کریں جس کے بعد دو مئی کو اجلاس بلانے کا فیصلہ ہوا۔
وزیراعلیٰ نے وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والا اعلامیہ پڑھ کر سنایا اور کہا کہ اس میں واضح لکھا ہے کہ صوبوں کے درمیان مکمل اتفاق رائے کے بغیر کوئی نہر نہیں بنے گی۔ انہوں نے بتایا کہ مذاکرات میں طے پایا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے نمائندے مشترکہ مفادات کونسل اجلاس میں منصوبہ دوبارہ متعلقہ فورم یعنی ارسا کو واپس بھیجنے کے حق میں ووٹ دیں گے، مشترکہ مفادات کونسل میں ن لیگ کے پانچ ووٹ ہیں اور دو ووٹ پیپلز پارٹی (سندھ اور بلوچستان کے وزرائے اعلیٰ) کے ہیں، اس لیے یہ یقینی ہے کہ منصوبہ واپس ارسا کو چلا جائے گا، یہ منصوبہ ارسا کے سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر بنا تھا جب وہ ہی واپس ہو جائے گا تو منصوبہ خود بخود ختم ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ نوٹیفکیشن مانگنے والے قوم میں مزید انتشار نہ پھیلائیں، یہ ویسی ہی غیر منطقی بات ہے جس طرح صدر زرداری کے لیے کہا جا رہا تھا کہ انہوں نے نہروں کی منظوری دے دی ہے حالانکہ صدر کو ایسا اختیار ہی نہیں ہے اور بعد میں یہ ثابت بھی ہوگیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وکلا برادری کی ماضی کی قربانیوں اور کینالز کے معاملے پر موجودہ موقف کی قدر کرتے ہیں لیکن ان کو سوچنا چاہیئے کہ جب معاملہ ختم ہوگیا ہے اس کے باوجود دھرنا جاری رکھ کر کیا وہ کسی کے ہاتھوں میں تو نہیں کھیل رہے ہیں؟ انہوں نے تمام فریقین سے اپیل کی کہ وہ عوام کی مشکلات کا خیال کرتے ہوئے احتجاج ختم کریں۔