کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس، پختونخوا کے وزیر مینا خان سمیت 5 ملزمان بری
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)پشاور میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس میں صوبائی وزیر مینا خان آفریدی، رکن صوبائی اسمبلی فضل الہٰی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ضلعی صدر عرفان سلیم سمیت 5 ملزمان کو بری کر دیا۔ کور کمانڈر ہاؤس پشاور پر حملے کے مقدمے کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ دولت خان نے کی۔مجسٹریٹ نے کیس میں 5 ملزمان کو بری کرنے کا حکم جاری کر دیا۔بری ہونے والوں میں صوبائی وزیر مینا خان آفریدی اور
پی ٹی آئی کے ضلعی صدر عرفان سلیم بھی شامل ہیں، جب کہ پی ٹی آئی کے ریجنل صدر عاصم خان، ایم پی اے فضل الہٰی اور تحصیل ناظم انعام خان بھی بری ہوگئے۔واضح رہے کہ پشاور میں 3 نومبر 2022 کو کور کمانڈر کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کے معاملے پر پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی فضل الہٰی کی گرفتاری سے متعلق ڈپٹی اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کو خط لکھا تھا۔ڈان کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پنجاب کے شہر وزیر آباد میں سابق وزیراعظم عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف پشاور کے کور کمانڈر کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کرنے پر حاجی فضل الہٰی سمیت پی ٹی ا?ئی کے رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔شمالی کنٹونمنٹ پولیس اسٹیشن نے تعزیرات پاکستان کی دفعہ 341، 353 اور 437 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا، مقدمے میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، سرکاری ملازم کو نوکری سے روکنے اور حملے کی کوشش کی دفعات شامل کی گئی تھیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کور کمانڈر فضل الہ ی
پڑھیں:
صوبائی وزیر کا تاریخی بنگلے پر قبضہ ناقابلِ قبول ہے، والی سوات کی پوتی ذیب النسا
سوات کی معروف سماجی شخصیت اور والی سوات کی پوتی محترمہ ذیب النسا ارشد جیلانی نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبائی وزیر فضل حکیم خان تاریخی والی سوات بنگلے پر قبضے کی کوشش کررہے ہیں، جو سوات کے عوام کے ثقافتی ورثے پر حملے کے مترادف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سوات: پاکستان کا ماحول دوست گاؤں جہاں کوئی بھی بے روزگار نہیں ہے
ذیب النسا نے الزام لگایا ہے کہ ان کی غیر موجودگی میں بنگلے کے کچھ حصے کو خریدا گیا ہے اور اب پورے بنگلے پر قبضے کی سازش جاری ہے، یہ صرف ایک عمارت نہیں بلکہ سوات کی تاریخ، شناخت اور ثقافتی ورثے کی علامت ہے، جسے کسی صورت ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا۔
انہوں نے سوات کی سول سوسائٹی، وکلا برادری، صحافیوں، ڈاکٹرز، تاجر تنظیموں، خواتین، نوجوانوں اور دیگر طبقات سے اپیل کی ہے کہ وہ 27 جولائی بروز اتوار، سہ پہر 3 بجے سوات بنگلے میں ہونے والے اہم اجلاس میں بھرپور شرکت کریں۔
یہ بھی پڑھیں: سوات کی سیر یا خطرات کا سفر
ذیب النسا ارشد جیلانی کا کہنا تھا کہ، میں اس قبضہ مافیا کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دوں گی۔ یہ صرف ایک عمارت نہیں بلکہ سوات کے عوام کی شناخت ہے۔ ہمیں متحد ہو کر اپنے ورثے کی حفاظت کرنی ہوگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بنگلہ زیب النسا سوات صوبائی وزیر فضل حکیم خان قبضہ والی سوات