مودی کو ایک بار پھر سبکی کا سامنا، فرانسیسی صدر کا مصافحہ سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
بھارتی وزیراعظم مودی کو ایک بار پھر سبکی کا سامنا، فرانسیسی صدر نے بھارتی وزیراعظم سے مصافحہ کرنے سے انکار کردیا۔
فرانسیسی صدر امانیول میکرون نے بھارتی وزیراعظم سے مصافحہ کرنے سے انکار کردیا۔
سوشل میڈیا پروائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سب سے ہاتھ ملاتے ہوئے فرانسیسی صدر نریندر مودی کو نظر انداز کر گئے۔
فرانسیسی صدر پیرس میں ہونے والے مصنوعی ذہانت سے متعلق سمٹ میں شریک تھے۔
فرانسیسی صدر میکرون مودی کے ساتھ بیٹھے امریکی نائب صدر جے ڈی وانس سے ملے۔
بھارتی وزیراعظم نے ہاتھ ملانے کی کوشش کی مگر فرانسیسی صدر نے نظر انداز کردیا۔
فرانسیسی صدر مودی کے ساتھ بیٹھے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے بھی ملے۔
اس موقع پر وہ یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وون دیرلائن سے بھی بہت تپاک انداز سے ملے۔
سوشل میڈیا پر وائرل اس ویڈیو نے بھارتی وزیراعظم کا دنیا بھر میں مذاق بنا دیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارتی وزیراعظم سبکی فرانسیسی صدر مودی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی وزیراعظم سبکی بھارتی وزیراعظم
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کی 13 رکنی کابینہ تشکیل، عمران خان کی ہدایات نظر انداز
خیبرپختونخوا کی 13 رکنی کابینہ کی تشکیل پر تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہدایات کو نظرانداز کردیا گیا ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان نے صوبائی کابینہ کے ارکان کی تعداد 5 سے 8 رکھنے کی ہدایت کی تھی اور کہا تھا کہ کابینہ سنگل ڈیجٹ سے زیادہ نہ ہو، تاہم کابینہ کی تعداد 13 رکھی گئی ہے کابینہ سے جمعہ کو گورنر کے پی نے حلف لیا۔پارٹی کے ایک ذمہ دار رہنما نے بتایا کہ عمران خان نے اسد قیصر کے بھائی عاقب اللہ خان، شہرام ترکئی کے بھائی فیصل ترکئی اور سابق صوبائی وزیر شکیل خان کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کی واضح ہدایات جاری کی تھیں لیکن عمران خان کی ہدایات کو نظر انداز کیا گیا۔ بانی چیئرمین نے پارٹی کے بعض سینئر اراکین کو کابینہ میں شامل کرنے کی ہدایت کی تھی جنہیں ماضی میں نظر انداز کیا گیا تھا۔صوبائی وزیر مینا خان آفریدی نے کہا کہ عمران خان نے کوئی ہدایات جاری نہیں کی تھیں بلکہ انھوں نے پیغام بھجوایا تھا کہ کابینہ مختصر رکھی جائے اور سہیل آفریدی اپنی کابینہ کا خود انتخاب کریں۔انھوں نے کہا کہ کابینہ میں کسی بھی وقت ردوبدل ہو سکتا ہے، عمران خان جس کو چاہیں کابینہ می شامل کر سکتے ہیں اور اگر کسی کو نکالنا چاہیں تو کسی بھی وزیر کو فارغ کرسکتے ہیں۔مینا خان نے کہا کہ کابینہ میں سینئر اور تجربہ کار وزراء بھی شامل ہیں جبکہ نوجوانوں کو بھی موقع دیا گیا ہے۔