رانا تنویرحسین کی زیرصدارت پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کا اجلاس،چینی کی قیمتوں اور فراہمی بارے فیصلے
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 فروری2025ء) وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین کی زیر صدارت پاکستان شوگر مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی ایس ایم اے) کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ملک بھر میں چینی کی قیمتوں کے استحکام اور فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر نے چینی کی قیمتوں کو عوام کے لیے قابل رسائی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ چینی کی تقسیم کے لیے ایک مائیکرو پلان تیار کیا جائے گا جو ہر ضلع میں رواں ہفتے کے دوران سامنے آئے گا۔رانا تنویر حسین نے مزید کہا کہ رمضان المبارک کے دوران عوام کو کم قیمت پر چینی فراہم کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ رمضان کے آغاز سے تین دن قبل ہر ضلع میں چینی کے سٹالز لگائے جائیں گے جو 27 رمضان تک جاری رہیں گے۔(جاری ہے)
ان سٹالز پر چینی وافر مقدار میں دستیاب ہوگی تاکہ عوام کو چینی کی فراہمی میں کسی قسم کی کمی نہ ہو۔وفاقی وزیر نے اس بات کا بھی اعلان کیا کہ رعایتی قیمتوں پر چینی کی قیمت کا اعلان رواں ہفتے کیا جائے گا تاکہ عوام خصوصاً غریب طبقے کو رمضان میں سستے داموں چینی مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کے تعاون سے ملک بھر میں چینی کے سٹالز لگائے جائیں گے تاکہ ہر علاقے میں عوام کو آسانی سے چینی دستیاب ہو سکے۔رانا تنویر حسین نے کہا کہ رمضان ایک عبادت کا مہینہ ہے اور حکومت کا مقصد عوام خصوصاً غریب طبقے کو سستی قیمتوں پر ضروری اشیاء فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ چینی کی قیمتوں پر مکمل نظر رکھی جائے گی تاکہ عوام کو رمضان کے مہینے میں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ ہو۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے چینی کی قیمتوں انہوں نے عوام کو کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
رانا ثناء اللہ نے مودی کی سندھ طاس معاہدے پر عملدرآمد روکنے کی کوشش کو “پاگل پن” قرار دیدیا
نئی دہلی: وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے سندھ طاس معاہدے پر عملدرآمد روکنے کی کوشش کو “پاگل پن” قرار دے دیا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے بھارت کی جارحانہ پالیسیوں اور دہشت گردی میں ملوث ہونے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی کے پاگل پن سے کوئی اچھی توقع نہیں رکھی جا سکتی۔
رانا ثناء اللہ نے واضح کیا کہ بھارت کو معلوم ہے کہ پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے اور پاکستانی افواج دنیا کی بہترین فورسز میں سے ایک ہیں۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پلوامہ واقعے کے بعد بھارت کو پاکستانی افواج کی صلاحیت کا اندازہ ہو چکا ہے۔
انہوں نے حالیہ حکومتی اعلامیے کو قوم کی تیاری کا عکاس قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو کسی بھی ایڈونچر کی سزا بھگتنا پڑے گی اور بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی “را” کا ہاتھ ہے اور کلبھوشن یادیو کی بلوچستان سے گرفتاری اس کا واضح ثبوت ہے۔
سندھ طاس معاہدے پر بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 1960 میں عالمی گارنٹرز کی موجودگی میں طے پانے والا یہ معاہدہ کوئی فریق یکطرفہ طور پر معطل یا ختم نہیں کر سکتا۔
انہوں نے مودی کی جانب سے اس معاہدے پر عملدرآمد روکنے کی کوشش کو “پاگل پن” قرار دیا۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نواز شریف پاکستان واپس پہنچ چکے ہیں اور وہ قومی ہم آہنگی کی سوچ رکھتے ہیں اور انہوں نے صدر آصف زرداری سے بھی قومی یکجہتی کی توقع ظاہر کی۔
نہروں کے تنازع پر انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو نے اتفاق کیا ہے کہ صوبوں کے مسائل اتفاق رائے سے حل کیے جائیں گ اور۔ اس سلسلے میں مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی کو ہوگا، جس میں چاروں صوبوں کے ماہرین شریک ہوں گے تاکہ ٹیکنیکل معاملات کو واضح کیا جا سکے۔
انہوں نے زور دیا کہ نہروں کا معاملہ باہمی مشاورت سے حل کیا جائے گا اور کوئی بھی فیصلہ صوبوں کی رضامندی کے بغیر نہیں ہوگا۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ہر محاذ پر تیار ہے اور بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔