کراچی کے لیے ایف بی آر کا جائیداد کی قیمتوں میں کمی کا نیا نوٹیفکیشن
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کراچی میں جائیداد کی قیمتوں سے متعلق جاری نوٹیفکیشن میں اہم تبدیلیاں کی ہیں، جس کے تحت تعمیر شدہ پراپرٹی کی قیمتوں میں بتدریج کمی کی جائے گی۔
ایف بی آر کے مطابق، 29 اکتوبر 2024 کے نوٹیفکیشن میں کی گئی تبدیلیوں کے مطابق، کراچی میں 5 سے 10 سال پرانے رہائشی گھروں کی قیمت میں 5 فیصد کمی کی جائے گی، 10 سے 15 سال پرانے گھروں کی قیمت میں 7.
اسی طرح، 5 سے 10 سال پرانے رہائشی فلیٹس کی قیمت 10 فیصد کم ہوگی، جبکہ 10 سے 15 سال پرانے فلیٹس کی قیمت میں 20 فیصد کمی کی جائے گی۔ 20 سے 30 سال پرانے رہائشی فلیٹس کی قیمت 30 فیصد اور 30 سال سے زائد پرانے فلیٹس کی قیمت 50 فیصد کم کی جائے گی۔
کمرشل پراپرٹی کی قیمتوں میں بھی تبدیلیاں کی گئی ہیں، جس کے تحت 10 سے 15 سال پرانی کمرشل پراپرٹی کی قیمت میں 5 فیصد کمی، 15 سے 25 سال پرانی کمرشل پراپرٹی کی قیمت میں 8 فیصد کمی اور 25 سال سے زائد پرانی کمرشل پراپرٹی کی قیمت میں 10 فیصد کمی کی جائے گی۔ ڈیفنس میں کمرشل پراپرٹی کی قیمت 15 فیصد زیادہ تصور کی جائے گی۔
ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
سونے کی قیمتوں نے چھین لیا روزگار : کراچی میں زیورات سازی کا بحران شدت اختیار کرگیا
کراچی میں سونے کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد صرافہ بازاروں میں ویرانی چھا گئی ہے شہر کے مختلف علاقوں میں زیورات بنانے والے درجنوں کارخانے بند ہو چکے ہیں جبکہ سنار ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں اور کاریگر اپنے مستقبل کو لے کر شدید پریشانی کا شکار ہیں لیاقت آباد کھارادر صدر اور کریم آباد جیسے علاقوں میں واقع سیکڑوں کارخانوں میں زیورات سازی کا کام مکمل طور پر رُک چکا ہے جس کے باعث وہاں کام کرنے والے کاریگروں کا روزگار خطرے میں پڑ گیا ہے ان کاریگروں کا کہنا ہے کہ جب سے سونے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے مارکیٹ میں خریدار نہ ہونے کے برابر رہ گئے ہیں لیاقت آباد صرافہ بازار سے وابستہ بہتر سالہ فرید احمد جو گزشتہ ساٹھ برس سے اس شعبے میں کام کر رہے ہیں انہوں نے بتایا کہ پہلے یہاں دن رات مشینیں چلتی تھیں ہر طرف کام کا شور ہوتا تھا لیکن اب ایک ایک کرکے کئی کارخانے بند ہو چکے ہیں ان کا کہنا تھا کہ اگر ان کا روزگار بھی ختم ہو گیا تو بڑھاپے میں گھر کیسے چلے گا شادی کا سیزن ہونے کے باوجود صرافہ بازاروں میں گاہک نہ ہونے کے برابر ہیں ایک مقامی سنار نے بتایا کہ لوگ اب صرف چھوٹے موٹے زیورات خرید رہے ہیں جس سے ان کی آمدنی میں نمایاں کمی آئی ہے سونے کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے صرف عام عوام کو ہی نہیں بلکہ کاروباری طبقے کو بھی شدید متاثر کیا ہے رواں سال جنوری میں سونے کی فی تولہ قیمت دو لاکھ تینتیس ہزار سات سو گیارہ روپے تھی جو اب بڑھ کر دو لاکھ بہتر ہزار چھے سو روپے تک پہنچ چکی ہے اور یہی اضافہ زیورات کے کاروبار کو مفلوج کر رہا ہے کاروباری حلقوں کا کہنا ہے کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو مزید کارخانے بند ہونے کا خدشہ ہے اور ہزاروں افراد کا روزگار داؤ پر لگ سکتا ہے