اردن، مصر اور سعودیہ کیجانب سے فلسطینیوں کی بیدخلی کا منصوبہ مسترد
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
مصری وزارت خارجہ نے کہا کہ خطے میں جامع اور منصفانہ امن تک پہنچنے کیلئے امریکی صدر ٹرمپ کیساتھ تعاون کے منتظر ہیں۔ اردن کے شاہ عبداللّٰہ نے کہا کہ ٹرمپ سے ملاقات میں غزہ سے فلسطینیوں کی نقل مکانی مسترد کرنے کا اعادہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ اردن، مصر اور سعودی عرب نے فلسطینیوں کی بے دخلی کا ڈونلڈ ٹرمپ کا منصوبہ مسترد کر دیا۔ مصر نے فلسطینیوں کو بے دخل کئے بغیر غزہ کی تعمیر نو کا جامع منصوبہ پیش کرنے کا اعلان کر دیا۔ مصری وزارت خارجہ نے کہا کہ خطے میں جامع اور منصفانہ امن تک پہنچنے کے لیے امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ تعاون کے منتظر ہیں۔ اردن کے شاہ عبداللّٰہ نے کہا کہ ٹرمپ سے ملاقات میں غزہ سے فلسطینیوں کی نقل مکانی مسترد کرنے کا اعادہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ دو ریاستی حل کی بنیاد پر امن کا حصول ہی علاقائی استحکام کو یقینی بنانے کا راستہ ہے، غزہ جنگ بندی برقرار رکھنے کے لیے امریکا اور اسٹیک ہولڈرز کی طرف دیکھتے ہیں۔
شاہ عبداللّٰہ کا کہنا تھا کہ ہم وہ کریں گے، جو ہمارے ملک کے لیے بہتر ہوگا، غزہ سے 2000 بیمار فلسطینی بچوں کو اردن بلائیں گے۔ دوسری جانب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی زیر صدارت سعودی کابینہ نے بھی فلسطینیوں کی جبری بے دخلی مسترد کردی۔ کابینہ نے اسرائیلی بیانات کی مذمت کرتے ہوئے دو ریاستی حل کو خطے کے مستقل امن کی بنیاد قرار دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فلسطینیوں کی نے کہا کہ
پڑھیں:
اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
اسرائیل نے جمعے کو 30 فلسطینی قیدیوں کی لاشیں واپس کیں جن پر تشدد کے نشانات پائے گئے، جبکہ جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فضائی حملوں میں مزید 3 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی یرغمالیوں کی مزید لاشیں کب حوالے کی جائیں گی؟ حماس کا اہم بیان آگیا
بین الاقوامی ریڈکراس کی نگرانی میں لاشوں کی واپسی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت کی گئی۔ فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق اب تک 225 لاشیں وصول کی جا چکی ہیں، جن میں سے کئی پر تشدد، جلن اور اعضا کے کٹنے کے آثار پائے گئے۔
اسرائیلی حملوں میں مشرقی غزہ کے شجاعیہ علاقے، جبالیا کیمپ اور خان یونس میں شہری ہلاک ہوئے۔ دوسری جانب حماس نے مردہ اسرائیلی قیدیوں کی باقیات کی تلاش جاری رکھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:صدر ٹرمپ کا حماس کو ’تیز، شدید اور بے رحم‘ کارروائی کا انتباہ
معاہدے کے تحت حماس نے 20 زندہ قیدیوں کو رہا کیا جبکہ اسرائیل نے تقریباً 2 ہزار فلسطینی سیاسی قیدیوں کو رہا کیا۔
تاہم جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی حملے وقفے وقفے سے جاری ہیں اور انسانی امداد کی ترسیل محدود ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل بمباری غزہ فلسطین