UrduPoint:
2025-07-26@14:19:16 GMT

غزہ: جنگ کے دوبارہ آغاز سے ہر قیمت پر بچنا چاہیے، یو این چیف

اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT

غزہ: جنگ کے دوبارہ آغاز سے ہر قیمت پر بچنا چاہیے، یو این چیف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 12 فروری 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے حماس سے ہفتے کے روز تک یرغمالیوں کی طے شدہ رہائی یقینی بنانے کی اپیل کرتے ہوئے فریقین سے کہا ہے کہ غزہ میں دوبارہ جنگ سے ہر قیمت پر گریز کرنا ہو گا۔

سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ 15 ماہ تک جاری رہنے والے جنگ میں غزہ کے لوگوں نے ہولناک تباہی اور بے پایاں مشکلات کا سامنا کیا ہے جن کا اعادہ نہیں ہونا چاہیے۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کے ترجمان رولینڈو گومز کی جانب سے جاری کردہ بیان میں انہوں نے تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اپنے وعدے پورے کریں اور اس کے آئندہ مرحلے کے لیے دوحہ میں سنجیدہ بات چیت جاری رکھیں۔

یاد رہے کہ، حماس نے اسرائیل پر فلسطینیوں کی ہلاکتیں جاری رکھنے اور غزہ میں بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹیں ڈالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے یرغمالیوں کی رہائی کا عمل معطل کر دیا ہے جنہیں 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حملے کے دوران اغوا کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کی امدادی کارروائیاں

فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا) نے بتایا ہے کہ غزہ، مقبوضہ مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں اس کی کارروائیاں بلارکاوٹ جاری ہیں اور موخرالذکر دونوں علاقوں میں اس کے طبی مراکز بھی حسب معمول کام کر رہے ہیں۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) کے مطابق، 19 جنوری کو طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت غزہ میں بڑے پیمانے پر امداد کی فراہمی ممکن ہو گئی ہے۔

ادارے کے ترجمان جینز لائرکے نے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا ہے کہ اقوام متحدہ نے گزشتہ 21 یوم میں بڑے پیمانے پر خوراک، طبی سازوسامان اور پناہ کے لیے درکار اشیا غزہ میں پہنچائی ہیں۔

تاہم، ان کا کہنا ہے کہ امدادی ٹیموں کو بعض مخصوص چیزیں غزہ میں لانے کی اجازت نہیں ہے۔ اگر ان کی ترسیل پر پابندی ختم ہو جائے تو تباہ شدہ طبی مراکز سمیت بہت سی جگہوں کی تعمیر و مرمت آسان ہو جائے گی۔

جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد کے حوالے سے ضامنوں کو تمام معلومات تک آگاہی ہونی چاہیے تاہم ان میں اقوام متحدہ شامل نہیں ہے۔انسانی امداد میں اضافہ

'اوچا' نے بتایا ہے کہ جنگ بندی عمل میں آنے کے بعد غزہ کے 15 لاکھ لوگ انسانی امداد وصول کر چکے ہیں۔ عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے علاقے میں 860,000 لوگوں میں خوراک کے پیکٹ، تیار کھانا اور نقد امداد تقسیم کی ہے جبکہ شراکتی ادارے بھی اجتماعی باورچی خانوں کے ذریعے بڑی تعداد میں لوگوں کی غذائی ضروریات کو پورا کر رہے ہیں۔

غزہ بھر میں پانی کے کنوؤں کی مرمت کا کام بھی جاری ہے۔ تاہم بڑے پیمانے پر تباہی اور فاضل پرزہ جات، جنریٹر اور شمسی پینل جیسی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث پانی کی فراہمی میں اضافے کی کوششیں متاثر ہو رہی ہیں۔

اس وقت تقریباً 60 طبی شراکت دار غزہ بھر میں ابتدائی اور ثانوی درجے کی طبی خدمات مہیا کر رہے ہیں۔ جنسی و تولیدی صحت کے لیے اقوام متحدہ کا ادارہ (یو این ایف پی اے) آئندہ تین ہفتوں میں 65 ہزار سے زیادہ لوگوں کو ضروری سہولیات فراہم کرے گا۔

'اوچا' نے بتایا ہے کہ حالیہ طوفان کے نتیجے میں خان یونس اور غزہ کے وسطی علاقوں میں بچوں کی تعلیم و تفریح کے لیے قائم کردہ پانچ جگہیں تباہ ہو گئی ہیں۔ رولینڈو گومز کا کہنا ہے کہ اگرچہ جنگ بندی عمل میں آ چکی ہے لیکن غزہ کی آبادی کو زندگی بحال کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر مدد کی فراہمی بہت ضروری ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اقوام متحدہ کے بڑے پیمانے پر کی فراہمی کے لیے

پڑھیں:

فلسطین کا مسئلہ حل نہ ہوا تو اقوام متحدہ کی ساکھ داؤ پرلگ جائے گی، اسحاق ڈار

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جولائی2025ء)پاکستان کے نائب وزیراعظم اوروزیر خارجہ اسحاق ڈار نے فلسطینی مسئلے کو اقوام متحدہ کی ساکھ اور اثر کا امتحان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس مسئلے کا حل نہ نکالا گیا تو اقوام متحدہ کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے‘عالمی برادری فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی بلا رکاوٹ رسائی کو یقینی بنائے ۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سہ ماہی مباحثے کی صدارت کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال اور فلسطینی مسئلے پر تفصیلی خطاب کیا۔اس مباحثے کا موضوع مشرق وسطیٰ کی صورتحال بشمول فلسطینی مسئلہ تھا جس میں اسحاق ڈار نے فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کی۔

(جاری ہے)

اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسرائیل کی جانب سے اسپتالوں، اسکولوں، اقوام متحدہ کی تنصیبات، اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنانا ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی متعدد قراردادوں کے بھی خلاف ہیں۔نائب وزیراعظم نے فلسطینی مسئلے کو اقوام متحدہ کی ساکھ اور اثر کا امتحان قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس مسئلے کا حل نہ نکالا گیا تو اقوام متحدہ کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔اسحاق ڈار نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی بلا رکاوٹ رسائی کو یقینی بنائے تاکہ فلسطینی عوام کی تکالیف کم کی جا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ فلسطین میں یہودی آبادکاریاں بند اور ہنگامی انسانی بنیاد پر امداد فوری طور پر غیر مشروط بحال کی جائے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل شام کی گولان کی پہاڑیوں اور دیگر رقبے سے بھی پیچھے ہٹ جائے اور 1967ء کے وقت کی سرحدیں بحال کی جائیں اور اسرائیل یہودی آبادیوں کو ملانے کے منصوبے سے بھی باز رہے۔اسحاق ڈار نے مشرق وسطیٰ میں پائیدار اور جامع امن کے لیے شام، لبنان اور ایران کے مسائل کے حل کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

اسحاق ڈار نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ وقت آ چکا ہے کہ فلسطینی عوام کو انصاف، آزادی، وقار اور اپنی خودمختار ریاست کے حقوق دیے جائیں۔ اس سلسلے میں دفتر خارجہ کی جانب سے ایکس پر بھی پیغام جاری کیا گیا جس میں کہا گیا کہ پاکستان کی سربراہی میں اس مباحثے کو وزیر سطح تک اپ گریڈ کیا گیا ہے۔اس خطاب کے دوران اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کرے اور اس مسئلے کے حل کے لیے عالمی برادری کی مشترکہ کوششوں کو بڑھایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کا گردوارہ دربار صاحب کرتارپور کا دورہ
  • وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین سے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کے وفد کی ملاقات، پاکستان کے زرعی و لائیوسٹاک شعبے میں جاری اشتراک عمل کا جائزہ لیا گیا
  • غزہ میں قحط کا اعلان کیوں نہیں ہو رہا؟
  • تھائی لینڈ، کمبوڈیا جھڑپیں: اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس طلب
  • تنازعہ فلسطین اور امریکا
  • احتساب کے بغیر مختلف ممالک کے علاقوں پر قبضے جاری ہیں، انسانی بحران ہر گزرتے لمحے بڑھ رہا ہے :اسحاق ڈار
  • فلسطین کا مسئلہ حل نہ ہوا تو اقوام متحدہ کی ساکھ داؤ پرلگ جائے گی، اسحاق ڈار
  • فلسطین کا مسئلہ حل نہ ہوا تو اقوام متحدہ کی ساکھ داؤ پر لگ جائے گی، اسحاق ڈار
  • اسحاق ڈار نے بھی غزہ میں خوراک کی قلت دور کرنے کا مطالبہ کر دیا
  • ایسی دنیا جہاں تقسیم اورچیلنجزبڑھ رہے ہیں ہمیں تصادم کے بجائے تعاون اورطاقت کے بجائے سفارتکاری کو ترجیح دینی چاہیے ، وزیرخارجہ